پاکستان
گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری
لاہور : پنجاب کی عدالتوں میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد 3 ہفتوں کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، شہر سمیت پنجاب بھر کی ماتحت عدلیہ میں 28 اگست تک گرمیوں کی تعطیلات جاری رہیں گی، مری کی عدالتوں میں گرمیوں کی تعطیلات کے نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں ہو گا، مری کی عدالتوں کے ججز رواں برس جنوری کے مہینے میں تعطیلات حاصل کر چکے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ماتحت عدلیہ میں 17 جولائی سے 6 اگست تک پہلا گروپ گرمیوں کی تعطیلات کرسکے گا، 8 اگست سے 28 اگست تک ججز کا دوسرا گروپ گرمیوں کی تعطیلات حاصل کر سکے گا، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اور ایڈیشنل سیشن ججز گرمیوں کی تعطیلات کے دوران کسی کیس کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کریں گے۔
نوٹیفکیشن کی کاپی پنجاب کے تمام اضلاع کے سیشن ججز کو بھجوا دی گئی ہے۔
دوسری جانب پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں گرمی کی چھٹیوں کا معاملہ لٹک گیا، این سی او سی کی جانب سے چھٹیاں 18 جولائی سے یکم اگست تک دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ صوبائی وزیر تعلیم بچوں کو 2 جولائی سے 2 اگست تک چھٹیاں دینے پر بضد ہیں، چھٹیاں دینے یا نہ دینے کا حتمی فیصلہ آئندہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
سرونگ سکولز ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر میاں رضاء کا کہنا ہے کہ گرمی چھٹیاں دینے کی بجائے سکولوں کے اوقات میں مزید کمی کرکے بچوں کو تعلیمی نقصان سے بچایا جاسکتاہے۔
کھیل
بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت
بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے
پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ، بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں، یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔
بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔
بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے، پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے، یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔
ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ، پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے
ٹیکنالوجی
وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل
اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے
اسلامی نظریاتی کونسل نے ”وی پی این“ کااستعمال غیرشرعی قراردیدیا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا ہے حکومت کو شرعی لحاظ سے اختیا ر ہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کا انسداد کرے۔
ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا کہنا تھا کہ غیراخلاقی اور توہین آمیز مواد تک رسائی کو روکنے یا محدود کرنے کیلئے اقدامات کرنا شریعت سے ہم آہنگ ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کیا جانا چاہئے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ وی پی این کا استعمال اس نیت سے کہ غیر قانونی مواد یا بلاک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جائے شرعاً ناجائز ہے، حکومت کا فرض ہے کہ ایسے ذرائع کے استعمال پر پابندی عائد کرے جو معاشرتی اقدار اور قانون کی پاسداری کو متاثر کرتے ہیں۔
چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا مزید کہنا تھا کہ وی پی این کا استعمال ممنوعہ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کیلئے کیا جاتا ہے جوکہ حکومت کی طرف سے بلاک ہوتی ہیں، وی پی این ایک تکنیکی ذریعہ ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی اصل شناخت اور مقام کو خفیہ رکھ سکتے ہیں، ''شریعت کے اصولوں کے مطابق کسی بھی عمل کے جواز یا عدم جواز کا دارومدار اس کے مقصد اور طریقے پر ہے۔
تجارت
مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ
ادارہ شماریات کےمطابق ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا
ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری ، ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.55 فیصد کا اضافہ ہوگیا۔
ادارہ شماریات کےمطابق ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، صرف 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔
رپورٹ کےمطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 23 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا، انڈے فی درجن 16 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، لہسن فی کلو 27 روپے تک اضافہ ہوا، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 36 روپے تک مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 2 روپے تک اضافہ ہوا، برانڈڈ گھی فی کلو 10 روپے تک مہنگا ہوا، پانچ کلو برانڈڈ گھی کی قیمت 17 روپے تک کا اضافہ ہوا، گڑ، پیاز، آلو، تازہ دودھ، دالیں، جلانے کی لکڑی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
ادارہ شماریات کےاعدادوشمار کےمطابق ایک ہفتے میں آٹا، دال ماش، زندہ مرغی، کیلے اور چنے کی دال سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
-
موسم ایک دن پہلے
اسموگ سے پریشان شہریوں کے لیے اچھی خبر، محکمہ موسمیات نے آج سے بارش کی نوید سنادی
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق فوجی اور ٹی وی میزبان پیٹ ہیگزے کو وزیردفاع نامزد کر دیا
-
دنیا ایک دن پہلے
نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی عبوری ٹیم کی جانب سے افسران کوبرطرف کرنے کے لیےلسٹیں بنانےکا آغاز
-
ٹیکنالوجی 6 گھنٹے پہلے
غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی تیل کی تنصیبات پرحملے کی دھمکی
-
تجارت 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
-
کھیل ایک دن پہلے
بھارت نے کرکٹ ٹیم کے بعد کبڈی ٹیم کو بھی پاکستان آنے سے روک دیا
-
تفریح 2 دن پہلے
پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر نے شاہ رخ خان سے ملنے کا اظہار کر دیا