جی این این سوشل

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کل تک ملتوی

کیس کے تفتیشی افیسر پر جرح نہ ہو سکی ،وکلا صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کل تک ملتوی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی،احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سماعت کی ۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا ، بشری بی بی کے وکیل عثمان گل کی عدم موجودگی کے باعث کیس کے تفتیشی افیسر پر جرح نہ ہو سکی ،وکلا صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی ۔
بشری بیوی کے وکیل عثمان گل کی طبیعت ناساز ہے جس کے باعث عدالت پیش نہیں ہو سکتے، نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی مخالفت کی گئی،وکلا صفائی کی جانب سے 12 وکالت نامے جمع کروائے گئے ہیں۔ 
نیب پراسیکیوٹر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا آخری گواہ 23 سماعتوں سے پیش ہو رہا ہے مگر جرح مکمل نہیں ہو رہی،بیرسٹر علی ظفر اور انتظار پنجوتھا موجود ہیں یہ آخری گواہ پر جرح کر لیں،اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو کیس کا فیصلہ سنانے سے روکا ہے مگر ٹرائل سے نہیں روکا۔
عدالت کا سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر سخت برہمی کا اظہار ،آخری موقع دے رہے ہیں کیس کے آخری گواہ پر جرح مکمل کریں ،عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر سماعت کل تک ملتوی کر د ی ۔

پاکستان

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا معاملہ، کشمیری عوام نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھتے ہوئے دسمبر 2023 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا حکم دیا تھا، انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا۔

مودی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات منتقل کر دیئے گئے جو کشمیریوں کو قبول نہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی کامیابی کا بہت زیادہ انحصار جموں پر ہے، اسی تناظر میں نئی حلقہ بندیوں میں جموں کی کم آبادی کے باوجود اسے زیادہ نشستیں دیں جو غلط حد بندی میں آتی ہیں جس سے کشمیری عوام میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔

مودی حکومت کو مسلح حملوں اور حکومت پر عوامی عدم اطمینان جیسے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے ووٹر بنیادی طور پر استحکام، ترقی، ملازمت کے مواقع، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال جیسی سہولیات چاہتے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

ترکیہ میں 11 ماہ کی پاکستانی سرجڑی بچیوں کی کامیاب سرجری

انقرہ میں 60 طبی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے 14 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد 11 ماہ کی جڑواں بچیوں کو کامیابی کے ساتھ علیحدہ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ترکیہ میں 11 ماہ کی پاکستانی سرجڑی بچیوں کی کامیاب سرجری

ترکیہ میں 11 ماہ کی پاکستانی سرجڑی بچیوں کو 14 گھنٹے طویل سرجری کے بعد علیحدہ کر دیا گیا۔

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں 60 طبی ماہرین پر مشتمل ٹیم نے 14 گھنٹوں تک جاری رہنے والے دو مرحلوں پر مشتمل پیچیدہ آپریشن کے بعد پاکستان میں پیدا ہونے والی 11 ماہ کی جڑواں بچیوں کو کامیابی کے ساتھ علیحدہ کردیا۔

ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والی جڑواں بچیوں مرہا اور منال کے سر جڑے ہوئے تھے، جن کے اہل خانہ مناسب علاج تلاش کرنے سے قاصر تھے، ان کی مدد کی درخواست نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی توجہ مبذول کرائی تھی۔ لندن میں مقیم معروف ماہر اطفال نیورو سرجن اویس جیلانی سے رابطہ کرنے کے بعد ترک صدر طیب اردوان نے یقین دہانی کرائی کہ بچیوں کا علاج ترکیہ میں کیا جائے گا۔

جڑواں بچیاں اس سال مئی میں انقرہ پہنچیں اور انہیں بلکینٹ سٹی ہسپتال میں سخت طبی نگرانی میں رکھا گیا تھا، ان کی علیحدگی دو مراحل میں کی گئی، سرجیکل ٹیم کی قیادت ڈاکٹر اویس جیلانی نے کی جبکہ ان کے ساتھ ترک معالجین ڈاکٹروں میں ہارون ڈیمرسی اور ڈاکٹر حسن مرات ایرگانی بھی شامل تھے۔

14 گھنٹے کا فائنل آپریشن 19 جولائی کو ہوا تھا، جس میں کامیابی سے ان جڑواں بچیوں کے سر کو علیحدہ کیا گیا، سپتال کے چیف کو آرڈینیٹنگ فزیشن ڈاکٹر عزیز احمد نے انادولو کو بتایا کہ بچیوں کی صحت اور ان کے مسکراتے چہروں کو دیکھ کر ایک ناقابل بیان خوشی ہورہی ہے۔

جڑواں بچیوں کے والدین ریحان علی اور نازیہ پروین نے صدر رجب طیب اردوان، طبی عملہ اور بچیوں کے علاج میں شامل تمام افراد کا شکریہ ادا کیا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ بندوقوں کے سائے تلے مکمل

ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے حربوں پر تشویش کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ بندوقوں کے سائے تلے مکمل

مقبوضہ کشمیر میں بندوقوں کے سائے تلے انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔

مقبوضہ کشمیر کے انتخابات بندوقوں کے سائے تلے منعقد کیے جارہے ہیں، 18 ستمبر کو مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ مظالم کی زیر اثر مکمل ہوگیا۔

لیفٹیننٹ گورنرکو گورننس پر وسیع اختیارات دینے سے کشمیریوں کی آزادی سلب کے مترادف ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل (اے آئی) سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے حربوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نےکشمیری رہنماؤں کی طویل قید پربھارتی حکام کی مذمت کی اور ہندوستانی حکام کو سفری پابندیوں اور حراستوں جیسے اقدامات کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll