جی این این سوشل

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کی مکمل حمایت کا اعلان

حکومت سے مطالبہ ہے کہ اگلے چیف جسٹس کی تقرری کا اعلان جلد کیا جائے، عمران خان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کی مکمل حمایت کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بانی چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگلے چیف جسٹس کی تقرری کا اعلان جلد کیا جائے۔

اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔سپریم کورٹ میں کل سے جو ہو رہا ہے، سب کو پتہ چل گیا ہے یہ کیا کر رہے ہیں،

بانی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہاں سارے فیصلے لکھے ہوئے آتے ہیں، ججز آ کر سنا دیتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز بھی تابع ہو جائیں، ہائیکورٹ کے ججز پر دبائو ڈالا جا رہا ہے، حکومت ساری عدلیہ کو تباہ کرنے پر لگی ہوئی ہے، الیکشن فراڈ کو کور کرنے کے لئے انہیں اپنے ججز چاہئیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ کل سے جو ہو رہا ہے، اِس سے واضح ہے کہ چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر ملے ہوئے ہیں، سپریم کورٹ اور معیشت سمیت پورا نظام ڈول رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر کو پتہ ہے اس پر آرٹیکل 6 لگے گا، اسی لئے الیکشن فراڈ کو دبایا جارہا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے انتخابات کو پوری دنیا نے فراڈ الیکشن کہا، ایک مرتبہ بھی قاضی فائز عیسیٰ نے یہ نہیں کہا کہ ہماری خواتین اور کارکنان جو جیلوں میں ہیں ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، 9 مئی واقعات میں انہوں نے آگ لگائی،جواب دیں سی سی ٹی وی فوٹیجز کہاں گئیں؟یہ چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کسی بھی طرح سے اوپر نہ ائے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمیں کوئی بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، چیف جسٹس کا یہ کام ہوتا ہے کہ وہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرے، گرمیوں کا جلسہ بھی کیا کبھی چھ بجے ختم ہوتا ہے ۔راولپنڈی میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی تو احتجاج کریں گے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن کی تعریف چیف جسٹس کرتا ہے، اِن کا مقصد یہ ہے کہ فراڈ سامنے نہ آ جائے اور پی ٹی آئی اوپر نہ آ جائے، پی ٹی آئی کے ڈر سے سپریم کورٹ اور جمہوریت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئینی عدالت کا مقصد چیف جسٹس کی پاور کو ختم کرنا ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی پاور کو ختم کر کے قاضی فائز عیسیٰ کو آئینی کورٹ میں بٹھانا چاہتے ہیں، قاضی فائز عیسیٰ آئینی ترامیم کا بینفشری ہے، وہ انصاف ہونے نہیں دے رہا، اِس نے ہمارا انتخابی نشان تک لے لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی بھی جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، 

 

پاکستان

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ایک اور افغان دہشت گرد کی شناخت

ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل سے ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ایک اور افغان دہشت گرد کی شناخت

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ایک اور افغان دہشت گرد کی شناخت ہوگئی،ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل سے ہے،  پاک فوج نے فتنتہ الخوراج کے خلاف کئی چھوٹے بڑے کامیاب آپریشنز کرکے ان دہشت گردوں کی کمر توڑ دی، زندہ بچ جانے والے خارجی افغانستان بھاگ گئے جہاں انہیں محفوظ پناہ گاہیں میسر ہیں۔

ذرائع کے مطابق 2021 میں افغانستان پر قبضے کے بعد سےافغان طالبان پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مکمل طور پر فتنتہ الخوراج کو سہولت کاری، فنڈنگ اور حمایت فراہم کرتے ہیں۔

افغان طالبان کے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کا ثبوت پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار اور ہلاک ہونے والے افغان دہشت گرد ہیں، 26 ستمبر 2024 کو شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرکے 8 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔

ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل سے ہے، ہلاک افغان خارجی دہشتگرد کی شناخت جلال ولد نعمت اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ہلاک دہشت گرد جلال سے برآمد افغان شناختی کارڈ اس کے افغان شہری ہونے کا واضح ثبوت ہے، دوسرے ہلاک خارجی سیف اللہ ولد دین فراز کا تعلق فتنتہ الخوراج کے خارجی گل بہادر گروپ سے ہے۔

خارجی سیف اللہ سے برآمد ہونے والا افغان عبوری حکومت کا جاری کردہ اسلحہ رکھنے کا اجازت نامہ واضح ثبوت ہے کہ شفیق اللہ ولد دین فراز کو افغانستان میں ہتھیار سمیت مکمل آزادی حاصل تھی۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہلاک خارجیوں سے ملنے والے ناقابل تردید شواہد واضح کرتے ہیں کہ افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج ایک ہی سکے کے 2 رخ ہیں، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس طرح کے ناقابل تردید شواہد سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آئے روز افغان دہشت گردوں کی پاکستان سرزمین پر ہلاکت افغان طالبان اور فتنتہ الخوراج کے مضبوط گٹھ جوڑ کو عیاں کرتی ہے، پاکستان نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار مستند شواہد پیش کیے مگر افغان طالبان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر فتنتہ الخوارج کا مکمل ساتھ دے رہے ہیں، افغان طالبان اورفتنتہ الخوارج کے گٹھ جوڑ سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

خیال رہے اس سے قبل بھی فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے نا قابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عدالت کا وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم

عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا    وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور دیگر کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سینیٹر شبلی فراز کا نام عدالتی حکم کے باوجود ای سی ایل سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ شبلی فراز اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

دوران سماعت، عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی تک نام نہیں نکالا گیا کیا؟ وکیل نے جواب دیا کہ نہ بتا رہے ہیں اور نہ رپورٹ دے رہے ہیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس میں کہا کہ یہ معاملات وہاں اسمبلی میں کیوں نہیں بتاتے، پارلیمنٹیرین ہیں۔ وکیل نے بتایا کہ وہاں تو اس سے الٹا ہی کام کیا جا رہا ہے، اسپیکر صاحب بھی کہتے ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایک ہفتے میں نام ای سی ایل سے نکال کر عدالت کو آگاہ کیا جائے اور ایک ہفتے میں عمل درآمد نہیں ہوتا تو سیکریٹری داخلہ ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں۔

عدالت نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

بھارت نے کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

اسی طرح کے سفارتی دوروں کا اہتمام 2020 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کیا گیا تاکہ معمول کی طرف پیش رفت کو ظاہر کیا جا سکے لیکن دنیا کے شکوک و شبہات برقرار ہیں۔

بھارت کی جانب سے معمول کے دعووں کے باوجود خطے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس دورے سے ہٹ کر حقائق کو دیکھیں۔

ادھر کشمیری رہنماؤں نے انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ انتخابات خطے کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے وعدہ کردہ استصواب رائے کی جگہ نہیں لے سکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll