جی این این سوشل

کھیل

پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ تاخیر کا شکار

برج ٹاؤن : پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلاجانے والا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار ہوگیا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ تاخیر کا شکار
پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ تاخیر کا شکار

تفصیلات کے مطابق 4 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا ہے تاہم میچ بارش کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔

برج ٹاؤن میں ہونے والے اس میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی ۔

بارش کی وجہ سے پچ کو ڈھانپ دیا گیا ہے اور بارش رکنے کا انتظار کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ میچ پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہونا تھا ۔

پاکستان

ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، آرمی چیف

دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے، جنرل عاصم منیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی نے معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ٹیکنالوجی سے گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔

مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب کا اہتمام اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غلط اور گمراہ کُن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ ایک اہم چیلنج ہے۔ دُنیا میں کئی تبدیلیوں کے پیش ِ نظر غیر ریاستی عناصر کا اثر و رسوخ بڑھ جانا بھی ایک اہم چیلنج ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر  معیشت ، افواج اور ٹیکنالوجی میں  بے انتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ پُرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی عالمی سطح  پر  ایک بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔ ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا ہے، وہیں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی بڑا چیلنج بن چکا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ جامع  قوانین اور قواعد و ضوابط  کے بغیر  غلط و گمراہ کن معلومات  اور نفرت انگیز بیانات سیاسی  و سماجی ڈھانچے کو غیر مستحکم کرتے رہیں گے۔ قوا عد وضوابط کے بغیر  آزادی اظہار رائے تمام معاشروں میں اخلاقی اقدار کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے۔ عالمی سطح پر  مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم بڑھ رہی ہے۔

جنرل سید عاصم منیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ  اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔ پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگرد ی عالمی سطح پر تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے ۔ دہشت رگدی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے ۔

سرحدی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع بارڈر مینجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشتگردتنظیموں اور پراکسیز کی   آماجگاہ بن چکی ہے ۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ عزمِ استحکام نیشنل ایکشن  پلان کا ایک اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے ۔ بھارت کے انتہا پسندانہ نظریے کی وجہ سے بیرون ملک خاص طور پر امریکا ، برطانیہ اور کینیڈا میں بھی اقلیتیں محفوظ نہیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کا ظلم و بربریت  بھی ہندوتوا نظریے اور  پالیسی  کا تسلسل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کا اقوام ِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ناگزیر ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ غزہ اور لبنان میں  جنگ بندی کا مطالبہ کیا  ہے۔ پاکستان نے غزہ اور لبنان کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر  متعدد بار امداد روانہ کی  ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے مگر دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ عالمی امن کی خاطر 235،000پاکستانی  اقوام متحدہ کے امن مشن میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ امن مشنز میں 181 پاکستانیوں نے عالمی امن کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

جنرل سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان 24کروڑ عوام کا ملک ہے جس کی لگ بھگ 63فیصد  آبادی 30سال سے کم ہے ۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے  مالا  مال  ہے۔ پاکستان دنیا میں زراعت کی پیداوار کے حوالے سے ایک  بڑا ملک بن کر ابھرا ہے ۔ پاکستان میں نادر معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ پاکستان فری لانسنگ کی مد میں  عالمی سطح پر ایک اہم  ملک  ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان  ان تمام ذخائر ،منفرد جغرافیائی  مقام اور سمندری بندرگاہ کی وجہ سے یورپ ، سینٹرل ایشیا اور مڈل ایسٹ میں تجارت   کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے لیے اپنا مثبت  کردار ہمیشہ ادا کرتا رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شہباز شریف  کو گڑیا کا دلچسپ تحفہ

باکو میں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف کو ایک ننھی بچی کی جانب سے گڑیا کا تحفہ دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شہباز شریف  کو گڑیا کا دلچسپ تحفہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکومیں ہونے والی کوپ 29 کانفرنس میں شرکت کیں، جہاں ایک چھوٹی بچی نے ان کو گڑیا کا خوبصورت تحفہ پیش کیا، شہباز شریف نے نہ صرف اس تحفے کو قبول کیا بلکہ اس ننھی بچی کے ساتھ فوٹو بھی بنوائی۔

اقوام متحدہ کا موسمیاتی ایکشن سمٹ (کوپ 29) باکو، آذربائیجان میں ہو رہا ہے جو کہ 11 نومبر سے 22 نومبر تک جاری رہے گا، جس میں دنیا بھر سے ممالک کے سربراہاں مملکت اور نمائندوں نے شرکت کی۔

 وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو کانفرنس میں شامل ہوئے، جہاں انہوں نے موسمیاتی تبدیلی پر فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

اپنے خطاب میں، وزیر اعظم شہباز نے زور دیا ، اور ایک دہائی قبل پیرس معاہدے میں کیے گئے وعدوں کو اب لاگو کیا جانا چاہیے۔

 انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان جیسی ترقی پذیر قوموں کے ماحولیاتی اقدامات میں مدد کرے۔

 انہوں نے سمٹ کی میزبانی پر آذربائیجان کے صدر کو مبارکباد پیش کی، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کی اہمیت کو نوٹ کیا، جو دنیا بھر کے ممالک کو متاثر کرتے ہیں۔

پاکستان کے خطرے پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کو یاد کیا، جس میں تقریباً 1,700 افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں، اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔

 سیلاب کی وجہ سے اسکولوں کی عمارتیں بھی گر گئیں، جس کے نتیجے میں پاکستان کو 30 بلین ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll