جی این این سوشل

پاکستان

لاہور دھماکہ : حساس اداروں نےلاہورایئرپورٹ سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا

لاہور : جوہر ٹاؤن دھماکے میں اب تک کی بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے ۔ حساس اداروں نےلاہورایئرپورٹ سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حساس اداروں نےلاہورایئرپورٹ سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا
حساس اداروں نےلاہورایئرپورٹ سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا

جی این این کے مطابق علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے گرفتار ہونے والا نامعلوم شخص گوجرانوالہ کارہائشی ہے جو لاہورسےکراچی فرار ہونے کی کوشش کررہاتھا۔ مشتبہ شخص  کوفلائٹ سے آف لوڈ کرکے حراست میں لیاگیا۔ مشتبہ شخص  کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر متنقل کردیاگیا۔

مزید پڑھیں اپنے چوری شدہ موبائل سے نجی معلومات کیسے ڈیلیٹ کریں ؟

 

واضح رہے کہ جوہر ٹاؤن میں بارود سے بھری گاڑی میں دھماکے کا معاملے پرکاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی)  اور حساس اداروں نے شواہد محفوظ کرنے کا عمل مکمل کر لیا تھا۔حساس اداروں اور سی ٹی ڈی نے  جائے وقوعہ سے بال بیرنگ، لوہے کے ٹکڑون  اور گاڑی کےپارٹس اکٹھے کیے تھے ۔ تحقیقاتی اداروں کی جانب سے جیو فینسنگ کا عمل مکمل کر لیا  گیا ۔ دھماکےکے بعد سی ٹی ڈی کے مختلف شہروں میں  چھاپے بھی مارے گئے ، چھاپوں میں کئی مشکوک افرادکوحراست میں لیاگیا ہے ۔ دھماکہ کے بعد آج صبح شہر مہں چیک پوانٹس پر پولیس کی سرچنگ کی گئی ۔

مزید پڑھیں : سکولوں میں سکینڈ شفٹ شروع کرنے کا فیصلہ

 

یار رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکہ ہوا جس میں تین افراد جاں بحق جبکہ دو درجن کے قریب افراد زخمی ہوگئے تھے ۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر تحقیقات کا آغاز کردیا تھا۔ زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ آج صبح ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جناح  ہسپتال میں 24 زخمی لائے گئے تھے ۔ گزشتہ روز 3 زخمی  جاں بحق ہوگئے تھے ۔ دس زخمیوں کو دسچارج کردیا گیا ہے ۔ جناح اسپتال میں دھماکے کے 11 زخمی زیر علاج ہیں جبکہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ۔

مزید پڑھیں : عمران خان کے خواتین کےلباس سے متعلق بیان پر جمائما کا ردعمل سامنے آگیا

پاکستان

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت ریلیف مانگ لیا

نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت  ریلیف مانگ لیا

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت رمضان شوگر مل ریفرنس میں ریلیف مانگ لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست دائر کردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، عدالت ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو ارسال کرے۔

بعد ازاں، احتساب عدالت نے درخواست پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا، عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی، وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئین کی بالادستی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئین کی بالادستی کیلئے  اپنی کوششیں جاری رکھیں گے ، بلاول بھٹو زرداری

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےخطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی،کوئٹہ بلوچستان کے وکلا سے خصوصی لگائو ہے،دہشگردی کے واقعے کے بعد انسو نہیں روک سکا ، وکلا حقوق کے آج کل کے چمپیئن بنے والوں نے اس وقت مذاکرات کئے تھے۔  بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین کی بالا دستی کے خونی دریا کو سالوں میں عبور کیا ، 73 کے آئین کے خالق بھٹو شہید تھے ،بے نظیر شہیدآئین کی بالادستی کے لئے 30 سال لڑیں ،آمریت کے کالے قوانین کو قرار دینے کی کسی جج میں ہمت نہیں تھی ، پیپلز پارٹی کے تمام بڑے ناموں نے عدالتی ظلم بھگتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عدالتی نظام کی تباہی میں ہاتھ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا تھا ،ماضی کے نعرے تھے ریاست ہوگی ماں کی ماند لیکن ریاست باپ بن گئی، آئین میں63اے لائیں گے، و قت کا چیف جسٹس آئین میں ترمیم کی خود اجازت دیتا رہا ، آئین کی حالت تو یہ ہے کہالیکشن کو کنٹرول کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے فیصلے دئے ، آئین میں تبدیلی صرف وردی والے ہی کرسکتے ہیں تو پھر ہم لوگو کو ایوانوں میں کیوں بھیجا جاتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے اپنے والد کو کسی بغیر جرم کے بغیرجیل میں دیکھا ،آصف زرداری کی صدارت کا مدت ختم ہونے کے بعد مقدمات دوبارہ کھلے ،وکلا تحریک کے بعد سابق چیف جسٹس نے مک مکا کیا، آزاد عدلیہ کہاں ہیں جس کے خلاف کوئی بول نہیں سکتا ،کسی جج کے خلاف کوئی بولے تو اس کونشان عبرت بنادیا جائے یہ کیسی آئین کی بالا دستی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلو چستان سے تعلق رکھنے والا اس لیےمتنازعہ کہا گیا ہے کیونکہ وہ پارلیمان کے خلاف فیصلہ نہیں دینا چاہتا ،چیف جسٹس جو بھی آئے کوئی اعتراض نہیں ،جو آئین پہ چلے گا اسکی حمایت کرینگے ،جو ائین کو نہیں مانتے اپنے آپ کو وکیل نہ کہے،پیپلز پارٹی ماضی میں بھی اصلاحات لانا چاہتی تھی مگر وکلا اور سابق چیف جسٹس نے مزاحمت کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمد علی نے باضابطہ طور پر سیکرٹری وزارت دفاع کا چارج سنبھال لیا

سیکرٹری دفاع نے چارج سنبھالنے کے بعد شفافیت، ٹیم ورک اور پیشہ ورانہ مہارت کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمد علی نے باضابطہ طور پر سیکرٹری وزارت دفاع کا چارج سنبھال لیا

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے تقرری کے احکامات کی روشنی میں منگل کو لیفٹیننٹ جنرل(ر) محمد علی نے باضابطہ طور پر سیکرٹری وزارت دفاع کا چارج سنبھال لیا ہے۔

ترجمان وزارت دفاع کے مطابق وفاقی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)محمد علی ریٹائرمنٹ سے قبل اہم فوجی عہدوں پر اپنی خدمات کے دوران وسیع پیمانے پر پیشہ ورانہ تجربہ رکھتے ہیں۔

سیکرٹری دفاع نے چارج سنبھالنے کے بعد شفافیت، ٹیم ورک اور پیشہ ورانہ مہارت کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون سے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll