جی این این سوشل

پاکستان

این اے 75 میں دوبارہ ضمنی انتخابات ، مسلم لیگ ن کا ردعمل سامنے آگیا

لاہور:ڈسکہ این اے 75 میں دوبارہ ضمنی انتخاب کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد نون لیگ کا ردعمل سامنے آگیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

این اے 75 میں دوبارہ انتخابات ، مسلم لیگ ن کا ردعمل سامنے آگیا
این اے 75 میں دوبارہ انتخابات ، مسلم لیگ ن کا ردعمل سامنے آگیا

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نا ئب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ شکر الحمدُللّہ! ڈسکہ کے عوام کا حق ان  کو واپس مل گیا۔ان کاکہنا تھا کہ جعلی صادق و امین کو ووٹ چور کی سند جاری ہوگئی ،  بکسہ چوری کی تصدیق۔ ووٹ چور عمران خان اغوا کار بھی نکلا!۔ انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کی گونج پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے ۔ ووٹ کو عزت دو۔ ڈسکہ کے عوام کا شکریہ کہ نا صرف ووٹ دیا بلکہ ووٹ پر پہرا بھی دیا اور ووٹ چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر قانون کے حوالے کر دیا۔زندہ باد۔

ترجمان مسلم لیگ ن  محمد زبیر  نے کہا ہے   کہ  اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں، سچ اور جھوٹ  سب کے سامنے آ گیا، ہم نے ثبوت پیش کیا اور آج اس کی وجہ سے فیصلہ بھی آگیا،   آج ایک باری پھر عمران خان سازش کرتے ہوئے پکڑے گئے، یہ دھاندلی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، ایسی دھاندلی کی کہ الیکشن کمیشن بھی حیران رہ گیا، کہہ رہے ہیں کہ حفیظ شیخ کے الیکشن کا انتظار کریں آج عدم اعتماد ہو گیا،  دھاندلی کے سازش میں عمران خان خود ملوث تھے،جب تک دھاندلی کرنے والے سامنے نہیں آئیں گے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے۔آج اللہ نے پوری قوم کو دکھایا کہ 2018 کے الیکشن میں کیا ہوا، پوری قوم نے دیکھ لیا کہ یہ کس حد تک جا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن نے این اے 75 میں ری پولنگ جبکہ پی ٹی آئی نے انتخابی نتیجہ جاری کرنے کی استدعا کی  تھی ۔

واضح رہے کہاین اے 75 ضمنی انتخاب  میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے محفوظ   فیصلہ  سناتے ہوئے ڈسکہ میں   دوبارہ انتخابات  کا اعلان کردیا ۔   فیصلے کے مطابق این 75ڈسکہ  میں ضمنی انتخاب کالعدم قرار  دیتے ہوئے  18 مارچ کو دوبارہ الیکشن ہو گا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حلقے میں ضمنی انتخاب شفاف نہیں ہوا، انتخابی ماحول خراب کیاگیا اور لڑائی جھگڑے کے واقعات ہوئے، ووٹرزکوووٹ ڈالنے کیلئےبہترماحول نہیں ملا اور تمام پولنگ اسٹیشن پردوبارہ پولنگ ہوگی ۔

تجارت

آئی ایم ایف نے پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ کر دیا

پاکستان پر قرضوں میں کمی کا انحصار پالیسیوں کے تسلسل پر ہوگا، آئی ایم ایف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی ایم ایف نے پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ کر دیا

آئی ایم ایف نے پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈنے پاکستان کے ذمے قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی کو معیشت پر بوجھ قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر قرضوں میں کمی کا انحصار پالیسیوں کے تسلسل پر ہوگا۔

اگلے مالی سال قرضوں پر سود 9 ہزار 787 ارب روپے تک جانے کا خدشہ ہے،اسلام آباد میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان نئے بیل آؤٹ پیکج پر مذاکرات جاری ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کے ذمے قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی کو معیشت پر بوجھ قرار دیا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اگلے مالی سال قرضوں پر سود 9 ہزار 787 ارب روپے تک جانے کا خدشہ ہے جبکہ رواں مالی سال قرضوں پر سود کی ادائیگی 8 ہزار 371 ارب روپے تک جا سکتی ہے۔

رواں مالی سال ہدف کے مقابلے سود پر 1 ہزار 68 ارب اضافی اخراجات کا خدشہ ہے، رواں سال بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کا ہدف 7 ہزار 303 ارب روپے رکھا گیا تھا اور صرف پہلے 9 ماہ میں اندرونی اور بیرونی قرضوں پر 5 ہزار 518 ارب روپے سود ادا کیا گیا۔

قرضوں پر سود کی ادائیگی وفاقی حکومت کی خالص آمدن سے بھی 205 ارب روپے زیادہ رہی، جولائی تا مارچ وفاقی حکومت کی خالص آمدن 5 ہزار 313 ارب روپے ریکارڈ کی گئی۔ اگلے مالی سال قرضوں کی شرح 72 اعشاریہ 1 فیصد سے کم ہو کر 70 فیصد پر آجائے گی۔

انتہائی بلند بیرونی مالی ضروریات اور بلند شرح سود قرضوں کی پائیداری کے لئے خطرناک قراردی گئی۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذمے قرضوں میں کمی کا انحصار پالیسیوں کے کامیاب تسلسل پرہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

تائیوان پارلیمنٹ میں اراکین دست و گریباں ، ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش

پارلیمنٹ میں اصلاحات کے حوالے سے اراکین میں تلخی پیدا ہوئی اور پھر قانون دان دست و گریباں ہوگئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تائیوان پارلیمنٹ میں اراکین دست و گریباں ، ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش

تائیوان پارلیمنٹ میں اراکین دست و گریباں ہوگئے، ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔

جمعے کے روز پارلیمنٹ میں اصلاحات کے حوالے سے اراکین میں تلخی پیدا ہوئی اور پھر قانون دان دست و گریباں ہوگئے۔

افراتفری کے دوران بعض ارکان اسپیکر کی نشست کے ارد گرد جمع ہو گئے، کچھ نشستوں پر چڑھ گئے۔ پورا ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔

ارکان نے فری اسٹائل ریسلنگ کی طرح ایک دوسرے کو دھکے دیئے۔

واضح رہے کہ تائیوان کے نو منتخب صدر لائی چنگتی نے جنوری میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن ان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت کھو چکی ہے۔

حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کومنتانگ (کے ایم ٹی) کے پاس ڈی پی پی سے زیادہ نشستیں ہیں لیکن وہ اپنے بل بوتے پر اکثریت حکومت بنانے کے لیے کافی نہیں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

زرتاج گل سے تلخ کلامی؛ طارق چیمہ کی اسمبلی رکنیت مختصر معطلی کے بعد بحال

سپیکرقومی اسمبلی نے آج کے اجلاس میں رولنگ دے کر ایوان سے رکنیت معطل کرنے کی منظوری لے کر طارق بشیر چیمہ کی رکنیت جاری سیشن کے لیے معطل کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرتاج گل سے تلخ کلامی؛ طارق چیمہ کی اسمبلی  رکنیت مختصر معطلی کے بعد بحال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما زرتاج گل سے بدکلامی پر مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی طارق بشیر چیمہ کی رکنیت قومی اسمبلی کے پورے سیشن کے لیے معطل کردی گئی۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی زرتاج کل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اس معاملے پر اسپیکر چیمر میں جاکر احتجاج کیا تھا، جس پر طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی تھی۔

بعد ازاں، اسمبلی کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے لیڈران کے کہنے پر انہیں معاف کردیا ہے۔

اسپیکرقومی اسمبلی نے آج کے اجلاس میں رولنگ دے کر ایوان سے رکنیت معطل کرنے کی منظوری لے کر طارق بشیر چیمہ کی رکنیت جاری سیشن کے لیے معطل کی

دوسری جانب قومی اسمبلی نے گیلریز میں ویڈیو بنانے اور گیٹ نمبر ایک پر میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ گیلری میں سیکڑوں لوگ بیٹھ کر نعرے بازی کریں، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں اپنی تقریر کے لیے سیالکوٹ سے لوگ بلاکر نعرے بازی کرواں۔

انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ سے اور سیکیورٹی اسٹاف سے درخواست ہے کہ گیلری میں مہمان ضروری آئیں لیکن ان کی تعداد کم کی جائے، یہ کوئی موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں، جہاں ہم لوگ اپنے سپورٹر بلواکر نعرے لگوائیں، ہمیں ایوان کی عزت اور تکریم کا خیال کرنا چاہیے، اس سلسلے میں کئی بار آپ کے آفس بھی آیا ہوں لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll