کشتی حادثات میں ملوث 4 انسپیکٹرز، 10 سب انسپیکٹرز، 2 اے ایس آئی برطرف کیے گئے ہیں،ترجمان

اسلام آباد:وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے کارروائی کرتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں اور ملازمین کو برفرف کر دیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے نےکشتی حادثات میں ملوث 49 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی اور کشتی حادثات میں ملوث ایف آئی اے کے 35ملازمین برطرف کردیے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے 13 اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
کشتی حادثات میں ملوث 4 انسپیکٹرز، 10 سب انسپیکٹرز، 2 اے ایس آئی برطرف کیے گئے ہیں۔ کشتی حادثات میں ملوث ایف آئی اے کے 5 ہیڈ کانسٹیبلز اور 14 کانسٹیبلز برطرف کیے گئے۔
اس حوالے سے ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر نے کہا کہ غفلت میں ملوث اہلکاروں کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں، ان اہلکاروں کے خلاف انضباطی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا،ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر ادارے کو کرپشن اور دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث کالی بھیڑوں سے پاک کیا جائے گا اور خود احتسابی کے عمل سے ہی انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ کے خلاف مقدمات کی فہرست میں ایک اور اضافہ
- 3 hours ago

علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کارگو ایریا میں خوفناک آتشزدگی، ریسکیو آپریشن جاری
- 6 hours ago

پاک بنگلہ دیش ٹی 20سیریز، گرین شرٹس کا دوسرا دستہ بھی ڈھاکہ روانہ
- 3 hours ago

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک بار پھر تیزی، انڈیکس میں 1200 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ
- 6 hours ago

ڈی آئی خان : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار شہید
- 7 hours ago

40 ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران جا کر غائب ہو گئے،وزیر مذہبی امور کا انکشاف
- 8 hours ago

وزیراعظم کا ہر دو ماہ بعد وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا اعلان
- 2 hours ago

پاک بنگلہ دیش ٹی 20 سیریز،قومی ٹیم کا پہلا دستہ ڈھاکہ روانہ
- 8 hours ago

چین کا ایک بار پھر ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کا اعلان
- 3 hours ago
لکی مروت ، پنجاب جانے والی مین گیس پائپ لائن دھماکہ خیز مواد سے اڑا دی گئی
- 6 hours ago

برطانیہ نے پاکستانی ائیر لائنز پر طویل عرصے سے عائد پابندیاں ختم کر دیں
- 5 hours ago

خیبرپختونخوا میں گلیشیائی جھیل پھٹنے کا خطرہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
- 5 hours ago