جی این این سوشل

دنیا

پنجشیر: لڑائی شروع، جھڑپیں جاری

کابل: افغانستان کے صوبے وادی پنجشیر میں طالبان اور قومی مزاحمتی فرنٹ افغانستان (این ایف آر اے) کے درمیان باضابطہ طور پر لڑائی کا آغاز ہو گیا ہے جس کے بعد جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں جب کہ اسی دوران فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے بھی کیے گئے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ سے طالبان کے خلاف لڑنے کے لیے اسلحہ و بارود کی مدد مانگی تھی
امریکہ سے طالبان کے خلاف لڑنے کے لیے اسلحہ و بارود کی مدد مانگی تھی

 

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ مخالفین کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے جب کہ این ایف آر اے کے ترجمان نے بھی طالبان کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے۔ وادی پنجشیر میں باقاعدہ لڑائی کا آغازعین اس وقت ہوا ہے کہ جب طالبان کی جانب سے کل حکومت سازی کرنے کا باضابطہ اعلان سامنے آیا ہے۔

گزشتہ روز یہ بات سامنے آئی تھی کہ طالبان اور وادی پنجشیر کے مزاحمتی گروپ کے درمیان ہونے والے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ گزشتہ روز بھی لڑائی کی اطلاعات ملی تھیں اور فریقین نے مختلف دعوے کیے تھے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ مقامی مسلح گروپ کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ہم نے ان کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ طالبان کے جنگجو پنجشیر میں داخل ہوگئے ہیں اور انہوں نے بعض علاقوں کا کنٹرول بھی حاصل کرلیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق این ایف آر اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کے پاس پنجشیر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کا مکمل کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ضلع شتل میں طالبان کی جانب سے کیا جانے والا حملہ پسپا کردیا  ہے۔ ترجمان کے مطابق مخالفین نے  صوبہ پروان کے قصبے جبل سراج سے شتل میں داخل ہونے کی متعدد کوششیں کی ہیں لیکن ہر مرتبہ اسے ناکامی ہوئی ہے۔

طالبان مذاکراتی وفد کے رکن امیرخان متقی نے گزشتہ روز ایک آڈیو پیغام بھی جاری کیا تھا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پنجشیرکا معاملہ حل کرنے کیلئے مذاکرات کیے گئے لیکن مذاکرات میں تاحال پیشرفت نہیں ہوسکی کیونکہ مزاحمتی محاذ کے افراد لڑنا چاہتے ہیں۔

گزشتہ روز بھی قومی مزاحمتی فورس نے دعویٰ کیا تھا کہ جھڑپوں میں کم از کم 30 طالبان جنگجو مارے گئے اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔ سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود شاہ وادی پنجشیر میں مزاحتمی تحریک کی قیادت کررہے ہیں۔ احمد مسعود نے گزشتہ دنوں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں باقاعدہ مضمون لکھ کر امریکہ سے طالبان کے خلاف لڑنے کے لیے اسلحہ و بارود کی مدد مانگی تھی۔

انہوں نے ایک عالمی خبر رساں ایجنسی کو اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہا تھا کہ ہتھیار ڈالنا ان کی لغت میں نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کریں گے۔ افغان صوبہ پنجشیر تاحال ناقابل تسخیر ہے اورطالبان اب تک وہاں داخل نہیں ہوسکے ہیں۔ وادی پنجشیر اس سے قبل پروان صوبے کا حصہ تھا جسے 2004 میں الگ صوبے کا درجہ دیا گیا تھا۔

 

 

پنجشیر صوبے کا دارالحکومت بازارک ہے، یہ سابق جہادی کمانڈر اور سابق وزیر دفاع احمد شاہ مسعود کا آبائی شہربھی ہے۔

دنیا

دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

رواداری کا عالمی دن افراد،حکومتوں اور تنظیموں کو اپنے رویوں اور طرز عمل پر غور کرنےکی ترغیب دیتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

 پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

عالمی یوم برداشت  ہر سال اقوام متحدہ کے زیر اہتمام دنیا بھر میں منایا جاتا ہے اس دن کی  منظوری  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 16 نومبر1996 کو دی اور پہلی مرتبہ یہ دن  2005 میں منایا گیا۔

بنیادی طور اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں برداشت، صبر و تحمل کی اہمیت اورعدم برداشت کے منفی اثرات سے  لوگوں کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔

رواداری کا عالمی دن افراد،حکومتوں اور تنظیموں کو اپنے رویوں اور طرز عمل پر غور کرنےکی ترغیب دیتا ہے۔

اس موقع پر انسانی حقوق کی تنظیمیں خصوصاً اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور منافرت کی روک تھام اور اس پر سزا کی ضرورت کو بھی اجاگر کریں گی۔

اس دن کو منانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ  لوگوں کو ایک دوسروں کے مذہب ،عقائد اور حقوق کا احترام کرنا سکھایا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

نشتراسپتال ملتان:مریضوں میں ایڈز وائرس منتقل ہونے کی تصدیق، ایم ایس ذمہ دار قرار

نشتر اسپتال ملتان میں 25 مریضوں میں ایڈز وائرس منتقل ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نشتراسپتال ملتان:مریضوں میں ایڈز وائرس منتقل ہونے کی تصدیق، ایم ایس ذمہ دار قرار

 نشتر اسپتال ملتان میں 25 مریضوں میں ایڈز وائرس منتقل ہونے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انکوائری میں 25 مریضوں میں ایڈز وائرس منتقل ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، اسپتال انتظامیہ  کا کہنا ہے کہ انکوائری  کمیٹی نے نشتر اسپتال کے ایم ایس اور ہیڈ آف نیفرالوجی کو واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔  

انتظامیہ مزید  کا کہنا ہے کہ کمیٹی کل اپنی رپورٹ پنجاب حکومت کو پیش کرے گی، اسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈائیلسز یونٹ کا تمام ریکارڈ قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل  نشتر اسپتال کے ڈائیلیسز یونٹ میں ایڈز کے مریض کا ڈائیلیسز کیا گیا تھا جس کے بعد اسی مشین پر دیگر مریضوں کا ڈائیلیسز کرنے سے وائرس ان میں بھی منتقل ہوگیا۔

انتظامیہ نے مزید بتایا کہ ڈائیلیسز یونٹ میں 240 مریض رجسٹرڈ ہیں، ایڈز سے متاثرہ شخص 240 مریضوں میں سے ایک تھا۔

اسپتال انتظامیہ کا  کہنا تھا کہ مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہوجانے کے بعد 2 ڈائیلیسز مشینوں کوبند کردیا گیا ہےاور تمام رجسٹرڈ مریضوں کی اسکرینگ  دوبارہ کی جا رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

اسموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے مزید پابندیاں عائد کر دی۔

ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ، لاہوراور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے،یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔

دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں مزید پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طبی عملے اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے،پابندیوں کا اطلاق 16 سے 24 نومبرتک ہوگا۔

8بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے، تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہوگا تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا،فارمیسز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی،تندوروں کو استثنی ہوگا۔    

جبکہ صوبائی حکومت نے  لاہور اور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی،ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پرمکمل پابندی ہوگی،اینٹوں کے بھٹے، فرنس انڈسٹری کے کام بھی پر بندش ہو گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں صرف 4بجے تک کام کریں گے،ریسٹورنٹس کو 4سے 8بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

اس سے قبل اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحل کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیا ہے،جبکہ انٹر ڈیپارٹمنٹل میٹنگز کو بھی آن لائن منتقل کیا جائے گا۔ تمام سرکاری محکموں کو عملدرآمد یقینی بنانےکی ہدایت کردی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے تمام اداروں کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھیج دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll