جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کو انتخابی اصلاحات کا حق نہیں دیں گے: فضل الرحمان

پشاور: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پچھلے الیکشن میں نوجوانوں کو سبزباغ آج اوورسیز پاکستانیوں کو سبزباغ دکھائے جا رہے ہیں، اوور سیز پاکستانیوں کو جال میں پھنسایا جا رہا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

In Photo : Fazal ul Rehman
In Photo : Fazal ul Rehman

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کبھی وکی لیکس، کبھی پاناما، کبھی پنڈورا لیکس کا عجیب کھیل کھیلا جا رہا ہے، پاناما سکینڈل کدھرگیا؟ اس سکینڈل میں اتنے نام آئے اور صرف نوازشریف کے خلاف کارروائی ہوئی، پنڈورا لیکس میں وزیراعظم عمران خان کی کچن کیبنٹ کے نام آئے، اس حمام میں سب ننگے ہیں۔ جس نے سب سے زیادہ چور، چور کا شور مچایا اس پنڈورے میں وہی زیادہ چورنکلے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں سیاست میں آوارہ گردی کرتے چالیس سال ہو گئے،امن وامان، خوشحال معیشت سے ملک چلتے ہیں، ہم نے کہا تھا فاٹا کا انضمام نہ کرو، آج ہمارے قبائلی لوگ پریشان ہیں، قبائلیوں سے100ارب کا وعدہ کیا گیا تھا، قبائلیوں کودیا جانے والا پیسہ کس کے پاس جارہا ہے؟ڈالرکی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے، ملک کے ساتھ مسلسل کھلواڑکیا جارہا ہے، دنیا ہمارے ساتھ کاروبار اور مدد دینے کو تیارنہیں، حکومت کامیابیوں کے جھوٹے دعوے کررہی ہے۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے سی پیک کی انویسٹمنٹ کوبھی برباد کردیا۔ مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، بازاروں میں حکومتی رٹ ختم ہو گئی جبکہ معیشت تباہ وبرباد کردی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ میں دھاندلی کرنا چاہتے ہیں، پچھلے الیکشن میں نوجوانوں کو سبزباغ آج اوورسیز پاکستانیوں کو سبزباغ دکھائے جا رہے ہیں، اوور سیز پاکستانیوں کو جال میں پھنسایا جا رہا ہے کل کو وہ پیٹیں گے، ہمارا موقف واضح ہے حکومت کو انتخابی اصلاحات کا حق نہیں دیں گے۔ حکومت دھاندلی کے لیے مشین کا استعمال کرنا چاہتی ہے، کہتے ہیں اوورسیزپاکستانیوں کوووٹ کا حق ملنا چاہیے، ہمیں اوورسیزپاکستانیوں کی اہمیت کا اندازہ ہے، اوورسیزپاکستانیوں کی ترسیلات نہ ہونے کے برابرحکومت پراعتبارنہیں۔ جوحکومت خود دھاندلی سے آئی وہ الیکشن میں اصلاحات کررہی ہے؟ ای وی ایم پرالیکشن کمیشن نے 37 اعتراضات کیے، جرمنی نے ای وی ایم پرمستقل پابندی لگادی ہے۔

پاکستان

عدالت نے عمران خان سمیت بشریٰ بی بی کو اداروں کے خلاف بیان بازی سے روک دیا

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اوران کے آفیشلز کے خلاف اشارتاً بھی بات کرنے سے روک دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت نے عمران خان  سمیت بشریٰ بی بی کو اداروں کے خلاف بیان بازی سے روک دیا

اسلام آباد احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔

عدالت نے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اوران کے آفیشلز کے خلاف اشارتاً بھی بات کرنے سے روک دیا۔

احتساب عدالت کے جج باصر جاوید رانا نے فئیرٹرائل کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر حکم نامے میں کہا کہ میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے اور ریاستی اداروں کوٹارگٹ کرنے والے بیانات کی تشہیر سے پرہیز کرے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش نہ کرے۔

حکم نامے میں پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کا بھی عدالت نے حوالہ دیا گیا ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ الزام ہے بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز ومتعصبانہ بیانات دئیے، عدلیہ، پاک آرمی اورآرمی چیف کے حوالے سے بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں، ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بھی رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔

حکم نامے کے مطابق کورٹ ڈیکورم اورفئیر ٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے، جیل حکام جیل عدالت کو عید سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکہ : جامعات میں غزہ میں ہو نے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ، طلباء گرفتار

تاہم کیلیفورنیا میں گرفتاریاں اس افراتفری کے بالکل برعکس تھیں جو آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں جمعرات کو ہوئی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ   : جامعات میں غزہ میں ہو نے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ، طلباء گرفتار

امریکا کی درجنوں ریاستوں میں اعلی جامعات کے طالبعلوں کا غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم کے خلاف احتجاج یونیورسٹی آف سدرن کیلفورنیا ( یو ایس سی )سے شروع ہو کر جمعرات کو متعدد دوسری ریاستوں کی یونیورسٹیوں اور کالجز تک پھیل گیا ہے ۔

 امریکی کالجوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں طلبا اپنے سکولوں کے متفقہ مطالبے کے ساتھ احتجاجی کیمپوں میں جمع ہو رہے ہیں،ٹیکساس پولیس نے بدھ کو یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں متعددطلبا مظاہرین کو گرفتار کیاہے، ٹیکساس کی ایک یونیورسٹی میں پولیس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسرائیل-حماس جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں درجنوں کو جارحانہ طور پر حراست میں لینے کے چند گھنٹے بعد ہی امریکا بھر میں یونیورسٹی کیمپسزمیں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

تاہم کیلیفورنیا میں گرفتاریاں اس افراتفری کے بالکل برعکس تھیں جو آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں جمعرات کو ہوئی ہیں ۔سینکڑوں مقامی اور ریاستی پولیس جن میں سے کچھ گھوڑوں پر سوار تھے اور لاٹھیاں پکڑے ہوئے تھے نے مظاہرین کو دھکیل دیا، ایک موقع پر کچھ کو سڑک پر گرا دیاگیا ۔

ریاستی محکمہ پبلک سیفٹی کے مطابق، یونیورسٹی اور ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے حکم پر افسران نے 34 طلبہ کو گرفتار کر لیا۔یہ طالبعلم امریکی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ کاروبار روکنے ،عوامی سطح پر اسرائیل کے بائیکاٹ اور جنگ بندی اور اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے مطالبات کر رہے ہیں ۔کولمبیا یونیورسٹی میں جاری مظاہروں اور گزشتہ ہفتے 100 سے زائد طلبا کی گرفتاریوں سے متاثر ہو کر، میساچوسٹس سے کیلیفورنیا تک کے طلبا اب کیمپس میں سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں، احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں اور اپنے مطالبات پورے ہونے تک ڈ ٹے رہنے کا عہد کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بھارتی عوام نے مودی حکومت کا اسلام مخالف بیانیہ مسترد کردیا

سوشل میڈیا پر بھارتی عوام نے مودی کے مسلم مخالف بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کے پاس کوئی اتھارٹی نہیں ہے کہ وہ بھارتی مسلمانوں کے خلاف غلط معلومات پھیلائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی عوام  نے مودی حکومت کا اسلام مخالف بیانیہ مسترد  کردیا

مودی سرکار کے مسلم مخالف بیانیے کو عوام نے مسترد کر دیابھارت میں انتخابات سے قبل مودی سرکار کا ہندوتوا نظریہ زور پکڑنے لگا ہے۔ مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف گھیرا تنگ کر کے مسلمانوں کے خلاف زہر گھول رہی ہے حال ہی میں راجھستان میں انتخابی ریلی کے دوران مودی نے مسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا۔مودی سرکار انتخابات کی مہم کے دوران فرقہ وارانہ نظریے کے فروغ کا کوئی موقع جانے نہیں دیتی۔

سوشل میڈیا پر بھارتی عوام نے مودی کے مسلم مخالف بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کے پاس کوئی اتھارٹی نہیں ہے کہ وہ بھارتی مسلمانوں کے خلاف غلط معلومات پھیلائے، مودی فرقہ وارایت کی بنیاد پر منتخب ہونے والے سیاسی رہنما کے طور پر عہد پورے کر رہے ہیں، مودی کے جھوٹے دعوں کی حقائق پر مبنی فوری جانچ پڑتال کی جائے۔

بھارتی عوام نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ مودی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے خلاف کارروائی کرے مذہبی نفرت حکومتی مرکزی دھارے میں شامل ہو گئی ہے جسکے نتائج بھارت کے لیے منفی ثابت ہوں گے۔ اس طرح کی باتوں کا سہارا ایک وزیر اعظم اور اسکی پارٹی کے لئے سب سے بڑی مایوسی کی علامت ہے۔مودی سرکار یہ سب الیکشن کی جیت اور عوام کی توجہ حاصل کرنی کے لیے کر رہی ہے، پوری دنیا نے دیکھا کہ مودی کی وجہ سے کس طرح پورے بھارت کو فرقہ وارایت کا سامنا کرنا پڑابھارتی عوام نے انتخابی مہم کے دوران مودی کے متعصبانہ رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا تھا کہ بھارت پر مسلمانوں کا پہلا حق ہے جبکہ مودی کونسے بھارت کو دنیا کے سامنے لانا چاہتا ہے۔ بھارتی جریدے دی وائر کے مطابق مودی نے نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل کی میٹنگ میں منموہن سنگھ کے خطاب کی جان بوجھ کر غلط تشریح کی۔

مودی اپنے انتہا پسند نظریے کے تحت ہمارے لوگوں کو ذات پات، نسل، جنس اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم ایک خوشحال اور مساوی بھارت کی امید رکھتے ہیں تو ہمیں اس متعصب سوچ سے باہر نکلنا ہو گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll