جی این این سوشل

پاکستان

سربراہ RSS نے فریب آمیز بیان پہلی بار نہیں دیا: دفترِ خارجہ

دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ بھارتی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ نے فریب آمیز بیان پہلی بار نہیں دیا۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سربراہ RSS نے فریب آمیز بیان پہلی بار نہیں دیا: دفترِ خارجہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ترجمان دفترِ خارجہ عاصم افتخار نے جاری کیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بھارتی انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ کے بیان کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کئی بار ’ہندو توا‘ نظریے سے علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات اجاگر کر چکا ہے۔ 

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں موجود اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو غصب کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے تسلط پسندانہ اقدامات کی مسلسل مخالفت کی ہے۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس اشتعال انگیز اور غیر ذمے دارانہ بیانات سے گریز کریں۔

صحت

گیٹس فاؤنڈیشن پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں قابل بھروسہ شراکت دار ہے، وزیر اعظم

اس موقع پر بل گیٹس نے پاکستان کی جانب سے کی گئی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ آنے والی نسلوں کو اس مہلک مرض سے محفوظ رکھنے کیلئے پولیو کا خاتمہ ناگزیر ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گیٹس    فاؤنڈیشن پاکستان کی سماجی  و اقتصادی ترقی میں قابل بھروسہ شراکت دار ہے، وزیر اعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ملک سے پولیو کے خاتمے کیلئے تندہی سے کام کر رہا ہے اور پولیو سے پاک پاکستان کاہدف حاصل کرنے کیلئے تمام بین الاقوامی شراکت داروں کی جانب سے پائیدار کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے  آج  ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے موقع پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کے بانی اور شریک چیئرمین بل گیٹس سے گفتگو کر رہے تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ گیٹس فائونڈیشن پاکستان کی سماجی اقتصادی ترقی میں قابل بھروسہ شراکت دار ہے اور ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس کی تعلیم اور قدرتی آفات سے نمٹنے سمیت دوسرے شعبوں میں تعاون کو مزید تقویت دیں گے۔

اس موقع پر بل گیٹس نے پاکستان کی جانب سے کی گئی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ آنے والی نسلوں کو اس مہلک مرض سے محفوظ رکھنے کیلئے پولیو کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان کا ملائیشیا سے کاروباری تعلقات بڑھانے کا فیصلہ

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، لائیو سٹاک اور تجارت کے شعبوں میں تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مستقبل میں تعاون کو مزید بڑھانے کا عزم کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کا ملائیشیا سے کاروباری تعلقات بڑھانے کا فیصلہ

اسلام آباد : پاکستان کا ملائیشیا سے کاروباری سطح پر تعلقات کو مزید  فروغ دینے کا فیصلہ ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اورملائیشیا کے وزیر اعظم کی عالمی فورم پر ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان کاروباری تعلقات کو فروغ دینےکا عندیہ دیا ہے ۔ 

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دوبارہ انتخاب کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔

تاہم دونوں رہنماؤں کے درمیان 4 مارچ 2024 کو وزیراعظم کے عہدہ سنبھالنے اور 10 اپریل 2024 کو عید الفطر کے موقع پر ٹیلی فونک رابطہ ہو چکا ہے ، وزیراعظم نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے ، فن و ادب خصوصاً پاکستان کے قومی شاعر علامہ اقبال کے بارے میں ان کے علم کو سراہا۔

ملائیشیا کے وزیراعظم نے چند کلمات اردو میں ادا کیے اور پاکستان کے تعلیمی اداروں کا ذکر کیا جہاں پر ماضی میں ملائیشیا کے طلباء میڈیکل اور انجینیرنگ کی تعلیم حاصل کیا کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : 

دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، لائیو سٹاک اور تجارت کے شعبوں میں تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مستقبل میں تعاون کو مزید بڑھانے کا عزم کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے تجارتی اور کاروباری وفد کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی کیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے پر بات چیت کی جاسکے۔

دونوں رہنماؤں نے مشترکہ وزارتی کمیشن کا اگلا اجلاس جلد اسلام آباد میں منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا ، وزیراعظم نے ملائشئین وزیراعظم انور ابراہیم کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا,اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے موجودہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔ آج اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آرہی ہے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کے لیے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

حالیہ بین الاقوامی واقعات نے بھی ان کے منظرنامے کے بارے میں غیریقینی کیفیت میں اضافہ کیا ہے، مزید برآں، مہنگائی کے قریب مدتی منظرنامے کے حوالے سے آئندہ بجٹ اقدامات کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔

مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو کم کرکے 5-7 فیصد ہدف کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بہ سال 20.7 فیصد رہ گئی جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہوکر 15.7 فیصد رہ گئی۔

مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔

واضح رہے کہ جون 2023 سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll