پاکستان
عمران خان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں چیف جسٹس کے خلاف دوبارہ درخواست دائر کر دی
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف جانبدار ہیں، وہ پی ٹی آئی سے متعلقہ کسی بھی کیس کا حصہ نہ بنیں، درخواست
بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دوبارہ درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف جانبدار ہیں، چیف جسٹس میرے اور پی ٹی آئی سے متعلقہ کسی بھی کیس کا حصہ نہ بنیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی ابھی تک اپنے خلاف دائر ریفرنس کو ذاتی حملہ تصور کرتے ہیں۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ متعدد مواقع پرعمران خان کے خلاف بیانات دے چکی ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پہلی درخواست واپس بھجوا دی تھی۔
26 جولائی کو سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے درخواست کی تھی کہ وہ کسی ایسے بینچ کی سربراہی نہ کریں جو ان کی، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، خاندان کے کسی فرد، پی ٹی آئی یا سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) سے متعلق معاملات کی سماعت کر رہا ہے۔
پاکستان
مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار
انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا
مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا معاملہ، کشمیری عوام نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھتے ہوئے دسمبر 2023 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا حکم دیا تھا، انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا۔
مودی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات منتقل کر دیئے گئے جو کشمیریوں کو قبول نہیں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی کامیابی کا بہت زیادہ انحصار جموں پر ہے، اسی تناظر میں نئی حلقہ بندیوں میں جموں کی کم آبادی کے باوجود اسے زیادہ نشستیں دیں جو غلط حد بندی میں آتی ہیں جس سے کشمیری عوام میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔
مودی حکومت کو مسلح حملوں اور حکومت پر عوامی عدم اطمینان جیسے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے ووٹر بنیادی طور پر استحکام، ترقی، ملازمت کے مواقع، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال جیسی سہولیات چاہتے ہیں۔
دنیا
اسرائیل کی غزہ میں جنگی جارحیت ، 24 گھنٹوں کے دوران 28 فلسطینی شہید
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں
اسرائیل کی رفاہ ، وسطی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 28 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق جبالیہ میں اسرائیلی حملے میں 7 فلسطینی شہید ہوئے، خان یونس میں 5، رفاہ میں 7 اور شمالی علاقے میں ایک معصوم بچہ اسرائیلی بربریت کا نشانہ بنا۔
غزہ میں صیہونی فوج کی کارروائی میں 2 خواتین سمیت 5 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی آرمی کی مغربی کنارے میں کارروائیاں جاری ہیں جس کے دوران درجنوں فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں شہدا کی تعداد41 ہزار 534 ہوگئی ہے جبکہ اسرائیلی سفاکیت میں 96 ہزار 92 فلسطینی شدید زخمی ہوچکے ہیں۔
پاکستان
پی ٹی آئی کا راولپنڈی جلسے کو احتجاج میں بدلنے کا فیصل
ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ سے کوئی ذاتی جان پہچان نہیں صرف سنیارٹی کی بنیاد پر ان کا نام لیا
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) نے راولپنڈی جلسے کو احتجاج میں بدلنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ انتظامیہ اور عدالتوں نے ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دینی، جلسے کے بجائے 28 ستمبرکو راولپنڈی میں احتجاج ہوگا، ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے درخواست واپس لے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ رؤف حسن نے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پارٹی پالیسی ہے، جس پر بانی نے کہا کہ رؤف حسن کو غلط فہمی ہوئی ہے سب کو کہتا ہوں ان سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر کے جلسے کے بعد واضع کرچکا ہوں ہم کسی سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ رائٹ دکھا کے لیفٹ مارتے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈا پور کیلئے بھی یہی ہدایات ہیں کہ مذاکرات نہ کریں؟ جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ علی امین گنڈا پور سمیت تمام لیڈر شپ کو ہدایات ہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 28 تاریخ کو راولپنڈی میں جلسہ نہیں احتجاج کریں گے، ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے درخواست واپس لے رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے انتظامیہ جلسے کی اجازت نہیں دے گی تو پھر بھی عوام باہر نکلیں گے، جلسے کے بجائے اب ہم راولپنڈی میں ہفتے کو بھرپور احتجاج کریں گے، ہمارے وکلاء کل سپریم کورٹ کے باہر بھی احتجاج کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ سے کوئی ذاتی جان پہچان نہیں صرف سنیارٹی کی بنیاد پر ان کا نام لیا، آئین بھی یہی کہتا ہے کہ سینئر موسٹ جج کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا جائے، ایک ماہ رہ گیا ہے حکومت چیف جسٹس کے نام کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
پی ٹی آئی مینار پاکستان جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئی
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیلی حملے میں حزب اللہ میزائل اور راکٹ یونٹ کے چیف جاں بحق
-
علاقائی 2 دن پہلے
نگران دورحکومت میں بھرتی ہونے والے 6 ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
-
موسم 2 دن پہلے
محکمہ موسمیات کی ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
-
صحت 2 دن پہلے
وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے مزید 64 کیسز رپورٹ
-
دنیا 2 دن پہلے
لبنان کو دوسرا غزہ نہیں بننے دیں گے، ایرانی صدر
-
پاکستان 2 دن پہلے
جعلی مقدمات پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، بیرسٹر سیف
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعظم شہباز شریف کی ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات