Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement
پاکستان

ایرانی سپریم لیڈر کی مسئلہ فلسطین پر پاکستانی کی مؤقف کی ستائش،وزیر اعظم کی دورہ پاکستان کی دعوت

یہ بات افسوسناک ہے کہ عالمی برادری نے غزہ میں جاری تباہی کے خاتمے کے لیے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا،شہباز شریف

GNN Web Desk
شائع شدہ 24 دن قبل پر مئی 27 2025، 9:56 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
ایرانی سپریم لیڈر کی مسئلہ فلسطین پر پاکستانی کی مؤقف کی ستائش،وزیر اعظم کی دورہ پاکستان کی دعوت

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین پرپاکستان کے مؤقف کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کو مل کر صیہونی حکومت کو غزہ میں جرائم سے روکنا چاہئے۔ 
تفصیلات کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر پاکستان کامؤقف نہایت قابل ستائش ہے، اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کیلئے مسلم ممالک کو ہمیشہ ترغیبات رہی ہیں تاہم ان ترغیبات سے پاکستان کبھی متاثرنہیں ہوا۔
اپنے بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ بعض مسلم ممالک صیہونی حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں، باہمی تعاون کے ذریعے ایران اور پاکستان مسلم دنیا میں اہم اور پراثر کردار ادا کرسکتے ہیں اور مسئلہ فلسطین کو موجودہ غلط سمت سے ہٹا کر اس کی سمت درست کی جاسکتی ہے۔
 آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ وہ مسلم دنیا کے مستقبل سے پرامید ہیں اورکئی ایسی پیشرفت ہوئی ہیں جو اس امید کو تقویت پہنچاتی ہیں۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے اپنے سوشل میڈیابیان میں پاک بھارت تنازع میں کمی پر اطمینان کااظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں اقوام کے درمیان تنازعات کا حل نکالا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت جب جنگوں کے حامی دنیا بھر میں تنازعات اور تقسیم پھیلانے کی کوشش میں ہیں، مسلم دنیا میں سلامتی اور تحفظ کا اہم ذریعہ مسلم اقوام کے درمیان اتحاد اور تعلقات کی مضبوطی میں ہے،انہوںنےاس بات پر زور دیا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تعاون کے ذریعے اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او کو پھر سے فعال کیا جانا چاہئے۔
پاک ایران تعلقات کے تاریخی تناظر میں آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات میں مستقل گرمجوشی رہی ہے اور یہ ہمیشہ برادرانہ رہے ہیں، عراق جنگ میں بھی پاکستان کا موقف اس برادرانہ رشتہ کی سند رہا ہے۔
واضح رہے کہ آیت اللہ خامنہ ای سے تہران میں کی گئی ملاقات کے موقع میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان بھی موجود تھے جبکہ پاکستان کےوفد میں فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار، وفاقی وزیرداخلہ محسن رضا نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ بھی شریک تھے۔
دوسری جانب ملاقات میں وزیراعظم نے پاک ایران تعلقات کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کے لیے حکومتی اقدامات کا ذکر کیا اور کہا کہ پاکستانی حکومت چاہتی ہے کہ ان تعلقات کو مزید سٹریٹجک تعاون تک بڑھایا جائے۔
غزہ کی صورتحال پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افسوسناک ہے کہ عالمی برادری نے غزہ میں جاری تباہی کے خاتمے کے لیے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں ایران کے مثبت کردار کو سراہا۔
شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی اور علامہ اقبال کی شاعری سے محبت کی تعریف کی۔
اسی دورے کے دوران ایک انٹرویو میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے پر غور کر رہا ہے۔
رہبر معظم نے جوہری معاہدے کے لیے امریکا کے ساتھ ایران کے مذاکرات کو دور اندیشی سے تعبیر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیری معاہدہ طے پا جائے گا اور اس سے خطے میں امن و استحکام میں اضافہ ہوگا۔

Advertisement
TheMaryamNSharifNew
Advertisement