سابق شامی صدر بشار الااسد کو روس میں زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش

شام کے سابق صدر نے شدید کھانسی اور سانس لینے میں مشکل پر طبی امداد طلب کی ،عاکمی میڈیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 days ago پر Jan 3rd 2025, 6:32 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سابق شامی صدر بشار الااسد کو روس میں زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش

ماسکو: سابق شامی صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 59 سالہ سابق شامی صدر بشارالاسد نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں طبیعت خراب ہونے پر طبی امداد طلب کی،بشار الاسد کو شدید کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا، سابق شامی صدر کا علاج ان کے اپارٹمنٹ میں کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق مختلف ٹیسٹس کی رپورٹس میں بشار الاسد کو زہر دینے کی تصدیق ہوئی۔ بشارالاسد کی حالت اب بہتر بتائی جا رہی ہے۔ 
تاہم عالمی میڈیا کی جانب سے کیے جانے والے اس دعوے پر روس کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا اور میڈیا رپورٹس میں یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ انہیں کس طرح زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔
واضح رہے کہ بشار الاسد شامی دارالحکومت دمشق میں اپوزیشن گروپس کے قبضے سے قبل اپنے خاندان کے ہمراہ روس فرار ہوگئے تھے۔ روس نے انسانی ہمدردی کے بنیاد پر بشار الاسد اور ان کے خاندان کو پناہ دی ہوئی ہے۔ بشارالاسد کی اہلیہ بھی شدید بیمار ہیں اور ان کا کینسر کا علاج جاری ہے۔
بشار الاسد 24 سال تک شام کے صدر رہے، انہوں نے 2000 میں اقتدار سنبھالا اور اپنے والد حافظ الاسد کی جگہ سنبھالی، جنہوں نے 1971 سے 2000 تک حکومت کی۔