آئی ایم ایف نے ہماری معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا، ماہر معاشی امور
عارف حبیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام زرعی اجناس کےلیےسپورٹ پرائسز کی اجازت نہیں دیتا، ایسی پالیسی بننی چاہییں کہ کسانوں اورحکومت دونوں کے لیے ون ون کنڈیشن ہو


ماہر معاشی امورخاقان نجیب کا کہنا ہے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہماری معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمعروف صنعتکار عارف حبیب کاکہنا تھا ہم زراعت اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں اہداف حاصل نہ کرسکے، اس وجہ سےمجموعی جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔
انہوں نےکہا کہ رواں سال کسانوں کی معیشت بری طرح متاثر رہی، زرعی اجناس کی قیمتوں میں بہت کمی آئی ہے، حکومت کو کسانوں کوزیادہ پیدا وار کے لیے راضی کرنا ہوگا، زراعت میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے اور پیدا وار بڑھائی جائے،زرعی پیداوار بڑھانے کیلیے کاسٹ آف پروڈکشن کو کم کیا جائے۔
عارف حبیب کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام زرعی اجناس کےلیےسپورٹ پرائسز کی اجازت نہیں دیتا، ایسی پالیسی بننی چاہییں کہ کسانوں اورحکومت دونوں کے لیے ون ون کنڈیشن ہو، پچھلے سالوں میں منہگائی بہت زیادہ بڑھی، منہگائی کی وجہ سے انڈسٹریز اپنی صلاحیت کے لحاظ سےکم کام کررہی ہیں۔
انہوں نےکہا کہ انڈسٹریز کے ٹیکس ریٹ میں تبدیلی ہوئی، انرجی کاسٹ بھی بڑھی، تعمیراتی سامان بنانے والی انڈسٹریز بھی اپنی پیداواری صلاحیت سے کم پر چل رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید کم ہوئی جس وجہ سے ڈیمانڈ میں کمی ہوئی، ایسی پالیسیز بنائی جائیں کہ پروڈکٹس کی مانگ میں اضافہ ہو، انڈسٹریز کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اقدامات کی ضرورت نہیں، صنعت نے اپنی پیداواری صلاحیت کو طلب سے مطابقت دی۔
عارف حبیب کا کہنا تھا پچھلےسال زراعت میں پیچھے رہے، اسی لیے معاشی گروتھ کا ہدف حاصل نہ ہوسکا، پچھلے سال گندم کی قیمت گری جس کی وجہ سےکسان کے پاس اگلی فصل کے لیے سرمایہ کاری کم رہی، پیداواری لاگت کم ہوگی تو کسان کے لیے مواقع بڑھے گی، کسان کو فصل کے لیےفنانسنگ اور اچھے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، ملکی صنعتیں اپنی صلاحیت سے کم پیداوار کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا مہنگائی کم ہوئی ہے،کنسٹرکشن کے لیے وزیراعظم نے ٹاسک فورس بنا دی ہے، نئے سال میں گروتھ کا مناسب سا ہدف رکھا گیا ہے، بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کی باتیں ہورہی ہیں، شرح سود میں مزید کمی کی ضرورت ہے، پاکستان میں ٹیکس ریٹ سب سے زیادہ ہے، سپر ٹیکس میں کمی جائے۔
عارف حبیب کا کہنا ہے کہ حکومت کا کام گندم کی قیمت طے کرنا نہیں، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کرنا ہے، چاول کی قیمت کا حکومت تعین نہیں کرتی، چاول اوپن مارکیٹ کے اصول پر دستیاب ہوتا ہے۔
معروف صنعتکار کا کہنا تھا تعمیراتی شعبے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے، مارگیج فنانسنگ کو سپورٹ کیا جائے، پاکستان میں مارگیج فنانسنگ کا رجحان کافی کم ہے، مجھے مارگیج فنانسنگ میں کافی اسکوپ نظر آتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر مارگیج فنانسنگ پر توجہ دی گئی تو مثبت نتائج آئیں گے۔

لکی مروت : پولیس مقابلے کے دوران فتنہ الخوارج کے 3 دہشتگرد ہلاک
- ایک گھنٹہ قبل

ایران کا امریکا کو جوہری معاہدے پر تجویز پیش کرنے کا اعلان
- ایک گھنٹہ قبل

بھارت کو پاکستان کے حصے کا پانی بند نہیں کرنے دیں گے ، احسن اقبال
- 20 گھنٹے قبل

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے گا ، مراد علی شاہ
- 20 گھنٹے قبل

پانی روکا تو اعلان جنگ ہو گا ، بھارت کے ساتھ تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے ، بلاول بھٹو زرداری
- 4 گھنٹے قبل

حجاج کرام شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ سے رخصت
- 2 گھنٹے قبل

عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن بھی قربانی، ملنے ملانے اور دعوتوں کا سلسلہ جاری
- 3 گھنٹے قبل
الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے غزہ مہاجرین کیلئے مصر، اردن، لبنان، القدس اور ویسٹ بینک میں 2915 جانور قربان
- 10 منٹ قبل

وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے جاری کر دیا
- 4 گھنٹے قبل

مالی سال 2025-26 بجٹ کی مجموعی مالیت 4223 ارب روپے سے زائد ہوگی
- 22 منٹ قبل

حکومت سندھ کا 13 جون کو نئےمالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا اعلان
- 3 گھنٹے قبل

وزیراعظم شہباز شریف کارجب طیب اردوان سے رابطہ ، عید کی مبارکباد
- 20 گھنٹے قبل