جی این این سوشل

علاقائی

سیالکوٹ ائیرپورٹ نے رن وے کی بحالی ریکارڈ مدت 13 دنوں میں اپنے وسائل پر مکمل کیا

 ریکارڈ وقت کے اندر یہ منصوبہ مکمل کرنا ادارے کی آپریشنل کارکردگی، صلاحیت اور جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سیالکوٹ ائیرپورٹ نے رن وے کی بحالی ریکارڈ مدت 13 دنوں میں اپنے وسائل پر مکمل کیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سیالکوٹ :  رواں سال سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ نےمیں اپنی اہم ترین کامیابیوں و اہداف میں سے ایک نہایت اہم ترین منصوبہ جو رن وے کی بحالی کا تھا ریکارڈ مدت صرف 13 دنوں میں مکمل کیا۔ سیالکوٹ انٹرنیشنل ائرپورٹ کا رن وے 79,000 مربع فٹ پر محیط ہے۔ اس کی بروقت بحالی ایک ناقابل یقین کارنامہ ہے جس پر کئے جانے والے تمام تر اقدامات،  وسائل اور انتظامات سیال کے اپنے تھے۔ 

 ریکارڈ وقت کے اندر یہ منصوبہ مکمل کرنا ادارے کی آپریشنل کارکردگی، صلاحیت اور جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 
یہ سنگ میل سیال کے عملے اور انجینئرز  کے ٹیم ورک اور عزم کا ثبوت ہے جنہوں نے اس منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کیا۔ بحالی کی پیچیدگی اور اس کے وسیع پیمانے کے باوجود، پراجیکٹ پر تیزی سے عملدرآمد نے  بین الاقوامی معیار اور حفاظتی اصولوں کے عین مطابق فلائٹ آپریشن میں کم سے کم رکاوٹ کو یقینی بنایا۔

چیئرمین سیال، حسن علی بھٹی نے کہا، "اتنے مختصر مدت میں اتنے بڑے پیمانے پر بحالی کے منصوبے کو مکمل کرنا ہماری ٹیم کے لیے ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔

سی ای او سیال، ائیر وائس مارشل(ریٹائرڈ) تنویر اشرف بھٹی نے کہا کہ "اس منصوبے کی بروقت تکمیل نے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کے لئے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے جو بین الاقوامی ہوابازی کے معیار پر پورا اترتا ہے، ایئر لائنز کے لیے ہموار آپریشنز اور ہمارے مسافروں کے لیے بہتر تجربہ کو یقینی بناتا ہے۔

رن وے کی بحالی کی کامیابی سے تکمیل سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر میں ایک اہم مثبت اور اہم حیثیت حاصل ہوئی، جس سے ہوائی اڈے کے آپریشنز کی حفاظت اور بھروسے کو یقینی بناتے ہوئے ہوائی ٹریفک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکتا ہے۔سیالکوٹ انٹرنیشنل ائرپورٹ پاکستان میں ہوائی اڈوں کے انتظامات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں بہترین کارکردگی کے نئے معیار قائم کرتے ہوئے مسلسل بہتری اور ترقی کے اپنے مشن پر گامزن ہے۔

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پنجاب میں ڈینگی بے قابو ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 110 کیسز رپورٹ

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی سے 92، لاہور سے 03 اور اٹک سے 04 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں ڈینگی  بے قابو ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 110 کیسز رپورٹ

صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے وار بے قابو ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 110 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

ترجمان محکمہ صحت کےمطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی سے 92، لاہور سے 03 اور اٹک سے 04 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ جہلم، جھنگ اور شیخوپورہ سے ڈینگی کے دو ،دو نئے مریض سامنے آگئے۔

ترجمان محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ صوبے میں ایک ہفتے کے دوران 671 کیسز جبکہ رواں سال اب تک 1843 ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت نے انسداد ڈینگی کے لئے تمام انتظامات مکمل کر رکھے ہیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی سمیت دیگر ادویات کا سٹاک موجود ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت ریلیف مانگ لیا

نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت  ریلیف مانگ لیا

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت رمضان شوگر مل ریفرنس میں ریلیف مانگ لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست دائر کردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، عدالت ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو ارسال کرے۔

بعد ازاں، احتساب عدالت نے درخواست پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا، عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی، وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll