جی این این سوشل

تجارت

ملک میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ

سونے کی فی تولہ قیمت 2200 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 77 ہزار 200 روپے ہو گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ
ملک میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ

ملک میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جہاں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2200 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، سونے کی فی تولہ قیمت 2200 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 77 ہزار 200 روپے ہو گئی ہے۔

اسی طرح، ملک میں 10 گرام سونے کی قیمت بھی 1886 روپے اضافے کے ساتھ 2 لاکھ 37 ہزار 654 روپے تک پہنچ گئی ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق، عالمی صرافہ مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جہاں سونے کی قیمت 22 ڈالرز کے اضافے کے بعد 2 ہزار 675 ڈالرز فی اونس ہو گئی۔

سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھنے کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3050روپے مستحکم رہی۔ اسی طرح فی 10 گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2614.88 روپے کی سطح پر مستحکم ہے۔

یہ قیمتیں ملک کی معیشت اور سرمایہ کاری کے ماحول پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، اور سونے کے بڑھتے ہوئے بھاؤ نے خریداروں اور سرمایہ کاروں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ممکنہ طور پر مہنگائی اور دیگر اقتصادی عوامل کا نتیجہ ہیں، جس نے عوام کی قوت خرید پر اثر ڈالا ہے۔

پاکستان

ازبک وزیراعظم ایس سی او کے 23 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ

نور خان ایئر بیس پر وفاقی وزیر اویس لغاری نے معزز مہمان کا استقبال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ازبک وزیراعظم ایس سی او  کے 23 ویں  اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ

ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف شنگھائی تعاون تنظیم کے 23 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ گئے۔

نور خان ایئر بیس پر وفاقی وزیر اویس لغاری نے معزز مہمان کا استقبال کیا، ازبک وزیراعظم کا ایئرپورٹ پر ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا، اس موقع پرروایتی لباس میں ملبوس بچوں نے معزز مہمان کو گلدستے پیش کئے۔

اس سے قبل روس کے وزیراعظم میخائل مشوستن بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23 ویں اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچے۔

ایئرپورٹ آمد پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے معزز مہمان کا استقبال کیا، اس موقع پرروایتی لباس میں ملبوس بچوں نے معزز مہمان کو گلدستے پیش کئے، اجلاس کی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے تناظر میں معزز مہمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان خیرسگالی کے کلمات کا اظہار بھی کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایسے وقت میں مل رہےہیں جب دنیا بھر میں حالات پیچیدہ ہیں، جے شنکر کا ایس سی او اجلاس میں خطاب

دوبڑے تنازعات جاری ہیں، جن کےعالمی اثرات مختلف ہیں، بھارتی وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایسے وقت میں مل رہےہیں جب دنیا بھر میں حالات پیچیدہ ہیں،  جے شنکر کا  ایس سی او اجلاس میں خطاب

بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں پاکستان کو اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایک ایسے وقت میں مل رہےہیں جب دنیا بھر میں حالات پیچیدہ ہیں۔

بھارتی وزیر خارجہ نے ایس سی او اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوبڑے تنازعات جاری ہیں، جن کےعالمی اثرات مختلف ہیں، کوویڈ 19 نے ترقی پذیرممالک کوسخت نقصان پہنچایا ہے، قرض کا بوجھ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ دنیا پائیدار ترقی کےاہداف حاصل کرنے میں پیچھے ہے، ہمیں ایماندارانہ گفتگو کی ضرورت ہے، دنیا کثیرقطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ہمارا تعاون باہمی احترام اورخودمختاری کی برابری پرمبنی ہونا چاہیے جبکہ بھارت نےاس صدارت کوکامیاب بنانے کیلئے اپنی مکمل حمایت فراہم کی۔ ایس سی او کے تین بنیادی وکلیدی چیلنجزتھے، جن مین دہشت گردی،علیحدگی پسندی اورانتہا پسندی، اہداف کے حصول کیلئے ایماندارانہ گفتگو کریں۔

بھارتی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگراعتماد کی کمی یا تعاون ناکافی ہے، اگردوستی میں کمی اوراچھی ہمسائیگی کہیں ناپید ہے،توخود پرغورکرنے کی وجوہات اوراسباب ہیں۔تعاون باہمی احترام اورخود مختارمساوات پرمبنی ہونا چاہیے، علاقائی سالمیت اور خودمختاری کو تسلیم کرنا چاہیے، حقیقی شراکت داری بنائی جائے یکطرفہ ایجنڈوں پرنہیں۔

جے شنکر کا کہنا تھا عالمگیریت اور توازن ایسی حقیقتیں ہیں جن سے فرار ممکن نہیں، ان تبدیلیوں نے تجارت، سرمایہ کاری، رابطہ کاری و دیگر تعاون کے شعبوں میں مواقع پیداکیے ہیں، اگر ہم ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں تو ہمارا خطہ بہت زیادہ ترقی کر سکتا ہے۔ ناصرف ہم بلکہ دوسرے بھی ہماری کاوشوں سے تحریک لے سکتے ہیں، ہمیں ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے، یہ تعاون حقیقی شراکت داری پر مبنی ہو، نہ کہ یکطرفہ ایجنڈوں پر۔

بھارتی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ترقی اور استحکام کا دارومدار امن پر ہے، امن کا مطلب دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنا ہے، سرحد پار دہشتگردی، انتہا پسندی، علیحدگی پسندی جیسی سرگرمیاں جاری رہیں گی تو تجارت، عوامی سطح پر رابطے کا فروغ مشکل ہو جائے گا، سوچنا چاہیے حالات مختلف ہوں تو ہم کتنے بڑے فائدے حاصل کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا آج اسلام آباد میں ہمارے ایجنڈے سے ہمیں ان امکانات کی ایک جھلک ملتی ہے، صنعتی تعاون سے مسابقت میں اضافہ ہو سکتا ہے اور روزگار کے مواقع بڑھ سکتے ہیں، ایم ایس ایم ای کے درمیان تعاون سے روزگار پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، ہماری مشترکہ کوششیں وسائل میں اضافے اورسرمایہ کاری کو فروغ دے سکتی ہیں، کاروباری برادری کو بڑے نیٹ ورکس سے فائدہ ہو گا۔

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا رابطے کا فروغ نئی کارکردگیوں کو جنم دے سکتا ہے، لاجسٹکس اور توانائی کے شعبوں میں بڑی تبدیلیاں آسکتی ہیں، ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں پراقدامات کیلئے تعاون کے وسیع مواقع ہیں، متعدی اور غیر متعدی امراض کا علاج سستی اور قابل رسائی دواسازی کےذریعے بہتر ہوسکتا ہے، صحت، خوراک اور توانائی کی سکیورٹی کے شعبوں میں ہم سب مل کر بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایس سی او اجلاس، مہمانوں کی کنونشن سینٹر آمد، وزیراعظم شہباز شریف استقبال کر رہے ہیں

پاکستان 27 سال بعد بڑے ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایس سی او اجلاس، مہمانوں کی کنونشن سینٹر آمد، وزیراعظم شہباز شریف استقبال کر رہے ہیں

نگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے آج ہونے والے 23 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں عالمی رہنماؤں کی آمد جاری ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف مہمانوں کا استقبال کر رہے ہیں۔

پاکستان 27 سال بعد بڑے ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے ، وزیراعظم شہبازشریف نے کنونشن سنٹر پہنچنے پر سیکرٹری جنرل ایس سی او کا خیر مقدم کیا،  منگولیا کے وزیراعظم ایون اردین کے کنونشن سینٹر پہنچنے پر وزیراعظم شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا ۔ 

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور ترکمانستان کے وزیراعظم کنونشن سینٹر پہنچے تو وزیراعظم شہبازشریف نے خوش آمدید کہا ۔روس کے وزیراعظم میخائل مشتوستن کنونشن سینٹر پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا  ، روس کو ایس سی او میں اہمیت حاصل ہے۔

قبل ازیں ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں،  نور خان ایئر بیس پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے روسی وزیراعظم کا استقبال کیا، اس موقع پر روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے معزز مہمان کوگلدستے پیش کیے۔ ایران کے وزیر صنعت کان کنی و تجارت سید محمد اتابک بھی شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔

آج علی الصبح ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف بھی پاکستان پہنچ گئے، وفاقی وزیر اویس لغاری نے نور خان ایئر بیس پر ان کا استقبال کیا۔

اجلاس کی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے تناظر میں معزز مہمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا، دونوں رہنمائوں کے درمیان خیرسگالی کے کلمات کا اظہار بھی کیا گیا۔کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے سربراہان مملکت اور غیرملکی وفود کے استقبال کے لیے شہر بھر کو رنگ برنگی روشنیوں اور پھولوں اور ایس سی او کے رکن ممالک کے جھنڈوں سے سجایاگیا ہے۔

سربراہی اجلاس میں تنظیم کے رکن ممالک روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے وزیر صنعت و تجارت اور بھارت کے وزیر خارجہ اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کرینگے۔سربراہی اجلاس میں تنظیم کے بجٹ کی منظوری دی جائے گی اور رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll