جی این این سوشل

تفریح

صنم جنگ اپنی طلاق سےمتعلق خبروں پر پھٹ پڑیں

کراچی: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صنم جنگ اپنی طلاق سے متعلق خبروں پر پھٹ پڑیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صنم جنگ اپنی طلاق سےمتعلق خبروں پر پھٹ پڑیں
صنم جنگ اپنی طلاق سےمتعلق خبروں پر پھٹ پڑیں

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صنم جنگ  کئی برسوں  سے اپنی اداکاری سے مداحوں کے درمیان جادو جگائے ہوئے ہیں۔ ایک نجی شو  میں میزبان کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ آپ کو پہلی بار اس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا نہیں پڑا لیکن آپ ایسی افواہوں پر ردعمل نہیں دیتی تو اس بار آپ کو اپنی طلاق سے متعلق خبروں پر وضاحت کیوں دینی پڑی؟

اداکارہ صنم جنگ نے جواب دیا کہ میں نے اپنی طلاق سے متعلق وضاحت اس لیے دی کیوںکہ ہمارے گھر میں ان جھوٹی خبروں کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے تھے اور میری ساس کو کالز موصول ہونا شروع ہوگئی تھیں کیا قسام نے دوسری شادی کرلی؟

اداکارہ کا کہنا تھا کہ  امریکا میں موجود میرے شوہر کو بھی اس طرح کی کالز گئی جس سے وہ پریشان ہوگئے اور مجھے کہا کہ یہ سب کیا ہورہا ہے، یہی نہیں دور دراز سے لوگ اور خاص طور پر خاندان والے مسلسل فون کررہے تھے جس پر مجھے وضاحت دینی پڑی کیوں کہ معاملہ بہت سنجیدہ ہورہا تھا۔

اداکارہ نے مزید بتایا کہ  سب کو یہ پریشانی ہے کہ میں اور قسام ساتھ کیوں نہیں رہتے تو اس کی پیچھے بہت لمبی کہانی ہے کہ ہم ساتھ کیوں نہیں رہتے اور وہ میں بتانہیں سکتی، وہ اپنی جاب کے سلسلے میں وہاں رہتا ہے اور ہم کچھ وقت کےلیے یہاں پر ہیں اور جلد وہاں شفٹ ہوجائیں گے۔

یاد رہے گزشتہ ماہ اداکارہ صنم جنگ کی شوہر قسام سے علیحدگی کی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی تھیں جس پر صنم جنگ نے کہا تھا کہ وہ اپنے شوہرکے ساتھ خوشگوار زندگی گزاررہی ہیں اور اگر ہماری کبھی طلاق ہوئی بھی تو لوگوں کی وجہ سے ہوگی لہذا اس طرح کی افواہیں پھیلانے سے گریزکیا جائے توبہترہے۔

 

پاکستان

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےالیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قراردینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزارجرمانہ عائد کرکےخارج کردی۔
سپریم کورٹ کےجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آج بھی مختلف مقدمات کی سماعت کی۔
الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست پر سماعت کےدوران جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ کس آئینی شق کےتحت امیدوار کے لیے الیکشن میں 50 فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے، الیکشن میں ڈالے ووٹوں پر کامیاب امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے، ووٹرز ووٹ ڈالنے نہ جائےتو ان کا کیا ہو سکتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دیے کہ اگر نیا قانون بنوانا ہے تو سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں،درخواست گزار اکرم نے مؤقف اپنایا کہ سارے بنیادی حقوق اس درخواست میں اٹھائے سوال سے جڑے ہیں،ہماری زندگی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ زندگی کا فیصلہ توپاریمنٹ نہیں کرتی،جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دیے کہ تمام لوگوں کو ووٹ کا حق ہے، پولنگ کے دن لوگ ٹی وی دیکھتےہیں ، ووٹ ڈالنےنہیں جاتے، ووٹرزووٹ نہ ڈالیں تو یہ ووٹرز کی کمزوری ہے۔ 
جسٹس مندوخیل نےاستفسار کیا کی آپ نے فروری 2024 کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، درخواست گزارمحمد اکرم نے کہا کہ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر آٸین کی توہین کررہے ہیں۔
دوران سماعت آئینی بینچ کی طرف سے 20 ہزار جرمانہ عائد کرنے پر درخواست گزار نے عدالت سےتکرار کی اور مؤقف اپنایا کہ جرمانہ کم ازکم 100 ارب کریں تاکہ ملک کا قرضہ کم ہو جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیے کہ 100 ارب کا جرمانہ دینے کی آپکی حیثیت نہیں۔

اس کےعلاوہ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا پابند بنانے سےمتعلق درخواست غیر موثر ہونےکی بنیاد پر نمٹا دی۔
آئینی بنچ نے الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزار جرمانہ عائد کرکے خارج کردی۔
آئینی بینچ نے انکم لیوی ٹیکس ایکٹ 2013 کےخلاف 1178 مقدمات میں نوٹسز کی تعمیل بذیعہ اخبار مشتہر کروانےکا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےآئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سےزائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیےمقرر کیے تھے۔
اس سے قبل آئینی بینچ نےاپنی پہلی عدالتی کارروائی کے دوران سابق چیف جسٹس، انتخابات 2024 اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) دور کی قانون سازی سے متعلق درخواستیں مسترد کردی تھیں جب کہ کئی درخواست گزاروں پرجرمانے بھی عائد کیےتھے۔
5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کاپہلا اجلاس ہوا تھا،جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کےتقررکی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نےمخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نےآئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا،اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی،کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی

تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی

اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی ۔

تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی ۔
پنجاب حکومت نے  اسموگ  میں کمی اور فضائی صورتحال میں بہتری کی وجہ سے صوبے میں ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی ہے۔
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی  گئی ہے اس حوالے سے محکمہ ماحولیات نے اوقات کار میں تبدیلی  کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
 تمام ہوٹلز اور ریسٹورنٹس  پر ڈائن ان، پارکنگ میں کھانے اور  رات 10 بجے تک دستیاب ہو گی جبکہ فوڈ ڈلیوری کی سہولت پر کسی بھی قسم کی پابندی نہیں ہو گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سانحہ 9 مئی شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سمیت اکیس ملزمان پرفرد جرم عائد

عدالت نے شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سمیت اکیس ملزمان پرفرد جرم عائد کردی ہے جب کہ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو شہادتوں کے لئے طلب کرلیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سانحہ 9 مئی شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سمیت اکیس ملزمان پرفرد جرم عائد

لاہور: سانحہ 9 مئی سے متعلق منصوبہ بندی کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سمیت اکیس ملزمان پرفرد جرم عائد کردی گئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں سانحہ 9 مئی سے متعلق منصوبہ بندی کے مقدمے کا کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل جاری ہے۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج منظر علی گل نے جیل میں سماعت کی، ضمانت پرموجود ملزمان نے عدالت پیش ہوکر حاضری مکمل کرائی۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی اور اعجاز چوہدری سمیت اکیس ملزمان پرفرد جرم عائد کردی ہے جب کہ عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو شہادتوں کے لئے طلب کرلیا ہے۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت دیگر زیر حراست ملزمان کی حاضری مکمل کی، سابق ایم این اے روبینہ جمیل اور عالیہ حمزہ سمیت دیگر ملزمان بھی حاضری کے لئے جیل میں پیش ہوئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll