ٹیکنالوجی

پولیس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی بھی رائے یا سرکاری بیان دینے سے روک دیاگیا

 یونٹ کے سربراہان اپنے متعلقہ ڈویژن، زونز اور یونٹس میں تعینات افسران/ اہلکاروں کی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی اور نگرانی کے ذمہ دار ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر ستمبر 24 2024، 5:37 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
پولیس کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی بھی رائے یا سرکاری بیان دینے سے روک دیاگیا

 وفاقی پولیس کے اہلکار و افسران کے لیے سوشل میڈیا پالیسی پیش کر دی گئی۔
 پیشگی اجازت کے بغیر، پولیس افسران/اہلکاروں کو سرکاری حیثیت میں عوامی فورمز پر بولنے، پرنٹ میڈیا میں مضامین شائع کرنے، یا تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کوئی بھی رائے یا سرکاری بیان دینے سے روک دیا گیا ہے۔
 سرکاری احاطے، عمارتوں اور پولیس کی وردی کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد ذاتی تشہیر گاڑیوں یا دیگر نجی جگہوں پر جانا ممنوع ہے، کوئی بھی کسی قسم کی خفیہ یا سرکاری دستاویزات، تصاویر یا مواد اپ لوڈ نہیں کرے گا۔
  سوشل میڈیا پر دستاویزات، پولیس افسران کسی پر ذاتی سیاسی یا مذہبی خیالات شیئر نہیں کر سکتے، پولیس کی سرگرمیوں سے متعلق سرکاری چینلز صرف پبلک ریلیشن برانچ سے چلائے جائیں گے،ویڈیوز یا دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مثبت محکمانہ سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کے خواہشمند افسران/ اہلکاروں کو ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، سی پی او سے پبلک ریلیشن برانچ کے ذریعے باقاعدہ محکمانہ اجازت حاصل کرنی چاہیے۔
 یونٹ کے سربراہان اپنے متعلقہ ڈویژن، زونز اور یونٹس میں تعینات افسران/ اہلکاروں کی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی اور نگرانی کے ذمہ دار ہیں، اگر ضرورت پڑی تو کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں قواعد کے مطابق سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔