Advertisement

ایسٹونیانے ورک ویزا کی شرائط میں نرمی کردی

افرادی قوت کے خلا کو پُر کرنے کے لیے ایسٹونیا نے ورک ویزا کی شرائط میں نرمی کی ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہنر مند لیبر کے لیے اپلائی کرنے کے مراحل کو آسان کردیا ہے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 6 months ago پر Jan 8th 2025, 3:25 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
ایسٹونیانے ورک ویزا کی شرائط میں نرمی کردی

ایسٹونیا شمالی یورپ کا ایک خوبصورت ملک ہے جہاں مختلف شعبوں میں ملازمتیں موجود ہیں تاہم اس ملک کا ورک ویزا حاصل کرنے کے لیے مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔

افرادی قوت کے خلا کو پُر کرنے کے لیے ایسٹونیا نے ورک ویزا کی شرائط میں نرمی کی ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے ہنر مند لیبر کے لیے اپلائی کرنے کے مراحل کو آسان کردیا ہے۔

ملک نے اپنی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کی عکاسی کرتے ہوئے کم از کم تنخواہ کی ضروریات کو بھی اپ ڈیٹ کیا ہے۔ شمالی یورپی ملک ایسٹونیا ملازمت کی مدت اور نوعیت کے لحاظ سے غیر ملکی کارکنوں کے لیے مختلف قسم کے ویزے پیش کرتا ہے۔ طویل قیام کا ویزا: یہ ویزا ان کارکنوں کو دیا جاتا ہے جو 12 ماہ تک کا ملازمت کا معاہدہ حاصل کرتے ہیں ایسٹونیا پانچ سال تک کی تجدید کی سہولت کے ساتھ ایک سال سے زائد عرصے تک رہنے والے کارکنوں کے لیے ملازمت کے لیے عارضی رہائشی اجازت نامہ بھی پیش کرتا ہے۔

اسٹارٹ اپ ویزا: یہ ویزا ان کاروباری افراد کو جاری کیا جاتا ہے جو ایسٹونیا میں اپنا کاروبار شروع کرنے کے خواہشمند ہیں جبکہ ڈیجیٹل نومیڈ ویزا 3504 یا اس سے زیادہ کی ماہانہ آمدنی کے تقاضوں کے ساتھ دور دراز کے کارکنوں کے لیے ہے۔ ایسٹونیا کے ورک ویزا کے لیے درخواست دینے کے لیے آپ کو پہلے مقامی آجر کی طرف سے نوکری کی پیشکش کی ضرورت ہوتی ہے۔  

دوسرے مرحلے میں آپ کو مطلوبہ دستاویزات جیسے کہ ایک درست پاسپورٹ، ملازمت کا معاہدہ اور اہلیت کا ثبوت جمع کرانا ہوتا ہے۔ تیسرے مرحلے پر آپ ایک مکمل درخواست آن لائن یا قریبی اسٹونین سفارت خانے میں جمع کراتے ہیں۔ اس کے بعد سفارت خانہ ویزا کی قسم کے لحاظ سے درخواست دہندگان کو انٹرویو کے لیے بلا سکتا ہے۔

ایسٹونیا میں مختلف شعبوں میں اوسط تنخواہیں اس طرح ہیں: انفارمیشن ٹیکنالوجی 2500 سے 4500 یورو، صحت کی دیکھ بھال 2000 سے 3500 یورو، مینوفیکچرنگ 1500 سے 2500 یورو، زراعت 1200 سے 2000 یورو، اور کنسٹرکشن 1800 سے 3000 یورو کے درمیان ہیں۔

Advertisement
پولیس ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہے، انصاف کے دروازے بند نہ کیے جائیں: سپریم کورٹ

پولیس ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہے، انصاف کے دروازے بند نہ کیے جائیں: سپریم کورٹ

  • 8 hours ago
 سیکریٹری جنرل یو این کا اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک رابط،تنازعات کے حل کیلئے عزم کا اعادہ

 سیکریٹری جنرل یو این کا اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک رابط،تنازعات کے حل کیلئے عزم کا اعادہ

  • 6 hours ago
ایرانی صدر مسعود پزشکیان اسرائیلی حملے میں زخمی، ترک میڈیا نے انکشاف کر دیا

ایرانی صدر مسعود پزشکیان اسرائیلی حملے میں زخمی، ترک میڈیا نے انکشاف کر دیا

  • 8 hours ago
محسن نقوی کی ایرانی وزیر داخلہ سے ملاقات،دو طرفہ تعلقات اور زائرین کے مسائل پر تبادلہ خیال

محسن نقوی کی ایرانی وزیر داخلہ سے ملاقات،دو طرفہ تعلقات اور زائرین کے مسائل پر تبادلہ خیال

  • 8 hours ago
رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کے گھر پولیس کا چھاپہ

رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کے گھر پولیس کا چھاپہ

  • 7 hours ago
پی ٹی آئی تحریک پر سوالات: عالیہ حمزہ  کا لاعلمی کا اظہار، قیادت سے وضاحت طلب

پی ٹی آئی تحریک پر سوالات: عالیہ حمزہ کا لاعلمی کا اظہار، قیادت سے وضاحت طلب

  • 8 hours ago
26 ارکان کی معطلی کامعاملہ: اسپیکر پنجاب اسمبلی سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات بے نتیجہ ختم

26 ارکان کی معطلی کامعاملہ: اسپیکر پنجاب اسمبلی سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات بے نتیجہ ختم

  • 8 hours ago
پاکستان، ازبکستان کے وزرائے خارجہ کا رابطہ؛ ریلوے منصوبے اور علاقائی تعاون پر گفتگو

پاکستان، ازبکستان کے وزرائے خارجہ کا رابطہ؛ ریلوے منصوبے اور علاقائی تعاون پر گفتگو

  • 8 hours ago
میرے بھائی کے خلاف الیکشن جیت کر دکھائیں،  علی امین کا فضل الرحمان کو چیلنج

میرے بھائی کے خلاف الیکشن جیت کر دکھائیں، علی امین کا فضل الرحمان کو چیلنج

  • 8 hours ago
جے یو آئی کا علی امین گنڈاپور پر وار: چند ماہ کا مہمان وزیراعلیٰ قرار دے دیا

جے یو آئی کا علی امین گنڈاپور پر وار: چند ماہ کا مہمان وزیراعلیٰ قرار دے دیا

  • 8 hours ago
وفاقی حکومت کا ایف سی کو ملک گیر فیڈرل فورس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا ایف سی کو ملک گیر فیڈرل فورس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

  • 8 hours ago
تحریک انصاف کو مذاکرات کی میز پر لوٹنا ہوگا، اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں: طلال چوہدری

تحریک انصاف کو مذاکرات کی میز پر لوٹنا ہوگا، اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں: طلال چوہدری

  • 8 hours ago
Advertisement