جی این این سوشل

پاکستان

ملک میں گیس بحران حکومتی نااہلی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے:شہباز شریف

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ شہریوں کو صرف تین وقت گیس فراہمی کا اعلان حکومتی بے حسی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں گیس بحران حکومتی نااہلی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے:شہباز شریف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے ملک میں گیس کے بحران پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی عدم فراہمی اوربحران حکومتی نااہلی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

شہباز شریف نےحکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردی ابھی شروع بھی نہیں ہوئی لیکن گھروں اور کارخانوں کو گیس کی فراہمی معطل ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک میں اس وقت 18 مزید کارگوز کی کھپت ہے لیکن حکومت صرف 10 کارگوز منگوا رہی ہے،انہوں ںے کہا کہ جب سے پی ٹی آئی حکومت میں آئی ہے گیس مہنگی سے مہنگی ہورہی ہے۔

شہباز شریف کا مزید  کہنا ہے کہ ملک، عوام اور معیشت عمران خان کی مزید نا اہلی، کرپشن اوربے حسی کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے۔

تجارت

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ ہے، وزیر اعظم کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی جائے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع پرغور کیا جارہا ہے، جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کی وطن واپسی پر غور ہوسکتا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ ہے، وزیر اعظم کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 28 ستمبر تک تقریبا 29 لاکھ گوشوارے جمع ہوچکے ہیں، گزشتہ سال 28 ستمبر تک 14 لاکھ گوشوارے جمع ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری

پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے، صوبائی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے کی اجازت  نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جلسےکی آڑ میں فساد اور تماشا لگانے نہیں دیں گے جب کہ پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کل لاؤ لشکر کے ساتھ انقلاب لانے کی کوشش کی، ان کی نجی فورس نے کانچ کے ٹکڑے مارے جس سے 25 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب میں بدمعاشی، غندا گردی اور دہشت گردی کی اجازت نہیں ہے، جلسےکی آڑمیں فساد اور تماشا لگانے نہیں دیں گے، اگر قانون ہاتھ میں کی کوشش کی تو سختی سے نمٹا جائے گا۔ حالات خرابی کی ذمہ داری علی امین گنڈاپور پر عائد ہوگی۔

وزیراطلاعات پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی سازش کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے، کسی کوبھی احتجاج کے نام پرسڑکیں اور چوراہے بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مشنز کی جانب سے ایک ویڈیو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن، ملازمت کے متلاشی افراد اور وزٹ ویزا پر آنے والے سیاحوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط سے خود کو واقف کریں اور ان پر عمل کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ مقامی قوانین کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں، تاکہ کسی بھی قانونی مسئلے سے بچا جا سکے۔ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں قید، جرمانے یا یہاں تک کہ ملک بدری بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کیے جانے والے دبئی ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جاسکتی ہے جبکہ ابوظہبی اور شارجہ جیسی دیگر اماراتی ریاستوں کے ویزوں کی تصدیق فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے ممکنہ آجروں کی تصدیق کریں۔ کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں وہ ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا دبئی میں قونصلیٹ جنرل سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں وزارت انسانی وسائل اور امارات (موہرے) کی ویب سائٹ کے ذریعے لیبر قوانین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں، جہاں امیدوار ای میل یا چیٹ کے ذریعے خدمات استعمال کرسکتے ہیں۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے درخواست دہندگان عامر سینٹرز سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ تاشیل سینٹرز کے ذریعے لیبر کے مسائل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی جرم یا تنازع کی صورت میں، تارکین وطن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع دیں۔ ورک پرمٹ کی منسوخی کے ایک سال کے اندر کام کی جگہ کی خلاف ورزیوں کی اطلاع موہرے کو دی جانی چاہیے۔  ویڈیو میں میڈیکل ریکارڈ، درست پاسپورٹ اور ویزا کاپیاں، ملازمت کے تازہ ترین معاہدوں، مالی ریکارڈز اور آجر کی تفصیلات تک آسانی سے رسائی رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان دستاویزات کو ہنگامی صورتحال کی صورت میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں قریبی اہل خانہ کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔ تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان رقم کی منتقلی کے لیے سرکاری چینلز کا استعمال کریں اور شناختی کارڈ، سم کارڈ، پاسپورٹ، امارات آئی ڈی اور ای میل اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایڈوائزری میں آن لائن بینکنگ اور کریڈٹ کارڈ فراڈ کے خطرات پر روشنی ڈالی گئی اور دونوں ممالک میں لائف اور میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، تمام پاکستانی تارکین وطن پر زور دیا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جاب لاس انشورنس حاصل کریں، جسے غیر رضاکارانہ طور پر روزگار کے نقصان (آئی ایل او ای) انشورنس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قوانین پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے لیے اچھے شہری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی ہیں جو ملک کی دوسری سب سے بڑی تارکین وطن برادری کے طور پر جانی جاتی ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll