جی این این سوشل

دنیا

آگ سے کھیلنے والے یقینی طور پر جل جائیں گے، چین کی امریکا کو تنبیہ

بیجنگ : چین نے امریکہ کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ "تائیوان کی آزادی" کے لئےآگ سے کھیل رہے ہیں وہ جل کر خاک ہو جائیں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آگ سے کھیلنے والے یقینی طور پر جل جائیں گے، چین کی امریکا کو تنبیہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ "تائیوان کارڈ" کھیلنےسےبازرہے،اس   راستے پر جانے سے گریز کرے،  آگ سے کھیلنے والے یقینی طور پر جل جائیں گے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ  میں کہا کہ  چین نے تائیوان کے حکام کو اجلاس میں امریکی دعوت کی سختی سے مخالفت کی ہے،  جمہوریت کے بہانے، امریکہ "تائیوان کی آزادی" کی قوتوں کے کوپوڈیم فراہم کررہاہے، اس سےظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ مختلف طریقوں سے "تائیوان کارڈ" کھیل رہا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ   یہ سرد جنگ کی ذہنیت اورمذموم سازش  پرقائم رہنے کو پوری طرح بے نقاب کرتا ہے۔  چین نے امریکہ کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ جو لوگ "تائیوان کی آزادی" کے لئےآگ سے کھیل رہے ہیں وہ جل کر خاک ہو جائیں گے۔

دنیا

رواں سال کا  آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟

سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رواں سال کا  آخری سپر مون کب دیکھا جا سکے گا؟

سال 2024 اختتام کی جانب گامزن ہے اور اس گزرتے سال کا چوتھا اور آخری سپر مون جمعہ 15 نومبر کو اپنی پوری آب وتاب کے ساتھ نظر آئے گا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق یہ سپر مون پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، ایران، افغانستان، سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور دیگر خطوں میں بھی دیکھا جا سکے گا،سپر مون پاکستانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 28 منٹ پر دیکھا جائے گا۔

اس حوالے سے ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا ہے کہ سپرمون اس وقت ہوتا ہےجب چاند اپنے بیزوی مدار میں زمین کے قریب ترین ہوتا ہے، سپر مون کےدوران چاند 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن نظر آتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپر مون کے دوران زمین اور چاند کا مجموعی فاصلہ 3 لاکھ 60 ہزار 378 کلومیٹر رہ جاتاہے، مدار میں چاند اور زمین کا عمومی فاصلہ 3 لاکھ 84 ہزار 400 کلومیٹر ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال 2024ء میں بالترتیب 3 سپر مون دیکھے جا چکے ہیں جبکہ چوتھے سپر مون کا نظارہ آج کیا جا سکے گا۔

رواں سال کا پہلا سُپر مون 19 اگست کی شب دیکھا گیا، 18 ستمبر کو دوسرا سُپر مون جزوی چاند گرہن کے ساتھ دکھائی دیا جبکہ 17 اکتوبر کو تیسرا سپر مون پاکستان میں بھی دیکھا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دے دیا

حال ہی میں سوشل میڈیا پرکچھ نازیبا ویڈیوزکو متھیرا سےمنسوب کیا گیا تھا جو تیزی سےوائرل ہوئی تھیں تاہم اب ان وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دے دیا

معروف ماڈل اور میزبان متھیرا نےخود سےمنسوب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نازیبا ویڈیوزکو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی )  سے تخلیق شدہ قرار دے دیا۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پرکچھ نازیبا ویڈیوزکو متھیرا سےمنسوب کیا گیا تھا جو تیزی سےوائرل ہوئی تھیں تاہم اب ان وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

 ایکس پر کی گئی ٹوئٹ میں متھیرا نےلکھاکہ ’لوگ میرے نام اور میری فوٹو شوٹ تصویروں کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس میں جعلی چیزیں شامل کر رہے ہیں، شرم کریں اور مجھے اس فضول بکواس سےدور رکھیں۔

متھیرا کا سوشل میڈیا پرخود سےمنسوب نازیبا ویڈیوزپرردعمل سامنے آگیا۔
دوسری جانب انسٹاپرشیئر کی گئی اسٹوری میں متھیر انے لکھا کہ  یہ AI سے تیار کردہ ویڈیوز ہیں، درحقیقت میں ان گندی ویڈیو میں موجود نہیں میرے جسم اورانگلیوں پرسب جگہ ٹیٹوز ہیں۔

ماڈل نے اپنی اسٹوری میں  بتایا کہ ’یہ 2 سال پرانی ویڈیوز ہیں جس کی وجہ سے میں نے  شدید پریشانی کا سامنا  کیا تھا اور اس حوالے سے ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا تھا۔‘
متھیرا نےخود سےمنسوب نازیبا ویڈیوز پر خاموشی توڑ دی  ۔ 
متھیرا نے اپنی اسٹوری میں مزید لکھا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی ویڈیوز کے ذریعے میرے کردار کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، میں نے کبھی بھی ایسی کوئی گندی ویڈیو نہیں بنائی، براہ مہربانی میری اسکرین پرسنالٹی کو خراب کرکے اور مجھے اس طرح پیش کرنے کی کوشش نہ کریں جو میں نہیں ہوں

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت

پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ،  بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔


یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں،  یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔


بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔


بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔


 یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔


 پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے،  یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔


 ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ،  پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔


واضح رہے کہ  یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll