افغانستان کے سپریم لیڈر کے فوجی ہتھیاروں کی تقسیم اور استعمال کے حوالے سے احکامات

ہیبت اللہ اخوندزادہ نے مشرقی افغانستان میں غیر قانونی ہتھیاروں کے بہاؤ نے ممکنہ طور پر روکنے کےلئے احکامات جاری کر دیئے

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Nov 10th 2024, 12:11 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
افغانستان کے سپریم لیڈر کے فوجی ہتھیاروں کی تقسیم اور استعمال کے حوالے سے احکامات

افغانستان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے فوجی ہتھیاروں کی تقسیم اور استعمال کے حوالے سے احکامات جاری کر دیئے۔

طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ کے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فوجی ساز و سامان کی تقسیم اور استعمال اب ان کی براہ راست نگرانی اور اجازت سے مشروط ہو گا تاکہ امریکہ کے چھوڑے گئے ہتھیار غیر مجاز ہاتھوں میں نہ پہنچیں۔

واضح رہے کہ سپریم لیڈر نے مشرقی افغانستان میں غیر قانونی ہتھیاروں کے بہاؤ نے ممکنہ طور پر روکنے کےلئے یہ احکامات جاری کئے کیونکہ اخونزادہ غیر مجاز تقسیم کو روکنے اور داخلی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ یہ حکم نامہ نہ صرف اخونزادہ کے کنٹرول کو مزید مضبوط کرتا ہے بلکہ علاقائی امن کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہےاور اس کا مقصد افغانستان کے فوجی وسائل کو سرحد پار سکیورٹی خطرہ بننے سے بھی روکنا ہے۔

اس ہدایت کے تحت کسی بھی حکومتی ادارے کو اخندزادہ کی اجازت کے بغیر فوجی سازوسامان، بشمول ہتھیار، گولہ بارود، کیمرے اور مواصلاتی آلات کو نکالنے یا تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہے، مزید برآں، تمام ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تفصیلی جانچ پڑتال کے لیے اپنے آلات کی جامع انوینٹری کو تصدیق، رجسٹریشن کرائیں۔

حکم نامے میں فوجی ڈپو کی حفاظت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے اور یہ حکم دیا گیا ہے کہ سامان کی تقسیم اور رجسٹریشن  ڈائریکٹوریٹ کے نمائندے کی موجودگی میں ہونی چاہیے۔ 

رپورٹس کے مطابق یہ اقدام اندرونی کشیدگی میں اضافے سمیت وزارت داخلہ کی طرف سے مشرقی علاقوں میں غیر سرکاری افراد کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی غیر قانونی تقسیم کے بعد کیا گیا ہے ۔ اخندزادہ نے مبینہ طور پر وزارتوں سے فوجی اثاثوں کی تقسیم کا اختیار بھی چھین لیا ہے اور حکم دیا ہے کہ اپنے مقرر کردہ نمائندوں کی موجودگی میں تمام ڈپو کو محفوظ اور سیل کر دیا جائے۔