جی این این سوشل

پاکستان

کراچی حملے کے مرتکب پاکستانی نہیں بلکہ ملک کے کھلے دشمن ہیں، شہباز شریف

پاکستان میں اپنے چینی دوستوں کی حفاظت کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیر اعظم

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کراچی حملے  کے مرتکب پاکستانی نہیں بلکہ ملک کے کھلے دشمن ہیں، شہباز شریف
کراچی حملے کے مرتکب پاکستانی نہیں بلکہ ملک کے کھلے دشمن ہیں، شہباز شریف

وزیراعظم شہبازشریف کراچی واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ واقعے کے مرتکب پاکستانی نہیں بلکہ ملک کے کھلے دشمن ہیں، کراچی میں چینی شہریوں پر ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے.

شوسل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ رات ہونے والے المناک واقعے پر غمزدہ ہیں، جس کے نتیجے میں دو قیمتی چینی جانیں ضائع ہوئیں اور ایک زخمی ہوا، اس گھناؤنے فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

وزیراعظم نے دھماکےمیں ہلاک چینی باشندوں کے اہلخانہ، چین کی قیادت اور عوام سے دلی اظہار تعزیت کیا جب کہ دھماکے میں زخمی افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دھماکے میں ملوث عناصرپاکستانی نہیں ہوسکتے یہ پاکستان کے دشمن ہیں، دھماکےکی تحقیقات جاری ہیں، ان عناصرکو انصاف کےکٹہرے میں لایاجائےگا۔ 

شہباز شریف کا کہنا تھاکہ پاکستان چینی دوستوں کے تحفظ کے عزم پر قائم ہے، چینی دوستوں کی سکیورٹی میں کوئی کسرنہیں چھوڑی جائےگی۔ 

 

پاکستان

نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رہے گی، شہباز شریف

عالمی قوتوں اور سلامتی کونسل کی قرادادوں تمسخر اڑاتے ہوئے اسرائیل اب تک ہزاروں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، لاکھوں کو زخمی اور بے گھر کر چکا ہے، وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری  رہے گی، شہباز شریف

وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا، اسرائیلی دہشت گردی پورے خطے کو لپیٹ میں لے رہی ہے، غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھ سمیت آج پوری قوم اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منا رہی ہے، 7 اکتوبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و بربریت کی نئی لہر کو شروع ہوئے پورا ایک برس بیت چکا. عالمی قوتوں، بین الاقوامی اداروں، سلامتی کونسل کی قرادادوں اور بین الاقوامی عدالت کا تمسخر اڑاتے ہوئے اسرائیل اب تک بچوں، بوڑھوں اور عورتوں سمیت 41 ہزار نہتے فلسطینیوں کا قتل عام، لاکھوں کو زخمی اور بے گھر کر چکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بچے کھچے بھوک و پیاس سے نڈھال لاکھوں فلسطینی آج بھی آسمان سے برستی بلا اشتعال بمباری کا شکار ہو رہے ہیں. غزہ اس وقت بدترین بمباری کے بعد کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اس پر عالمی قوتوں کی خاموشی اتنی ہی قابل مذمت اور تشویشناک ہے جتنے اسرائیل کے مظالم۔

اپنے پیغام میں شہاز شریف نے مزید کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی 7 اکتوبر 2023 سے نہیں بلکہ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے. اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اب نہ صرف غزہ اور فلسطین بلکہ خطے کے دوسرے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے. تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی ایسی ریاستی دھشت گردی کو روکنے کی بجائے عالمی قوتوں نے اس کا ساتھ دیا تو پوری دنیا کو اس کے نا قابلِ تلافی نقصانات اٹھانا پڑے.

انہوں نے کہ آج کے دن میرا عالمی برادری کو پیغام ہے کہ اسرائیل کے ظلم و ستم اور نسل کشی کو گر نہ روکا گیا تو یہ خطے کے امن کو تباہ کرکے ایسے کشیدہ حالات پیدا کر سکتی ہے جس کے منفی نتائج سے دنیا کا کوئی ملک متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے گا.

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے بانی، حضرتِ قائد اعظم کی پیروی کرتے ہوئے نہ صرف ظلم و جبر اور غیر قانونی غاصبے کی بنیادوں پر کھڑی اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا، بلکہ اس کے جبر و استبداد کی بھرپور مذمت کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف ہر عالمی فورم پر آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے.

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کے دل اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں. پاکستان اسرائیلی ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا.

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں ہر عالمی فورم پر میں نے تمام ممالک کے سامنے اسرائیل کی جانب سے غزہ اور فلسطین میں جاری نسل کشی کے خلاف بھرپور انداز میں آواز بلند کی، پاکستانی حکومت ایک علیحدہ فلسطینی ریاست، جس کا دار الخلافہ بیت المقدس ہو، کے قیام تک اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان نے نہ صرف اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں تک امداد پہنچائی، بلکہ میڈیکل کے ایسے فلسطینی طلباء جن کی کشیدہ حالات کی بنا پر تعلیم رک گئی ان کو پاکستانی کالجز میں تعلیم کی سہولت یقینی بنا رہا ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اس کڑے وقت میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑے گا، آج جب ہم پاکستان میں قومی سطح پر یوم یکجہتیِ فلسطین منا رہے ہیں، میرا پوری دنیا کو یہ پیغام ہے کہ فلسطینیوں کا قتلِ عام روکنے کیلیے عملی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سی ڈی اے کا بڑا ایکشن،  خیبرپختونخواہ ہاؤس سیل کرنے کا عمل شروع

بلڈنگ رولر کی خلاف ورزی پر کے پی ہاؤس سیل کیا جا رہا ہے، سی ڈی اے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سی ڈی اے کا بڑا ایکشن،  خیبرپختونخواہ ہاؤس سیل کرنے کا عمل شروع

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کا بڑا ایکشن،  خیبرپختونخواہ ہاؤس سیل کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ۔

سی ڈی اے نے خیبر پختونخواہ ہاؤس کے متعدد بلاک سیل کر دیے گئے ۔

سی ڈی اے زرائع کے مطابق بلڈنگ رولر کی خلاف ورزی پر کے پی ہاؤس سیل کیا جا رہا ہے۔

سپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف کے پی ہاوس سیل کر رہے ہیں ۔اسسٹنٹ کمشنر عبداللہ بھی سی ڈی اے ٹیم کے ہمراہ ہیں

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ میں اسرائیلی بربریت اور قتل و غارت کو ایک سال مکمل

اس سال کا ہر لمحہ فلسطینیوں کے لہو سے خوں رنگا رہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں اسرائیلی بربریت اور قتل و غارت کو ایک سال مکمل

غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ اسرائیلی جنگ کی صورت غزہ میں گزرنے والے اس سال کا ہر لمحہ فلسطینیوں کے لہو سے خوں رنگا رہا۔

غزہ جنگ نہتے اور زیر محاصرہ فلسطینیوں کے خلاف طویل ترین جنگ کا ریکارڈ بھی ہے اور اسرائیلی جنگی جرائم کی بدترین مثالوں کا حوالہ بھی، یہ جنگ نسل کشی کی جیتی جاگتی اور متحرک مثال بھی ہے اور غیر علانیہ عالمی جنگ کے پرانے اتحادیوں کی ایک نئی لام بندی بھی۔

غزہ کی پٹی دنیا کا سب سے زیادہ گنجان آباد علاقہ ہے۔ 365 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلی ساحلی پٹی 24 لاکھ افراد کا مسکن ہے، جہاں ایک مربع کلومیٹر رقبے میں ساڑھے پانچ ہزار افراد رہائش پذیر ہیں۔

ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز اور مردہ خانوں کے ریکارڈ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج 41 ہزار 495 فلسطینیوں کی جان لے چکی ہے جبکہ ملبے تلے دبے افراد کی تعداد کا تخمینہ بھی 10 ہزار سے 20 ہزار لگایا جاتا ہے۔

اسرائیل نے غزہ کی محدود جغرافیے کی حامل زیر محاصرہ گنجان آبادی پر جتنا بارود ایک سال کے دوران پھینکا، اس کی مثال دونوں عالمی جنگوں میں بھی نہیں ملتی ہے۔ اسرائیل غزہ کی چھوٹی سی پٹی پر اب تک 85 ہزار ٹن سے بھی زیادہ بارود بموں کی شکل میں زیر محاصرہ غزہ کے شہریوں پر برسا چکا ہے۔

صیہونی فورسز کی جانب سے غزہ شہر میں 36 ہزار 276 سے زائد مکانات بمباری سے تباہ ہوئے جبکہ خان یونس میں 18 ہزار 890 گھر، دکانیں اور دیگر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنیں۔

خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 3836 فلسطینی گھروں اور عمارتوں کو بمباری سے مسمار کیا گیا۔

رفح شہر پر باضابطہ اسرائیلی حملہ رواں برس سات مئی کو کیا گیا تھا، جو اب ابھی جاری ہے۔

رفح میں تباہی اور بربادی کے لیے بمباری کے علاوہ ٹینکوں سے گولہ باری کر کے 13 ہزار 237 گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنایا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll