جی این این سوشل

دنیا

انڈو نیشیا : مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق 25لاپتہ

اے ایف پی کے مطابق قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ترجمان الہام وہاب نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ جمعرات کی شام سماٹرا جزیرے پر مغربی سماٹرا صوبے کے ایک دور دراز مقام ہوئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انڈو نیشیا : مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق 25لاپتہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انڈونیشیا میں سونے کی ایک غیر قانونی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 15 افراد جاں بحق 25لاپتہ ہو گئے ،امدادی کارکن لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کو کی کوشش کر رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے ترجمان الہام وہاب نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ جمعرات کی شام سماٹرا جزیرے پر مغربی سماٹرا صوبے کے ایک دور دراز مقام ہوئی ۔

الہان ​​نے مزید کہا کہ حادثہ میں 15 افراد جاں بحق،3 زخمی اور 25 لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ امدادی اداروں کو جائے حادثہ تک پہنچنے کے لئے کئی گھنٹے تک پیدل سفر کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی افراد بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔واضح رہے کہ جولائی میں انڈونیشیا کے وسطی جزیرے سلاویسی پر سونے کی ایک غیر قانونی کان کے قریب مٹی کا تودہ گرنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

جرم

ضلع کرم : زمینی تنازعے پر تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ضلع کرم  :  زمینی تنازعے  پر  تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل، 46 افراد ہلاک

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں زمینی تنازعے سے شروع ہونے والا تصادم فرقہ وارانہ کشیدگی میں تبدیل ہو گیا ہے اور ایک ہفتے سے جاری جھڑپوں میں 46 افراد ہلاک اور 98 زخمی ہو گئے ہیں۔

ضلعی انتظامی افسر ڈپٹی کمشنر کے دعووں کے باوجود حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے تشکیل کردہ روایتی قبائلی جرگے فریقین کو جنگ بندی پر راضی کرنے کے لیے تاحال کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

کرم کے مختلف علاقوں میں چار مقامات پر متحارب شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری ہے۔

ضلعی پولیس اور انتظامیہ میں شامل عہدیداروں نے رابطے پر مختلف مقامات پر قبائل کے مابین جھڑپوں کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ فریقین ایک دوسرے کو چھوٹے بڑے ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کے مطابق اپر کرم کے علاقے بوشہرہ میں ایک ہفتہ قبل دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کے واقعے کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں جو ضلع بھر میں پھیل گئی ہیں۔

ضلعی پولیس عہدیداروں اور پارہ چنار کے سینئر صحافی علی افضال نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کی شب تک جاری جھڑپوں میں مزید پانچ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔ ان کے بقول زخمیوں میں زیادہ تر پاڑہ چنار اور سدہ کے اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

ایک اور صحافی سجاد حیدر نے بتایا ہے کہ فریقین کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے متاثرہ علاقوں کو دیگر علاقوں سے ملانے والی سڑکیں اور راستے مکمل طور پر بند ہیں۔

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز مینیجمنٹ محمد حیات خان نے ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر اور متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے سے بند ہیں۔

قبائلی اور سماجی رہنما میر افضل خان نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کرم کے مختلف علاقوں میں جاری فرقہ وارانہ کشیدگی اور متحارب قبائلی گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے باعث پاڑہ چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر آمد و رفت کے لیے بند ہے۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی بندش سے اشیاء خور و نوش، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

میر افضل نے بتایا کہ گزشتہ کئی روز جنگ بندی کی کوشش ہو رہی ہے لیکن کوئی فریق اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

کرم کے بیشتر سنی اور شیعہ فرقوں کے رہنما بھی اس صورتِ حال سے پریشان ہیں۔ جمعرات کو پاڑہ چنار اور پشاور میں عمائدین نے پریس کانفرنسز میں فوری جنگ بندی کے لیے حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

عمائدین نے ضلعی ڈپٹی کمشنر کے جرگہ کے ذریعے فریقین میں جنگ بندی کے لیے کیے جانے والے دعوؤں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

قبائلی رہنما ملک سلیم خان نے پاڑہ چنار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھڑپوں سے جانی اور مالی نقصان سمیت علاقے کا امن تباہ ہو رہا ہے۔

دوسری جانب ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس، عسکری حکام، قبائلی مشران اور جرگہ ممبران کے ساتھ کوششوں میں مصروف ہیں۔

مشترکہ جرگہ

کرم میں جھڑپیں رکوانے کے لیے مختلف قبائل کے الگ الگ جرگوں میں شامل رہنماؤں نے جمعرات کو ایک مشترکہ جرگے کا انعقاد کیا۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے قبائلی رہنماجلال بنگش، ایم این اے حمید حسین اور ملک حاجی ضامن حسین نے کہا کہ معمولی نوعیت کے مسئلے پر دو خاندانوں کے درمیان فائرنگ کا واقعہ انتظامیہ اور دیگر ذمہ داروں کی لاپرواہی کے باعث خونریز جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا ہے۔

دوسری جانب لوئر کرم صدہ میں بھی قبائلی عمائدین کا جرگہ بھی منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

جرگہ سے خطاب میں عمائدین نے کہا کہ وہ امن چاہتے ہیں مگر اس سے قبل لڑائی جھگڑوں میں فائر بندی کے لیے حکومت کی جانب سے جو کوشش اور سختی کی جاتی تھی وہ اب نہیں کی جا رہی۔ جس کی وجہ سے جھڑپوں میں مسلسل شدت آرہی ہے۔

عمائدین نے کہا کہ اگر حکومت کو قیامِ امن کے لیے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور ٹینکوں کے استعمال کی ضرورت محسوس ہو تو وہ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کیلیفورنیا نے جنوبی ایشیا میں ذات پات کے نظام کیخلاف بل کو غیر ضروری قرار دے دیا

اونچی ذات کے ہندوؤں جن کو برہمن کہا جاتا ہے  کی نچلی ذات کے خلاف عدم برداشت مغربی ممالک میں بھی پہنچ رہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیلیفورنیا نے جنوبی ایشیا میں ذات پات کے نظام کیخلاف بل کو غیر ضروری قرار دے دیا

امریکی ریاست کیلیفورنیا نے جنوبی ایشیا میں ذات پات کے نظام کے خلاف بل نامنظور کردیا ۔ 


تفصیلات کے مطابق اس بل کا مقصد ذات پات کی بنیاد پر امتیاز پر پابندی لگانا تھا ، اس بل کو پہلے مرحلے میں منظور کر لیا تھا ۔ 

 لیکن بااثر امریکی  نژاد ہندوستانی جو  خطیر رقم عطیہ میں دیتے ہیں ان کے دباؤ کی وجہ سے گورنر نیوزوم نے اسے ویٹو کر دیا۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوزوم نے اس بل کو ویٹو کر دیا، جس کے تحت واضح طور پر ذات پات پر مبنی تفریق پر پابندی لگائی جانی تھی، تاہم گورنر نے اسے غیر ضروری   قرار دیا۔

ہندوستان نے اپنا جابرانہ ذات پات کا نظام مغرب کو برآمد کیا ہے ، اس بل کا منظور ہونا یہ سماجی ناانصافیوں ہندوستان کے کمزور پہلوؤں میں سے تھا  ۔ 

اونچی ذات کے ہندوؤں جن کو برہمن کہا جاتا ہے  کی نچلی ذات کے خلاف عدم برداشت مغربی ممالک میں بھی پہنچ رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں تفتیشی افسر پر جرح مکمل نہ ہو سکی

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں تفتیشی افسر پر جرح مکمل نہ ہو سکی

 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بشریٰ بی بی کے وکیل کی جانب سے تفتیشی افسر پر جرح مکمل نہ ہو سکی، جس کی وجہ سے عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی، جہاں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت سے بشریٰ بی بی کے وکیل کی عدم موجودگی پر سخت آرڈر پاس کرنے کی استدعا کی گئی،  نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل سے نہیں فیصلہ سنانے سے روکا ہے،  بشریٰ بی بی کے وکلا جرح مکمل کرنے میں تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں،  25 سماعتیں ہو چکی ہیں، کیس کے آخری گواہ پر جرح مکمل نہیں ہو رہی۔

معاون وکیل خالد یوسف  چودھری نے عدالت کو  بتایا کہ بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گل کچھ دیر میں عدالت پہنچ جائیں گےو بعد ازاں وکیل عثمان گل عدالت پہنچنے تو تفتیشی افسر پر جرح کا آغاز ہوا، تاہم جرح مکمل نہیں ہو سکی۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll