جی این این سوشل

علاقائی

رحیم یارخان میں ٹریفک حادثہ ،2 افراد جاں بحق 

رحیم یارخان:  پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے مئو مبارک روڈ کے قریب تیز رفتار موٹرسائیکل اور  رکشہ میں تصادم  کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق ہوگئے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رحیم یارخان میں   ٹریفک حادثہ ،2 افراد جاں بحق 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جی این این کے مطابق  افسوس ناک حادثہ تیزرفتاری کے باعث پیش آیا ۔  تیزرفتار موٹر سائیکل سوار  اور رکشے کے آپس میں ٹکرانے سے موٹرسائیکل سوار 2 افراد موقع پر دم توڑ گئے جبکہ 1 شخص زخمی ہے ۔

حادثے کی اطلاع  ملتے ہی ریسکیو موقع پر پہنچ گئے اور زخمی افراد کو  شیخ زید ہسپتال منتقل کردیا۔ 

پاکستان

قانونی معاملات میں کسی کی مداخلت قبو ل نہیں کریں گے ، چیف جسٹس

 چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ  مداخلت کے جو واقعات اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے رپورٹ کیے وہ  میرے چیف جسٹس بننے سے پہلے کے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قانونی معاملات میں کسی کی مداخلت قبو ل نہیں کریں گے ،  چیف جسٹس

کراچی : چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کاکہنا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں۔
کراچی میں سندھ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کا کہنا ہے کہ وہ جب سے چیف جسٹس پاکستان بنے ہیں،کسی بھی ہائی کورٹ کےکسی بھی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی، اگر کوئی مداخلت ہوئی بھی ہے تو انہیں رپورٹ نہیں کیا گیا۔
 چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ  مداخلت کے جو واقعات اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے رپورٹ کیے وہ  میرے چیف جسٹس بننے سے پہلے کے ہیں۔
قاضی فائز عیسیٰ کاکہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا شکر گزار ہوں، سندھ بلوچستان پہلے ایک ہی ہائی کورٹ ہوا کرتی تھی، یہ میرا اس بار روم کا پہلا وزٹ ہے، میں جب اپنے والد صاحب کے ساتھ آتا تھا یہ بار روم نہیں ہوتا تھا، سندھ ہائی کورٹ سے میری یادیں وابستہ ہیں جوکہ تاریخی عمارت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بائیڈن کی غزہ پالیسی پر احتجاجاً امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان مستعفی

اسلحہ نہیں ڈپلومیسی اختیار کریں،امن اور اتحاد کے لیے طاقت بنیں، خاتون ترجمان ہالا رہررِٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بائیڈن کی غزہ پالیسی پر احتجاجاً امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان مستعفی

امریکی محکمہ خارجہ کی عربی زبان کی ترجمان نے غزہ کے بارے میں بائیڈن انتظامیہ کی پالیسی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ 

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہالا نے اپنے سوشل میڈیا (لنکڈ اِن ) پیج پر لکھا کہ امریکہ کی غزہ پالیسی کی مخالفت میں 18 سال کی ممتاز خدمات کے بعد استعفیٰ دیا، اسلحہ نہیں ڈپلومیسی اختیار کریں اور امن اور اتحاد کے لیے طاقت بنیں۔ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر ہالا رہررِٹ کے بائیو پیج کے مطابق وہ سفارتکاری اور مواصلات اور باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے رکاوٹوں کو توڑنے کے بارے میں پرجوش ہے۔

ہالا امریکی سفارت کاروں کے اس سلسلے میں تازہ ترین ہیں جو غزہ پر بمباری جاری رکھنے پر اسرائیل کی غیر مشروط حمایت پر تنقید کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ 

خاتون ترجمان ہالا رہررِٹ ’’دبئی ریجنل میڈیا ہب‘‘ کی ڈپٹی ڈائریکٹر بھی تھیں اور 2006 میں فارن سروس میں بطور پولیٹیکل آفیسر شامل ہوئی تھیں۔

یاد رہے اسرائیلی فوجی مہم 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس نے سات اکتوبر کو اس حملے میں 1200 کے قریب اسرائیلیوں کو ہلاک کیا تھا۔ اسی دن سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر بمباری شروع کررکھی ہے۔ صہیونی فوج کی جارحیت کو 202 دن گزر چکے ہیں۔ ان 202 دنوں میں اسرائیلی فوج نے تاریخ کی ہولناک بربریت میں اب تک 34305 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے۔ مزید 2000 سے زیادہ شہدا اس کے علاوہ ہیں جن کی لاشیں تباہ ہونے والی عمارتوں کے نیچے ہیں۔

قبل ازیں سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بیورو آف پولیٹیکل ملٹری افیئرز کے ڈائریکٹر جوش پال اکتوبر میں مستعفی ہوگئے تھے۔ انہوں نے موجودہ غزہ جنگ کے تناظر میں اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کے بائیڈن انتظامیہ کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری

فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری

فلسطینی شہری دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی کانشانہ بننے والے غزہ کے دو ہسپتالوں سے ملبے والی چار سو کے قریب لاشوں میں سے اکثر ناقابل شناخت ہو چکی ہیں، ان لاشوں میں بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں اور کم از کم 20 لاشیں ایسے افراد کی ہیں جن کو بظاہر زندہ دفن کیا گیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف اس اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے لئے غزہ آنے دیا جائے۔خان یونس کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ یامین ابو سلیمان نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے برآمد ہونے والی 392 لاشوں میں سے صرف 65 کی شناخت رشتہ داروں نے کی ہے جبکہ باقی زیادہ تر لاشیں گلنے سڑنے یا مسخ ہونے کی وجہ سے ناقابل شناخت ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ متاثرین کواجتماعی قبروں میں دفن کرنے سے قبل تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف اس جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے غزہ آنے دیا جائے۔

فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے۔ہمیں ان لوگوں کی تقریباً 20 لاشوں کے لیے فرانزک معائنے کی ضرورت ہے جنہیں ہمارے خیال میں زندہ دفن کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll