جی این این سوشل

پاکستان

عدالت کے سادہ سے آرڈر کو پیچیدہ بنا دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

عدالت کا سادہ سا آرڈر تھا کہ امن و امان بحال اور شہریوں کے حقوق کا خیال رکھنا ہے، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عدالت کے سادہ سے آرڈر کو پیچیدہ بنا  دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ
عدالت کے سادہ سے آرڈر کو پیچیدہ بنا دیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ

پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق عدالتی آرڈر کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہا کہ عدالت کا سادہ سا آرڈر تھا کہ امن و امان بحال رکھنا ہے لیکن آپ نے اس معاملے کو اتنا پیچیدہ بنا دیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق عدالتی آرڈر کی خلاف ورزی پر اسلام آباد کے تاجروں کی توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت، چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ وزارتِ داخلہ کی جانب سے رپورٹ جمع کروا دی گئی ہے؟ جس پر وزارتِ داخلہ نے احتجاج سے متعلق رپورٹ جمع کروانے کے لیے وقت مانگ لیا۔

اسٹیٹ کونسل عبدالرحمٰن نے بتایا کہ رپورٹ ابھی جمع نہیں کرائی جا سکی، کچھ وقت چاہیے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیا مسئلہ ہے رپورٹ کیوں نہیں پیش کی جا رہی؟ آپ نے بتانا ہے کہ آپ نے کیا کیا ہے، بتانا مشکل ہے؟ رپورٹ فائل کریں پتہ تو چلے کہ ہوا کیا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس عدالت کا سادہ سا آرڈر تھا کہ امن و امان بحال رکھنا ہے، عدالت نے آرڈر کیا تھا کہ آپ نے شہریوں کے حقوق کا خیال رکھنا ہے لیکن آپ نے اس معاملے کو اتنا پیچیدہ بنا دیا ہے۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارتِ داخلہ کو پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کیلئے مزید وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

دنیا

افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر برائے مہاجرین کابل میں بم دھماکے میں جاں بحق

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے مہاجرین، خلیل الرحمٰن حقانی دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر برائے مہاجرین کابل میں  بم دھماکے میں جاں بحق

افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر برائے مہاجرین کابل میں ایک بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے مہاجرین، خلیل الرحمٰن حقانی دارالحکومت کابل میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔

واضح رہے کہ ان کے بھتیجے انس حقانی نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔

خلیل حقانی 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کی عبوری حکومت میں وزیر بنے تھے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وہ حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما تھے، جن پر 20 سالہ جنگ کے دوران بڑے حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے میں فیض حمید سرفہرست تھے، خواجہ آصف

خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل سے متعلق قانون فیصلہ کرے گا ، یہ ان کی حکومت خود ہی فیصلہ کر کے گئی، ان کے دور میں بہت سے ملٹری ٹرائل ہوئے۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے میں فیض حمید سرفہرست تھے، خواجہ آصف

 وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے میں فیض حمید سرفہرست تھے۔

خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور فیصل حمید حصہ دار تھے، 4،5 سال ساتھ رہے، بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے میں فیض حمید سرفہرست تھے۔

 انہوں نے کہا کہ دونوں کی پارٹنرشپ 2018 سے پہلے سے چلی آرہی ہے، اس کے بعد بھی یہ شراکت چلتی رہی، 9مئی کو بھی یہ قائم تھی، اس شراکت سے کوئی انکاری ہے تو شواہد اور ثبوت ہوں گے، ان ثبوتوں سے ثابت ہوجائے گا یہ 5،6 سال کی شراکت داری ہے، کس طرح بانی کو اقتدار میں لایا گیا، کس طرح آر ٹی ایس 2018کا معاملہ ہوا، ان کو اقتدار میں لایا گیا، اس کے بعد کس طرح پی ٹی آئی کے مخالفین اور خاندانوں پر ظلم کیا گیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل سے متعلق قانون فیصلہ کرے گا ، یہ ان کی حکومت خود ہی فیصلہ کر کے گئی، ان کے دور میں بہت سے ملٹری ٹرائل ہوئے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ان ثبوتوں سے یہ بھی ثابت ہوگا کس طرح لوٹ مار کا بازار گرم کیا گیا، بانی پی ٹی آئی انکی اہلیہ اور دیگر نے بڑے بڑے ٹائیکون کے ساتھ مل کرکیا، آخر یہ سب دیکھ رہے تھے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 12 لوگوں کی شہادتوں کو کوئی ثبوت کل اسمبلی میں پیش نہیں کیا، علی امین گنڈاپور کے گارڈز نے خود اپنے بندے مارے، اس کا ملبہ پولیس اور رینجرز پر ڈالا جارہا ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا جنرل فیض کے ملٹری ٹرائل میں چارج شیٹ کرنے سے اثرات جنرل باجوہ تک بھی پہنچیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ شہادتیں سامنے آئیں گی تو لازمی طور پر کچھ نہ کچھ اثرات سجے گھبے جائیں گے، ون پیج ابھی ہے یا پھٹ گیا ہوا ہے نہیں معلوم۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب

روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ڈوما نے اس سلسلےمیں تین ضروری بلز میں سے پہلے بل کی منظوری دے دی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب

روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب پہنچ گیا ۔ 


روس،افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اورقدم آگے بڑھ گیا اور اس کی پارلیمنٹ نے ایک ایسے قانون کےحق میں ووٹ دےدیا جس سے طالبان کو ماسکو کی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی راہ ہموار ہوگی۔


روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ڈوما نے اس سلسلےمیں تین ضروری بلز میں سے پہلے بل کی منظوری دے دی۔

مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر تسلیم کیے جانے کی راہ میں سب سےبڑی رکاوٹ گروپ کا خواتین کے حقوق کے حوالے سے قدامت پسندانہ رویہ ہے۔ طالبان نے لڑکیوں اور خواتین کے لیے ہائی اسکول اور یونیورسٹیاں بند کر دی ہیں اور مرد سرپرست کے بغیر ان کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی قانون کی تشریح کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہیں۔

فی الحال کوئی بھی ملک طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نےاگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا جب امریکا کی زیر قیادت افواج نے 20 سال کی جنگ کے بعد افراتفری میں ملک سےانخلا کیا تھا ، تاہم روس بتدریج طالبان کےساتھ اپنے تعلقات استوار کر رہا ہے، جس کےبارے میں صدر ولادیمیر پیوٹن نے جولائی میں کہا تھا کہ اب وہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہمارے اتحادی ہیں۔

ماسکو، افغانستان سے لے کر مشرق وسطیٰ تک کے ممالک میں موجود عسکریت پسند گروپوں کو اپنے لیے ایک بڑا سیکیورٹی خطرہ سمجھتا ہے، جہاں روس نے رواں ہفتے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کےخاتمے کے ساتھ ایک اہم اتحادی کھو دیا ہے۔


رواں سال مارچ میں مسلح افراد نے ماسکو کے باہر ایک کنسرٹ ہال میں ایک حملے میں 145 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جس کی ذمہ داری عسکریت پسند گروپ داعش نے قبول کی تھی۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ ان کے پاس انٹیلی جنس معلومات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اس حملے کی ذمہ دارگروپ کی افغان شاخ داعش خراسان (داعش کے) ہے۔


افغانستان میں روس کی اپنی پیچیدہ اور خون آلود تاریخ ہے۔ سوویت فوجوں نےدسمبر 1979 میں ایک کمیونسٹ حکومت کو سہارا دینے کےلیےملک پر حملہ کیا، لیکن مجاہدین کے خلاف ایک طویل جنگ میں وہ ناکام ہو گئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll