جی این این سوشل

تفریح

پاکستانی فنکار مجھ سے جلتے ہیں ، چاہت فتح علی خان کا شکوہ

 میں نے ڈھائی سالوں میں 48 گانوں کے ٹریک ریلیز کردیے ہیں اور ابھی مزید 5 گانوں کے ٹریک آنے والے ہیں، چاہت فتح علی خان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستانی فنکار مجھ سے جلتے ہیں ، چاہت فتح علی خان کا شکوہ
پاکستانی فنکار مجھ سے جلتے ہیں ، چاہت فتح علی خان کا شکوہ

سوشل میڈیا پر اپنی انوکھی گلوکاری کے انداز سے مشہور ہونے والے چاہت فتح علی خان ایک ایسا ٹرینڈ ہے جو اپنے عجیب و غریب گانے اور ان کا ری میک بنانے کے حوالے سے مشہور ہوا اور پوری دنیا میں اپنی منفرد انداز کی وجہ سے دنیا میں پہچانے جانے لگا۔

وہ شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچے جب انہوں نے ماضی کے مقبول گانے اکھ لڑی بدو بدی کا منفرد انداز میں ری میک بنایا جو دیکھتے ہی دیکھتے پاکستان سمیت دنیا بھرمیں وائرل ہو گیا اور لوگ اس پر طرح طرح کے تبصرے کرنے لگے۔

اس کے بعد وہ کئی شوز میں بھی نظر آ چکے ہیں اور انٹرویو بھی دے چکے ہیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے سیاست میں حصہ لے کرالیکشن لڑنے کی بھی کوشش کی۔انہوں  نے اپنے حال ہی میں دئے گئے بیان میں کہا کہ پاکستانی فنکار ان سے جلتے ہیں، جبکہ بھارتی گلوکار میری تعریفیں کر رہے ہیں۔

مزاحیہ گلوکار چاہت فتح علی خان کو بھارت کی  مشہور شخصیات کی کرن جوہر اور کرن اوجلا کی  جانب سے بھی کافی ردعمل ملا ہے انہوں نے ان کے ٹیلنٹ کی تعریف کرتے ہوئے لوگوں کو ان کے بنائے ہوئے ری میک سننے کا مشورہ بھی دیا، مگر وہی  بہت سے پاکستانیوں نے شفقت امانت علی اور بشریٰ انصاری جیسے ان کے ری میک کے انداز پر تنقید کی ہے۔

چاہت فتح علی خان نے اپنی حالیہ ایک ویڈیو میں پاکستانی اور بھارتی فنکاروں کا موازنہ کرتےہوئے اپنے دل کی بات کہہ ڈالی اور کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستانی گلوکار مجھ سے کیوں جلتے ہیں کیونکہ وہ مجھے نیچا سمجھتے ہیں جب کہ ہندوستانی مشہور شخصیات نے میری صلاحیتوں کو سراہا ہے اوروہ میرے ٹیلنٹ کو مانتے بھی ہیں۔

 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Murtaza ali shah (@murtazaviews)

چاہت فتح علی خان نے پاکستانی فنکاروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ خدارا ایسا نہیں کریں، خوش رہیں، حسد نہ کریں اور بس اپنے کام پر رہیں، جیسے میں کام کر رہا ہوں، ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ڈھائی سالوں میں 48 گانوں کے ٹریک ریلیز کردیے ہیں اور ابھی مزید 5 گانوں کے ٹریک آنے والے ہیں۔

پاکستان

راستوں کی بندش: پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا معاملہ سنگین ہو گیا

پی ٹی آئی احتجاج کے باعث راستے بند ہونے کے سبب فیول ٹینکرز مختلف شاہراہوں پر رکے ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راستوں کی بندش: پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا معاملہ سنگین ہو گیا

راستوں کی بندش کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا معاملہ سنگین ہوگیا۔

پی ٹی آئی احتجاج کے باعث راستے بند ہونے کے سبب فیول ٹینکرز مختلف شاہراہوں پر رکے ہوئے ہیں، جڑواں شہروں اور لاہور میں پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل ہونے سے پیٹرول کی قلت کا معاملہ سنگین ہونے لگا ہے۔

سیکریٹری پٹرولیم ڈیلیرز ایسوسی ایشن خواجہ عاطف کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال رہی تو معاملات سنگین ہوسکتے ہیں، صوبائی دارالحکومت کی روزانہ کی کھپت 50 لاکھ لیٹر سے زائد ہے اور پورے پنجاب کی یومیہ کھپت پانچ کروڑ لیٹر کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کے کچھ پٹرول پمپس پر پٹرول کا اسٹاک کم ہے، حکومت فوری پٹرول کی سپلائی کو بحال کرائے۔

دوسری جانب وزارت پیٹرولیم نے پیٹرول کی قلت سے متعلق فوری اقدام کےلیے چیف سیکرٹری پنجاب کو مراسلہ بھجوادیا جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت اٹک آئل ریفائنری سے خام تیل کی فراہمی کےلیے فوری اقدامات کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بیلا روس کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ  سے دیکھتے ہیں ، وزیر اعظم

دونوں رہنماؤں نے باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بیلا روس کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ  سے دیکھتے ہیں ، وزیر اعظم

وزیراعظم پاکستان  شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو کے درمیان وزیر اعظم ہاؤس میں  ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، دفاعی تعاون اور علاقائی مسائل سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف مفاہمت کی یاداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے، پاکستان اور بیلا روس کے درمیان سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، آڈیٹر جنرل آفس اور بیلا روس کی اسٹیٹ کنٹرول کمیٹی کے درمیان تعاون، منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ سمیت دیگر جرائم کو روکنے اور پاکستان نیشنل ایگریڈیشن قونصل اور بیلاروس کے ایگریڈیشن سینٹر کے درمیان یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔

اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان  بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے بھی  معاہدہ اور  ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی تعاون کے سمجھوتے کا تبادلہ بھی کیا گیا۔

اس موقع پر این ڈی ایم اے اور بیلا روس کی وزارت کے درمیان تعاون، نیوٹیک اور بیلاروس کے فنی تعلیم کے انسٹی ٹیوٹ کے درمیان اور دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی انٹیلی جنس کے تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا۔

اس سے موقع پر بیلا روس کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر لوکاشینکو اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتاہوں، 8 سال کے وقفے کے بعد صدر لوکاشینکو کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ بیلا روس کے صدر کا دورہ پاکستان اور عوام کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا، پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں، بیلاروس کے صدر کے لیے پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔

اس موقع شہباز شریف نے بیلا روس کے صدر کی تعریف کرتے ہوئے  کہا کہ وہ  ایک مدبر اور بصیرت افروز رہنما ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ بیلاروس کےساتھ ہونے والے  معاہدوں کوفوری عملی جامہ پہنائیں گے، بیلا روس کے ساتھ دوطرفہ تعاون آگے بڑھائیں گے،اور دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کےلائحہ عمل کےلیے سنجیدگی سے مل بیٹھیں گے۔

اس سے قبل بیلاروس کے صدر الیگزانڈر لوکاشینکو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے جہاں شہباز شریف نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم ہاؤس کے احاطے میں پودا بھی لگایا اور پاکستان میں پر تپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسٹاک مارکیٹ کر یش ،انڈیکس میں 3800 پوائنٹس  کی کمی

100 انڈیکس میں 3 ہزار 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹاک مارکیٹ کر یش ،انڈیکس میں 3800 پوائنٹس  کی کمی

کارباری ہفتے کے دوسرے روز  منگل کو کاروبار کے اختتامی لمحات میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 3 ہزار 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جو کہ پچھلے کئی روز سے بلند کی سطح کو چھو رہی تھی۔

آج صبح کاروبار کے شروع میں  اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا اور ایک موقع پر 100 انڈیکس 97 ہزار 361 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، مگر  بعد ازاں بینکنگ سیکٹر میں  ہونے والی بھاری سرمایہ کاری کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی واپس آگئی۔

تاہم کاروبار کے دوران ہی مارکیٹ میں ایک دم اتار کی کیفیت دیکھی گئی اور انڈیکس میں تیزی سے کمی ہوئی جس سے 100 انڈیکس 96 ہزار کی سطح پر آگیا۔

جبکہ دوپہر 2 بج کر 40 منٹ پر انڈیکس 2 ہزار 909 پوائنٹس یا 2.97 فیصد کی کمی سے 95 ہزار 171 پوائنٹس پر دیکھا گیا جبکہ مارکیٹ کے اختتامی اوقات میں ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 3 ہزار 800 سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی اور یہ 94 ہزار 200 کی سطح پر دیکھا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll