جی این این سوشل

کھیل

افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان قومی ترانہ سن کر آبدیدہ ہو گئے

اس مشکل وقت میں افغانستان کی عوام کے لیے ان کی کرکٹ ٹیم ان چہروں پر خوشی لانے کا ذریعہ ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فوٹو بشکریہ : سکرین گریپ ٹویٹر ویڈیو
فوٹو بشکریہ : سکرین گریپ ٹویٹر ویڈیو

 

ابوظہبی : افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمدنبی   افغانستان کا قومی ترانہ سن کر آبدیدہ ہوگئے۔

آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ سے قبل قومی ترانہ سن کرجذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان کی آنکھیں نم ہو گئیں۔

معمول کی مطابق میچ سے قبل اسٹیڈیم میں دونوں ٹیموں کا قومی  ترانہ بجایا گیا۔ افغانستان ٹیم کے کپتان محمد نبی کی آنکھیں ترانہ سن کر چھلک پڑیں۔ ان کی آنسو صاف کر نے کی ویڈیو سوشل میڈیا  پر وائرل ہوگئی۔

 

 

کپتان  محمد نبی  کے اس چھوٹے ویڈیو کلپ  کو سوشل میڈیا صارفین  نے کئی بار شیئر کیا۔ کسی نے ان سے ہمدردی کا اظہار کیا تو کسی نے ان ڈھارس بندھائی۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے اس مشکل وقت میں افغانستان کی عوام کے لیے ان کی کرکٹ ٹیم ان چہروں پر خوشی لانے کا ذریعہ ہے۔

پاکستان

پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند

اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا احتجاج :  پولیس احتجاج ناکام  بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند

لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی، دوسری جانب پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز طلب کرلی، ادھر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

پی ٹی آئی کا کل مینار پاکستان پر احتجاج : 
پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کے معاملے پر مینار پاکستان کے اطراف میں ابھی سے ہی کینٹیڑز پہنچا دیے گئے، گریٹر اقبال پارک پر پولیس کی نفری سے ابھی سے تعینات کردی گئی۔

اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔

لاہور پولیس نے بھی شہر کے خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے، 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کے اعلان پر بھی پولیس نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔

بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ : 
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور ممکبہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کرلی گئی۔

پی ٹی آئی احتجاج: سڑکیں کنٹینرز لگاکر بند، موبائل سروس معطل، ڈبل سواری پر پابندی، فوج طلب

محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔

حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے، راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔

اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔


نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔

لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔

ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔

محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔

بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور

سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرِ پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور کرلی۔

سابق صدر پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، جہاں درخواستگزاروں سابق خاتون اول ثمینہ علوی اور اواب علوی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اختیار کیا کہ ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈینٹل کلینک کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔

اس موقع پر اواب علوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پہلے 4 بجے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کلینک سیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہیں کچھ نہیں ملا تو ڈیڑھ دو گھنٹے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی والے آگئے اور انہوں نے بغیر سوچے سمجھے سیل لگادی۔ ایک ادارے کو کچھ نہیں ملا تو دوسرے کو پکڑا، اسے کچھ نہیں ملا تو تیسرے چوتھے کو پکڑ لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا، اگر کوئی نوٹس ملتا تو ہم جواب دیتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دیں گے، محسن نقوی

پاکستان تحریک انصاف کی ڈی چوک میں احتجاج کی خواہش پوری نہیں ہو گی، وفاقی وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد پر دھاوا بولنے  کی اجازت نہیں دیں گے، محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ جس طرح سے احتجاج ہورہا ہے ایسے اجازت نہیں دی جائے گی، پاکستان تحریک انصاف کی ڈی چوک میں احتجاج کی خواہش پوری نہیں ہو گی۔

ڈی چوک اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم نے کل بھی درخواست کی تھی یہ احتجاج کرنے کا موقع نہیں ہے، جس طرح سے احتجاج ہورہا ہے ایسے اجازت نہیں دی جائے گی، باہر سے آئے مہمانوں کو یہ بتانا ہے کہ وہ ایک محفوظ ملک میں ہیں۔ ہماری پولیس، سکیورٹی اور ضلعی انتظامیہ پورا کام کرے گی، آئی جی سے لے کر ہر پولیس والا الرٹ ہے، ساری صورتحال آپ کے سامنے ہے، جو لوگ احتجاج کا سوچ رہے ہیں ان کو ایک بار ملک کے بارے ضرور سوچنا چاہیے، پی ٹی آئی والوں کی جو خواہش ہے وہ پوری نہیں ہونی۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارے کسی بندے کے پاس اسلحہ نہیں ہے، اگر کہیں سے فائر ہوگا تو ہمیں اندازہ ہوجائے گا، آپ ویڈیوز میں دیکھ رہے ہیں کہ جو وہاں سے لوگ آرہے ہیں ان کے پاس اسلحہ ہے، ہماری حکمت عملی کیا ہے یہ ابھی نہیں بتانی، پہلے ان کو ہماری حدود میں آنے دیں پھر بتاؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پہلے پاکستانی ہیں اس کے بعد کسی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، علی امین گنڈا پور کو سوچنا چاہیے کہ وہ کیا کررہے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے توقع کرتا ہوں وہ پہلے پاکستان کا سوچیں پھر کسی اور کا۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس پورا صوبہ ہے جس مرضی شہر میں احتجاج کرلیں، اسلام آباد پر دھاوا بولا جارہا ہے اس کی اجازت نہیں دیں گے، اگر وہ اجازت سے آرہے ہوتے تو جو آئینی پروٹوکول ہوتا وہ دیتے، ہمیں باہر سے آئے مہمانوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔

محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس وقت تک 63 افغانی پکڑے ہیں، افغانستان کے لوگ گزشتہ احتجاج میں بھی پکڑے تھے، اندازہ ہے راستوں کی بندش سے شہریوں کو مسائل ہورہے ہیں اس کیلئے معذرت خواہ ہیں، ہم یقینی بنارہے ہیں کہ ہسپتال جانے والے راستے کلیئر رکھیں، پریشانی ضرور ہے مگر پھر بھی ہم راستوں کو کلیئر رکھنے کو یقینی بنارہے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll