Advertisement
پاکستان

بینچز کیس کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں، کوئی ویسے ڈر جائے تو الگ بات ہے، جسٹس منصور

کیس ریگولر بنچ سن رہا تھا کیا کمیٹی اسے شفٹ کر سکتی ہے، جسٹس منصور علی شاہ

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر جنوری 22 2025، 5:23 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
بینچز کیس کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں، کوئی ویسے ڈر جائے تو الگ بات ہے، جسٹس منصور

سپریم کورٹ میں بنچز کے اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہ کرنے پر توہین عدالت کے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ اس کیس کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں، کوئی ویسے ڈر جائے تو الگ بات ہے۔

 سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس عدالت پیش ہوئے،اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے عدالتی معاونین مقرر کرنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جو عدالتی معاونین مقرر کیے گئے وہ 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست گزاروں کے وکلا ہیں۔

اٹارنی جنرل کے اعتراض پر عدالتی معاونین تبدیل ہوگئے، عدالت نے خواجہ حارث اور احسن بھون کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس میں کہا کہ اور کوئی معاونت کرنا چاہتا ہے تو کر سکتا ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں بطور پراسیکیوٹر پیش ہو سکتا ہوں، قانونی سوال پر عدالت کی معاونت آرٹیکل 27 اے کے تحت کر سکتا ہوں، توہین عدالت کیس میں بطور اٹارنی جنرل میری پوزیشن مختلف ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیس ریگولر بنچ سن رہا تھا کیا کمیٹی اسے شفٹ کر سکتی ہے، یہ کیس آرٹیکل 191 اے کا ہے کچھ کیسز ٹیکس سے متعلق بھی تھے، رجسٹرار نے ایڈیشنل رجسٹرار کے دفاع میں کہا کہ یہ سب دو ججز کمیٹی کے فیصلے سے ہوا، ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کہاں ہیں آج آئے ہوئے ہیں؟

ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس عدالت کے روبرو پیش ہوئے جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ نے کاز لسٹ سے کیس کو کیوں ہٹایا تھا؟ آپ کوشش کریں آج اپنا تحریری جواب جمع کروا دیں، اس کیس کا تعلق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے اختیارات سے ہے نا کہ 26 ویں ترمیم سے، آپ چاہ رہے ہیں کہ پلڑا بھاری نہ ہو۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ مقدمہ مقرر نہ کرنے سے معلوم نہیں نذرعباس کا کتنا تعلق ہے، نذر عباس صاحب آپ کے ساتھ بھی کچھ ہوگیا ہے، سوال پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے سیکشن 2 کا ہے، بینچ اپنا دائرہ اختیار دیکھنا چاہ رہا ہو تو کیا کیس واپس لیا جا سکتا ہے؟ موجودہ کیس کا آئینی ترمیم سے کوئی تعلق نہیں، ویسے کوئی ڈرنے لگ جائے تو الگ بات ہے، نذر عباس کے دفاع میں کمیٹی کے فیصلے پیش کیے گئے تھے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ نذر عباس کا تحریری جواب آنے تک رجسٹرار کا مؤقف ان کا دفاع قرار نہیں دیا جا سکتا۔

ایڈووکیٹ شاہد جمال نے روسٹرم پر آکر کہا کہ پشاور میں بھی اسی طرح بنچ تبدیل ہوا تھا پھر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک نوٹ لکھا تھا، سپریم کورٹ میں جو روسٹر ایک دفعہ بنتا ہے وہ تبدیل ہوتا رہتا ہے، یہاں ایک کیس کی سماعت ایک بنچ کرتا ہے درمیان میں بنچ تبدیل ہوتا ہے اور کبھی بنچ سے ایک معزز جج کو ہی نکال دیا جاتا ہے، ایک کیس چل رہا ہو اس کو بنچ سے واپس نہیں لیا جا سکتا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا کہ مطلب جب ایک کیس شروع ہو گیا تو اسکی واپسی نہیں ہے جس پر وکیل شاہد جمیل نے جواب دیا کہ جہاں سوال اٹھے گا وہ کیس لیا بھی جا سکتا ہے اس پر جسٹس منصور علی نے نے ریمارکس دیئے کہ سوال اس صورت میں اٹھے گا اگر کیس بنچ کے سامنے نہ ہو۔

وکیل شاہد جمیل نے جواب دیا کہ پہلے سارے کیسز سیکشن 2 کی کمیٹی کے پاس جائیں گے جس پر جسٹس منصور نے کہا کہ ابھی تک 2 اے کی کمیٹی کی ایکسر سائز رہی ہے کہ کمیٹی ریگولر بنچز ہی بنائے گی، 2 اے میں کمیٹی بنچ تبدیل کر سکتی تھی اس صورت میں جب کیس کسی کورٹ میں نہ ہو۔

ایڈووکیٹ شاہد جمیل نے کہا کہ آئینی بنچ کو جوڈیشل کمیشن نے نامزد کرنا ہے جس پر جسٹس منصور نے کہا کہ سارے کیسز پہلے مرکزی کمیٹی میں جائیں گے جس پر وکیل شاہد جمیل نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ سارے کیسز پہلے آئینی بنچ کی کمیٹی کو بھیجے جائیں، مطلب یہ اوور لیپنگ ہمیشہ رہے گی، یہ معاملہ فل کورٹ کی تشکیل کے لئے کمیٹی کو بھیجا جا سکتا ہے۔

اس پر عدالتی معاون منیر اے ملک نے فل کورٹ تشکیل دینے کی تجویز دے دی جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا ہم توہین کا کیس سنتے ہوئے فل کورٹ کا آرڈر کر سکتے ہیں؟ منیر اے ملک نے کہا کہ کمیٹی کا فیصلہ بطور دفاع پیش کیا گیا ہے، کمیٹی کے اختیار پربالکل یہ عدالت فل کورٹ آرڈر کر سکتی ہے۔

منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ آئینی بنچ سپریم کورٹ کی صرف ایک سیکشن ہے، سپریم کورٹ آنے والے کیسز کو پہلے پریکٹس اینڈ پروسیجر کی کمیٹی کو ہی دیکھنا چاہیے، تین رکنی کمیٹی کو طے کرنا چاہیے کون سے کیسز آئینی بنچ کو بھیجنے ہیں، میری رائے میں کمیٹی جوڈیشل آرڈر کو انتظامی آرڈر سے ختم نہیں کر سکتی، کل جاری ہونے والی پریس ریلیز میں نے دیکھی ہے۔

عدالتی معاون نے مزید کہا کہ پہلے کیس غلطی سے اس ریگولر بنچ میں لگ گیا تھا، اگر یہ غلطی تھی تب بھی اس پر اب جوڈیشل آرڈر ہو چکا، اب جوڈیشل آرڈرکو دوسرا جوڈیشل آرڈر ہی بدل سکتا ہے، یہ معاملہ اب عدلیہ کی آزادی سے جڑا ہے، معاملہ ہمیشہ کے لیے حل فل کورٹ سے ہو سکتا ہے۔

اس کے ساتھ ہی عدالتی معاون منیر اے ملک کے دلائل مکمل ہو گئے جبکہ دوسرے عدالتی معاون حامد خان نے دلائل شروع کیے تو جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ دیگر عدالتی معاونین کو کل سنیں گے۔

بعدازاں عدالت نےبنچز کے اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہ کرنے کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

Advertisement
پاکستان کی یمن میں امن واستحکام یقینی بنانے کی سعودی و امارات کی سفارتی کوششوں کی حمایت

پاکستان کی یمن میں امن واستحکام یقینی بنانے کی سعودی و امارات کی سفارتی کوششوں کی حمایت

  • 6 گھنٹے قبل
 محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی آج 18ویں برسی آج منائی جارہی ہے،مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں ہوگی

 محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی آج 18ویں برسی آج منائی جارہی ہے،مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں ہوگی

  • 6 گھنٹے قبل
توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیلیں تیار

توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ بشریٰ بی بی کی اپیلیں تیار

  • 5 گھنٹے قبل
سیکیورٹی فورسز کی پنجگور میں کامیاب کارروائی ، فتنہ الہندوستان کے 4 دہشتگرد جہنم واصل

سیکیورٹی فورسز کی پنجگور میں کامیاب کارروائی ، فتنہ الہندوستان کے 4 دہشتگرد جہنم واصل

  • 3 گھنٹے قبل
معرکہ حق کے بعد پاکستان کا وقار بلند ہوا،مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل تک  امن قائم نہیں ہو سکتا،اسحاق ڈار

معرکہ حق کے بعد پاکستان کا وقار بلند ہوا،مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل تک امن قائم نہیں ہو سکتا،اسحاق ڈار

  • 3 گھنٹے قبل
ایشیز سیریز: انگلینڈ نے 14 سال بعد آسٹریلیا کو ٹیسٹ میچ میں شکست دے دی

ایشیز سیریز: انگلینڈ نے 14 سال بعد آسٹریلیا کو ٹیسٹ میچ میں شکست دے دی

  • 5 گھنٹے قبل
پاکستان نیول اکیڈمی میں 124 ویں مڈشپ اور 32ویں کمیشن کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

پاکستان نیول اکیڈمی میں 124 ویں مڈشپ اور 32ویں کمیشن کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

  • 5 گھنٹے قبل
سابق وزیرِ خزانہ اور گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر انتقال کر گئیں

سابق وزیرِ خزانہ اور گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر انتقال کر گئیں

  • 3 گھنٹے قبل
لاہور میں  منکی پاکس کا خطرہ سنگین ہوگیا،مزید دو نئے کیسز سامنے آ گئے

لاہور میں  منکی پاکس کا خطرہ سنگین ہوگیا،مزید دو نئے کیسز سامنے آ گئے

  • 5 گھنٹے قبل
بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی:صدر مملکت اور وزیراعظم کا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت

بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی:صدر مملکت اور وزیراعظم کا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت

  • 6 گھنٹے قبل
سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟

  • ایک گھنٹہ قبل
معروف بھارتی اخبار ’’ دی ہندو‘‘ نے 2025 کوبھارت کی عالمی سطح پر ناکامیوں کا سال قرار دیدیا

معروف بھارتی اخبار ’’ دی ہندو‘‘ نے 2025 کوبھارت کی عالمی سطح پر ناکامیوں کا سال قرار دیدیا

  • 2 گھنٹے قبل
Advertisement