پاک افغان کشیدگی کو عوام کے درمیان جنگ قرار نہیں دیا جانا چاہیے، پاکستان کا درعمل
پاکستان کا جوابی ردِ عمل دہشت گردانہ ٹھکانوں، تربیتی مراکز اور ان مخصوص عناصر تک محدود رہا ہے، سکیورٹی ذرائع


افغانستان کی جانب سے مبینہ بلااشتعال جارحیت اور پاک فوج کے سخت ردعمل کے تناظر میں پاکستانی حکام کے مطابق اس کشمکش کو پاکستان اور افغانستان کی عوام کے درمیان جنگ قرار نہیں دیا جانا چاہیے۔
سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ حالیہ واقعات دراصل افغان عبوری حکومت، بعض عسکری گروہوں (جس میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج جیسی تنظیمیں شامل ہیں) اور ان کی حمایت کرنے والے حلقوں کی طرف سے مسلط کیے گئے ہیں، جن کے پیچھے بعض حلقوں نے بیرونی اثر و نفوذ بشمول بھارت کا نام بھی لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کا جوابی ردِ عمل دہشت گردانہ ٹھکانوں، تربیتی مراکز اور ان مخصوص عناصر تک محدود رہا ہے جو براہِ راست یا بلاواسطہ طور پر پاکستانی حدود میں جارحیت میں ملوث تھے۔
پاکستان کا مقصد افغان عوام یا عام شہریوں کو ہدف بنانا نہیں ہماری کارروائیاں صرف اُن ٹھکانوں اور نیٹ ورکوں کے خلاف ہیں جو پاکستان کے خلاف دہشت گردی اور حملوں میں براہِ راست ملوث ہیں۔
حکام نے مزید کہا کہ پاک فوج اور دیگر ادارے حدِ دفاع کی پاسداری کرتے ہوئے محتاط انداز میں کارروائی کر رہے ہیں تا کہ غیر متعلقہ افراد کو نقصان نہ پہنچے، اور اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں کسی بھی بیرونی جارحیت یا دہشت گردی کا جواب مزید مؤثر انداز میں دینے کا حق پاکستان کے پاس محفوظ ہے۔
ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تنازعہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بنیادی اختلاف نہیں بلکہ ان عناصر کے خلاف ہے جو بیرونی سرپرستی میں خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں۔
بیانیے کے مطابق مقامی امن بحال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ مسئلے کو صحیح فریقین اور اداروں تک محدود رکھتے ہوئے حل کیا جائے۔

خیبرپختونخوا: نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس 13 اکتوبر کو طلب
- 17 گھنٹے قبل

پاک ساؤتھ افریقہ ٹیسٹ سیریز،شاہینوں کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
- 3 گھنٹے قبل

پاکستان کا افغانستان کو منہ توڑ جواب،آپریشن میں درانی کیمپ 2 مکمل تباہ، 50 سے زائد طالبان و خارجی ہلاک
- 2 گھنٹے قبل

آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ اداکارہ ڈیان کیٹن 79 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں
- ایک گھنٹہ قبل

مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہے ، شیخ وقاص اکرم
- 15 گھنٹے قبل

”ضرورت پڑنے پر سخت جواب دیا جائے گا “ ، چین کا اضافی سو فیصد ٹیرف عائد کرنے پر امریکا کو جواب
- 15 منٹ قبل

پاکستان اور افغانستان تحمل سے کام لیتے ہوئے سفارتکاری سے مسائل حل کریں، عرب ممالک
- 3 گھنٹے قبل

پاکستان اپنے مفادات، اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہے، وزیراعظم اور صدر مملک کا افغان جارحیت پر ردعمل
- ایک گھنٹہ قبل

غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں امریکا کے 200 فوجی اسرائیل پہنچ گئے
- 3 گھنٹے قبل

مذہبی جماعت کا احتجاج،وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی میں سڑکیں تیسرے روز بھی بند، سکیورٹی کے سخت انتظات
- 3 گھنٹے قبل

فلسطینی مٹھائیاں کھا رہے، ہم اسلام آباد پر چڑھائی کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
- 15 گھنٹے قبل

پاک فوج کا افغان جارحیت کا بھرپور جواب ، افغان بارڈر پر 19 پوسٹوں پر قبضہ
- 3 گھنٹے قبل