او جی ڈی سی ایل نے چکوال کے ضلع میں واقع راجیان-11 ہیوی آئل ویل میں تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا


پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے چکوال کے ضلع میں واقع راجیان-11 ہیوی آئل ویل میں تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
راجیان-11 ہیوی آئل ویل 2020 سے تعطل کا شکار تھا، تاہم ایس آئی ایف سی کے تعاون سے جدید مصنوعی لفٹ سسٹم کو متعارف کرایا گیا جس کی مدد سے اس ویلز کو دوبارہ فعال کیا گیا۔
اس جدید سسٹم کے ذریعے 3,774 میٹر گہرائی میں دبے ہوئے وسائل منظر عام پر لائے گئے، جسے او جی ڈی سی ایل کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے نئے دریافت شدہ کنویں سے روزانہ 1,000 بیرل تیل کی پیداوار متوقع ہے، جس سے نہ صرف ہائیڈروکاربن پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ او جی ڈی سی ایل کی قیادت میں مزید استحکام آئے گا۔

ڈبلیو ایچ او کی طالبان سے افغان خواتین امدادی کارکنوں پر پابندیاں ختم کرنے کی اپیل
- 2 گھنٹے قبل

پاکستان اور امریکی کمپنی کے درمیان اہم معدنیات کے شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمتی معاہدہ
- 2 گھنٹے قبل

صدر مملکت نے متحدہ عرب امارات بحریہ کے کمانڈر کو نشان امتیاز ملٹری سے نواز دیا
- 2 گھنٹے قبل

نئی فائزر کووڈ 19ویکسین سے مدافعتی صلاحیت میں 4 گنا اضافہ، ابتدائی کلینیکل ٹرائل میں کامیابی
- 2 گھنٹے قبل

اسرائیل کے خلاف جنگ جیتنے پر ایرانی بھائیوں کو گلے لگا کر مبارکباد دیتے ہیں، نواز شریف
- ایک گھنٹہ قبل

قازقستان کےوزیر خارجہ و نائب وزیراعظم وفد کے ہمراہ 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- 3 گھنٹے قبل

پاکستان کے ابھرتے ہوئے گالف اسٹار عمر خالد حسین نے امریکہ میں گالف ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کر دی
- 2 گھنٹے قبل

اسرائیلی سپریم کورٹ کا حکم: فلسطینی قیدیوں کو روزانہ تین وقت کھانا فراہم کیا جائے
- 20 منٹ قبل

وزیراعظم شہباز شریف کی این ڈی ایم اے کو ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر تیاری مکمل رکھنے کی ہدایت
- 4 گھنٹے قبل

پنجاب : دریاؤں میں طغیانی، سندھ میں بھی سیلاب کا خطرہ ، ہنگامی صورتحال
- 37 منٹ قبل

سیلاب زدگان کے بجلی کے بل معاف کیے جائیں ، بلاول بھٹو کا مطالبہ
- ایک گھنٹہ قبل

کیا کل کراچی کے تعلیمی ادارے کھلیں گے یا نہیں؟ محکمہ تعلیم کا وضاحتی بیان سامنے آگیا
- 37 منٹ قبل