پاکستان
پی سی بی کی ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے بھارت سے تحریری ضمانت طلب
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ رواں سال بھارت میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے سیکورٹی اور ویزوں کی تحریری ضمانت مانگی ہے۔
پی سی بی حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ بھارت میں اس سال ورلڈ کپ شیڈول ہے، بھارت کے ساتھ کئی مسائل کا سامنا ہے ، پاکستان نے بھارت سے سیکورٹی ، کورونا اور ویزوں سے متعلق وضاحت مانگی ہے ، کھلاڑیوں کو فل پروٹوکول کی بھی تحریری ضمانت مانگی گئی ہے ، آئی سی سی سے کہہ دیا ہے کہ بھارت ہمیں تحریری وضاحت دے ۔
چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ آئی سی سی کے مطابق اگر بھارت میں ورلڈ کپ نہیں ہوتا تو پھر یہ یو اے ای میں ہوگا ، امکان ہے کہ آئندہ ماہ تک اس کا کوئی فیصلہ ہو جائے گا۔ چیئرمین پی سی بھی نے کہا کہ اس سال بھی ایشیا کپ کا انعقاد مشکل ہے ، کیونکہ جون میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل ہے ہو سکتا ہے کہ ایشیا کپ کو 2023 تک ملتوی کرنا پڑے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم جلد جنوبی افریقہ اور پھر زمبابوے کا دورہ کرے گی۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کا مزید کہنا تھا کہ چھ کرکٹ ایسوسی ایشن بورڈز کے ممبرز کا اعلان ہوگیا ہے، کرکٹ ایسوسی ایشنز کے 90 سے 100 کوچز چاہئیں، بورڈ سب سے پہلے اپنے چیف ایگزیکٹو کا تقرر کریں گے،یکم مارچ سے کلبز کی رجسٹریشن شروع ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں سکول کرکٹ ختم ہوگئی ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ان کیلئے سپانسر ڈھونڈیں، اس کے علاوہ ریجنز کو بھی خود کفیل بنائیں گے تاکہ وہ اپنے سپانسرز کے ساتھ مل کر اپنے معاملات چلا سکیں۔
اس موقع پر پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا ہے کہ پہلے پاکستانی ٹیم جنوبی افریقہ جائے گی اور اس کے بعد زمبابوے میں کھیلے گی۔ اس کے بعد ٹیسٹ چیمپیئن شپ ہوگی جس سے لڑکوں کو آرام کا موقع ملے گا۔ پھر دوبارہ چھ سے سات مہینے تک مسلسل ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ ہوگی۔محمد حفیظ سے متعلق سوال کے جواب میں وسیم خان نے کہا کہ ان کے محمد حفیظ کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں ہیں بلکہ انہیں کارکردگی کی بنا پر کنٹریکٹ دیا جا رہا تھا، محمد حفیظ نے خود ہی جون تک انتظار کرنے کا کہا ہے۔
پریس کانفرنس میں پی سی بی کے قانونی مشیر نے عمر اکمل کیس کے حوالے سے بتایا کہ کھیلوں کی عالمی عدالت میں ہم عمر اکمل کے خلاف جیت کر بھی ہار گئے ہیں۔ قانونی مشیر نے بتایا کہ کھیلوں کی عالمی عدالت میں عمر اکمل نے اپنی اپیل میں کہا تھا کہ انہیں سزا نہیں ملنی چاہیے جبکہ پی سی بی کا موقف تھا کہ اگر دو سزائیں ہیں تو انہیں اکٹھے نہیں چلنا چاہیے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ایک سزا ٹھیک ہے اور ایک سزا درست نہیں ہے، جب سزا ہی ایک رہ گئی تو ہمارا قانونی نقطہ ہی ختم ہوگیا۔
کھیل
بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت
بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے
پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ، بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں، یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔
بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔
بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے، پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے، یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔
ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ، پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے
پاکستان
چیف جسٹس پاکستان نے جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی قائم کردی
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو مکمل لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جائے جب کہ چیف جسٹس نے آن لائن اجلاس میں ہدایات جاری کیں
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی قائم کردی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جیل ریفارمز سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چیف جسٹس نے جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی قائم کردی۔
اعلامیے کے مطابق آمنہ قادر کو جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی کا کوآرڈینیٹر بنادیا گیا ہے جب کہ کمیٹی میں احد چیمہ اور خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں، کمیٹی پنجاب میں جیلوں کا دورہ کر کے رپورٹ تیار کرے گی۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو مکمل لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جائے جب کہ چیف جسٹس نے آن لائن اجلاس میں ہدایات جاری کیں۔
آن لائن اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم و دیگر نے شرکت کی، علاوہ ازیں احمد چیمہ اور خدیجہ شاہ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
تجارت
مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ
ادارہ شماریات کےمطابق ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا
ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری ، ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.55 فیصد کا اضافہ ہوگیا۔
ادارہ شماریات کےمطابق ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، صرف 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔
رپورٹ کےمطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 23 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا، انڈے فی درجن 16 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، لہسن فی کلو 27 روپے تک اضافہ ہوا، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 36 روپے تک مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 2 روپے تک اضافہ ہوا، برانڈڈ گھی فی کلو 10 روپے تک مہنگا ہوا، پانچ کلو برانڈڈ گھی کی قیمت 17 روپے تک کا اضافہ ہوا، گڑ، پیاز، آلو، تازہ دودھ، دالیں، جلانے کی لکڑی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
ادارہ شماریات کےاعدادوشمار کےمطابق ایک ہفتے میں آٹا، دال ماش، زندہ مرغی، کیلے اور چنے کی دال سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
-
تجارت 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
-
ٹیکنالوجی 8 گھنٹے پہلے
غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر
-
دنیا ایک دن پہلے
نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی عبوری ٹیم کی جانب سے افسران کوبرطرف کرنے کے لیےلسٹیں بنانےکا آغاز
-
کھیل 13 گھنٹے پہلے
چیمپئنز ٹرافی:آئی سی سی نے پاکستان نہ آنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ سےتحریری جواب طلب کر لیا
-
موسم ایک دن پہلے
اسموگ سے پریشان شہریوں کے لیے اچھی خبر، محکمہ موسمیات نے آج سے بارش کی نوید سنادی
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
سموگ تدارک،لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ
-
دنیا ایک دن پہلے
ٹرمپ کی ٹیم نے پینٹاگون کے افسران کو برطرف کرنے کے لیے لسٹیں بنانےکا آغاز کر دیا
-
کھیل ایک دن پہلے
بھارت نے کرکٹ ٹیم کے بعد کبڈی ٹیم کو بھی پاکستان آنے سے روک دیا