جی این این سوشل

دنیا

ایران نے دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر شروع کر دی

سرحدوں کی مضبوطی اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے دیوار کی تعمیر کی گئی ہے، ایران

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایران نے دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر   افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر شروع کر دی
ایران نے دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر شروع کر دی

ایران نے دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کےلئے افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر شروع کر دی

ایران کی جانب سے سرحدوں کی مضبوطی اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے دیوار کی تعمیر کی گئی ہے جبکہ افغان سرحد پر فعال طور پر سکیورٹی کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ افغان سرحد پر دیوار علاقائی عدم استحکام کے جواب میں ایک ضروری اقدام ہے۔  ایران اپنی خودمختاری کی حفاظت کے لیے مستقل اقدامات اٹھا رہا ہے اور مذکورہ عمل قومی سکیورٹی کو مضبوط کرنے کی ایک اہم کوشش ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق افغان بارڈر پر طویل دیوار سرحد پار دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے اور خطرات کو کم کرنے کی کوشش کریں گی، اسی لئے ایران کا سرحدی اقدام علاقائی سلامتی کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔  ایران کی افغان سرحد پر طاقت کا پیغام جو امن اور استحکام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

آرمی گراؤنڈ فورسز کے نائب سربراہ جنرل نوزر نعمتی نے بتایا کہ افغانستان سے تارکینِ کی آمد روکنے کے لیے مزید پچاس کلومیٹر طویل دیوار کھڑی کی جائے گی۔

ایران اور افغانستان کے درمیان سرحد کم و بیش 900 کلومیٹر کی ہے۔ اس سرحد کی مکمل اور بے داغ نگرانی ممکن نہیں۔ افغان پناہ گزین کسی نہ کسی طور ایران پہنچنے میں کامیاب ہو ہی جاتے ہیں۔

ایرانی پارلیمنٹ کے رکن ابوالفضل ترابی کا کہنا ہے کہ باضابطہ تصدیق شدہ اعداد و شمار پیش کرنا ممکن نہیں تاہم اندازہ ہے کہ پاکستان، ایران اور چند دوسرے ممالک میں موجود افغان تارکینِ وطن کی تعداد 60 سے 70 لاکھ ہے۔

تفریح

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد نے1959 میں فلم  ساتھی سے کیرئیر کا آغاز کیا مگر فلم ارمان نے ان کو سپر اسٹار بنا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

پاکستان فلموں کے چاکلیٹی ہیرو کہلائے جانے والے معروف فلم اسٹار وحید مراد کو  دنیا سے رخصت ہوئے 41 برس کا عرصہ بیت گیا،  مگر وہ اپنے منفردہیئر سٹائل، جداگانہ انداز کی وجہ سے آ ج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں ز ندہ  ہیں،وحیدمراددلیپ کمار کے بعد برصغیر میں واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے اسٹائل اور ملبوسات کی نقالی کی گئی،انہوں نے شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

2 اکتوبر 1938 کو کراچی کے ایک فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والے وحید مراد نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1959 میں بننے والی فلم ساتھی سے کیا، مگر فلم ارمان نے ان کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

وحید مراد نے اپنے منفرد لباس، ہیئر سٹائل اور منفرد انداز کے سبب  جو  مقبولیت  حاصل کی وہ لالی وڈ  میں کسی دوسرے ہیرو کے حصے میں نہ آسکی، وحید مراد نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

وحید مراد نےمجموعی طور  125  کے قریب فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلرڈ فلمیں شامل ہیں، وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں۔

وحید مراد کی مشہور اردو فلموں میں دوراہا،عندلیب،جب جب پھول کِھلے، سالگرہ،انجمن،جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا ،دیور بھابھی،کنیز‘انسانیت‘دل میرا دھڑکن تیری‘ناگ منی‘ بہارو پھول برساﺅ‘تم سلامت رہو‘لیلیٰ مجنوں‘دیدار‘ شمع،دلربا،راستے کا پتھر‘ثریا بھوپالی‘شبانہ‘پرستش‘اپنے ہوئے پرائے‘سہیلی‘ پرکھ‘شیشے کا گھراور‘وعدے کی زنجیروغیرہ شامل ہیں۔

وحید مراد نے اردوکے علاوہ 10پنجابی فلموں میں کام کیا جن میں مستانہ ماہی‘عشق میرا ناں‘سیونی میرا ماہی‘جوگی‘ سجن کملا‘ عورت راج‘ اَکھ لڑی بدوبدی‘ انوکھاداج‘پرواہ نئیں جیسی قابل ذکر فلمیں شامل ہیں،جبکہ انہوں نے ایک پشتو فلم ”پختون پہ ولایت کنبر“ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو محض 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

کراچی :کالعدم بی ایل اے کے 7 کارندے اسلحہ سمیت گرفتار

گرفتار ملزمان میں صابر، ولید، محمد عدنان، فیصل، محمد فہیم، سمیر اور احسان پٹھان شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی :کالعدم بی ایل اے کے 7 کارندے اسلحہ سمیت گرفتار

پولیس اور رینجرز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پرانا گولیمار سے کالعدم تنظیم بی ایل اے کے7 کارندوں کو  اسلحہ سمیت گرفتار کر لیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں صابر، ولید، محمد عدنان، فیصل، محمد فہیم، سمیر اور احسان پٹھان شامل ہیں۔

گرفتار ملزمان کے قبضے سے 8 عدد نائن ایم ایم پسٹل، 550 عدد مختلف اقسام کا ایمونیشن، 16 عدد موبائل فونز، 2700 گرام تنزانیہ، 1280 گرام آئس، 4 عدد وائی فائی ڈیوائسز، ایک عدد موٹر سائیکل اور نقد ی بھی بر آمد کر لی گئی۔

تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ کالعدم تنظیم بی ایل اے کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ ٹارگٹ کلنگ، منشیات فروشی، ڈکیتیوں اور اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔

ملزمان کا سابقہ کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے اور پولیس کو مختلف ایف آئی آرز میں مطلوب تھے، ملزمان کا تعلق کاشف ڈاڈا، نعیم ڈاڈا، کمال اور کاشف سندھی گروپس سے ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

درجنوں ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کی نویں برسی آج منائی جارہی ہے

جمیل الدین عالی نے  1965 ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران  لکھے گئے ملی نغموں سے شہرت حاصل کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

درجنوں ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کی نویں برسی آج منائی جارہی ہے

پاکستان کے معروف دانشور،شاعر،ادیب اورشہرہ آفاق ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کو دنیا سے رخصت ہوئے نو سال کا عرصہ بیت گیا،انہوں نے جو بھی لکھا خوب لکھا،جیوے جیوے پاکستان اور اے وطن کے سجیلے جوانوجیسے نغموں سے شہرت پائی۔

جمیل الدین عالی 20جنوری 1925ءکو دہلی کے ایک علمی وادبی گھرانے میں پیدا ہوئے،انہوں نے بیک وقت شاعر، ادیب، محقق اور کالم نگار کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

جمیل الدین عالی نے  1965 ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران  لکھے گئے ملی نغموں سے شہرت حاصل کی،ان کے مشہور نغموں  میں اے وطن کے سجیلے جوانوں،اتنے بڑے جیون ساگر میں توں نے پاکستان دیااور اس کے علاوہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے لیے ”ہم تا ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں ہم مصطفوی ہیں“ شامل ہیں۔

جمیل الدین عالی کو اردو ادب کے لئے طویل خدمات کے اعتراف میں 1991ءمیں حکومت پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس اور2004ءمیں تمغہ امتیازسے نوازاگیاتھا، جمیل الدین  عالی طویل علالت کے بعد 23 نومبر 2015ءکو اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll