جی این این سوشل

پاکستان

سینٹ الیکشن سے قبل فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

اسلام آباد: الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ کیلئے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیل پر الیکشن کمیشن اور فیصل واوڈا کونوٹس جاری کردیئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سینٹ الیکشن سے قبل فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ
سینٹ الیکشن سے قبل فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

جی این این کے مطابق تحریک انصاف کے سینیٹ امیدوار فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ۔ الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کمیشن اور فیصل واوڈ اکونوٹس جاری کردئیے۔الیکشن ٹریبونل میں سینیٹ کیلئے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیل دائر کردی گئی، قادر خان نے فیصل واوڈا کو نااہل قرار دینے کی درخواست دائر کی ۔قادر خان مندوخیل کی جانب سے رشید اے رضوی پیش ہوئے، رشید اے رضوی نے موقف اختیار کیاکہ فیصل واوڈا نے امریکی شہریت سے متعلق حقائق چھپائے، وفاقی وزیر کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔درخواست میں کہا گیا کہ وفاقی وزیر کے دہری شہریت رکھنے سے متعلق دستاویزات ٹریبونل میں پیش کردی گئیں ۔ 

درخواست پر سماعت کے دوران الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس آغا فیصل نے استفسار کیا کہ فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی آیا ہے؟ جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے پیش ہو کر کہا کہ فی الحال مجھے کیس نہیں دیا، الیکشن ٹریبونل نے الیکشن کمیشن اور فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل جواب طلب کرلیا،الیکشن ٹریبونل نے فیصل واوڈاکو پیش ہوکر وضاحت دینے کا حکم دیدیا۔

 

 

پاکستان

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہم اپنی آئینی حدودکوبخوبی جانتے ہیں دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔

آرمی چیف نے پی اے ایف اکیڈمی رسالپور میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اُتری ہے، پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں واضح طور پر آزادی اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں ، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کررکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی ، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ۔

پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) اکیڈمی رسالپور میں  کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پی اے ایف اصغر خان اکیڈمی میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیف آف دی ایئر اسٹاف ظہیر احمد بابر سدھو نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

نگراں حکومت کی غلطیوں کی سزا کسانوں کو مل رہی ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد

یہ کونسی جمہوریت ہے جہاں احتجاج کی اجازت نہیں ہے، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نگراں حکومت کی غلطیوں کی سزا کسانوں کو مل رہی ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد

رہنما پی ٹی آئی اور سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد کاکہنا ہے کہ نگراں حکومت کی غلطیوں کی سزا کسانوں کو مل رہی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ گندم بحران کے معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے تاکہ معلوم ہو کہ غلطی کس کی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کسان آج آدھی قیمت پر گندم فروخت کرنے پر مجبور ہے۔ کسان کی حالت زار کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ کونسی جمہوریت ہے جہاں احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔

ڈاکٹریاسمین راشد کاکہنا تھا کہ اپنے حق کیلئے احتجاج کرنے والے کسانوں پرپولیس کی جانب سے ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

مصنوعی ذہانت سے آئندہ 3 سالوں میں سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثرہونے کا اندیشہ

اے آئی سے نہ صرف لوگوں کے کام کرنے کے طریقے تبدیل ہو جائیں گے بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ لوگوں کی جگہ لے لیں، پروفیشنل بزنس منیجر نجلا نجم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مصنوعی ذہانت سے آئندہ 3 سالوں میں سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثرہونے کا اندیشہ

ین الاقوامی مشاورتی ماہرین نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے آئندہ 3 سالوں میں سعودی عرب میں 17 فیصد روزگار متاثر ہو سکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی مشاورتی کاروباری کمپنی کی پروفیشنل بزنس منیجر نجلا نجم نے کہا ہے کہ توقع کی جا رہی ہے کہ اے آئی سے نہ صرف لوگوں کے کام کرنے کے طریقے تبدیل ہو جائیں گے بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ لوگوں کی جگہ لے لیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایسی ملازمتیں جو تخلیقی کام سے متعلق ہیں مصنوعی ذہانت 80 فیصد انہیں متاثر کر سکتی ہے جبکہ 53 فیصد ایگزیکٹوز کی پوسٹوں کو اے آئی سے خطرہ لاحق ہے، آئندہ تین برسوں کے دوران مصنوعی ذہانت سے پیداواری سیکٹر میں 10 سے 30 فیصد تک اضافے کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مشرق وسطٰی میں ملازمین دیگر ممالک کی نسبت پیداواری امور سے وابستہ ہیں تاہم یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ ادارے اپنے ملازمین کو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے انہیں تربیت فراہم کریں گے۔

مصنوعی ذہانت سے متاثر ہونے والوں میں بڑی تعداد 90 کی دہائی سے21 ویں صدی کے لوگوں کی ہو گی جن کے روزگار کو خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔ عالمی کنسلٹنسی فرم کے مشرق و سطیٰ کے امور کے ڈائریکٹر اولیفر نے کہا کہ آئندہ تبدیل ہونے والے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ مملکت میں 3برسوں کے دوران 17 فیصد روزگار مصنوعی ذہانت کی نذر ہو جائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll