جی این این سوشل

پاکستان

لوہاری دروازہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی احتساب عدالت پیشی ہوئی ، جس میں شہبازشریف نے ڈیلی میل کیس کی کہانی عدالت میں بیان کردی ۔

شہزاد حسین بٹ Profile شہزاد حسین بٹ

قومی اسمبلی میں اپوزیشن  لیڈر شہبازشریف 9.30پر عدالت پیش ہوئے 9.40، پر کیس کی سماعت شروع ہوئی تو شہبازشریف روسٹرم پر آگئے اور عدالت کو بتایا کہ انکے وکیل ابھی نہیں آئے ،شہبازشریف نے عدالت سے استدعاکی کہ وہ آج جو بات کرنا چاہتے ہیں وہ انکے کیس سے متعلق ہے ، جس پر جج جوادالحسن نے کہا کہ اگر وہ کیس سے متعلق ہے تو پھر جرح کے دوران کیجیے  گا۔ شہبازشریف بات کرنے پر بضد رہےتو عدالت نے اجازت دے دی ، شہبازشریف نے کہا کہ نیب نے 58 والیم پر مشتمل ریفرنس دائر کیا ہے جن میں ان پر منی لانڈرنگ ،ککس بیکس اور پتہ پتہ کیا کیا الزامات لگائے گئے ہین اسی طرح کے الزامات لندن کی ڈیلی میل نے بھی لگائے جس پر میں نے برطانوی اخبار ہر ہتک عزت کا دعوا کیا 5 فروری کو لندن کی ہائیکورٹ کے جسٹس نکلین میتھو نے ڈیلی میل کے الزامات کو غلط قرار دیا ہے اور ڈیلی میل کے وکیل نے اعتراف کیا ہے کہ میرے خلاف منی لانڈرنگ کے کوئی ثبوت نہیں ملے،  جس پر جج جواد الحسن نے کہا کہ انہیں کہنے دین نیب والے کہتے ہیں کہ انکے پاس شواہد ہیں ،شہبازشریف نے کہا کہ اگر ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوئی تو معافی مانگ کر چلا جاؤں گا۔

 جج جواد الحسن نے شہبازشریف نے پوچھاکہ کیا لندن کی عدالت نے حتمی فیصلہ سنادیا ہے اگر آپ کو لگتا ہے کہ ایک انگریز جج نے آپکے حق میں فیصلہ دیا ہے اور آپکو فائدہ ہوسکتا ہے تو آپ اس فیصلے کی کاپی ساتھ لگائیں ،  بریت کی درخواست دیں ہم فیصلہ کردیتے ہیں شہبازشریف نے کہا ابھی فیصلے کی کاپی نہیں ملی ۔ میرے خلاف سازش کی گئی ،  نیب کی تمام دستاویزات ڈیلی میل کو دی گئیں ، اس بات پر پراسکیوٹر نے اعتراض کیا کہ شہبازشریف کیس سے ہٹ رہے ہیں،  لندن کی عدالت کا اس کیس سے کوئی تعلق نہ ہے نا ہی نیب ڈیلی میل کے کیس میں پارٹی ہے ،ویسے بھی لندن کی عدالت نے حتمی  فیصلہ نہیں سنایا ، صرف ابتدائی سماعت ہوئی ہے لہذا میاں اس کیس کو ڈیلی میل سے نہ جوڑیں ۔۔ اسکے بعد شہبازشریف اپنی کرسی پر جا کر بیٹھ گئے اور عدالت نے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ۔

شہباز شریف کے سیکرٹری نے انہیں ہینڈ فری دی جسے شہباز شریف نے سیناٹئز کرکے اپنے کان میں لگایا اور نوازشریف  سے اور سلمان شہباز سے واٹس ایپ پر ٹیلی فون پر بات کی ، آج مریم اورنگزیب ،عظمی بخاری اور عطا تارڑ کے علاوہ کوئی ملاقات کرنےکےلیے نہیں آیا ۔ کیس کی آئندہ سماعت 17فروری کو ہوگی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی احتجاج : اسلام آباد میں فوج طلب، شرپسندوں کو موقع پر ہی گولی مارنے کا حکم

وزارت داخلہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران انتشار سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد میں فوج طلب کرلی گئی ہے، وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جا ری کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بھی بلا لیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق آرمی کو کسی بھی علاقے میں امن امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے کرفیو لگانے کے اختیارات بھی تفویض کیے گئے ہیں،  سکیورٹی اداروں کو انتشار پھیلانے والوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دیئے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرے کے دوران سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس سے 4 رینجرز اہلکار شہید جبکہ 5 رینجرز اور 2 پولیس کے جوان بھی شدید زخمی ہو گئے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں اب تک رینجرز کے 4 جوان شہید اور پولیس کے 2 جوان شہید ہو چکے ہیں جبکہ اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

حکومت پنجاب کی صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع

صوبے میں 3 دن کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت پنجاب نے سکیورٹی خطرات کے پیش نظر صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع کر دی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق صوبے میں 3 دن کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق منگل 26 نومبر سے جمعرات 28 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کی گئی ہے، توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی سفارش پر گزشتہ 3 دنوں سے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ ہے۔اس سے قبل 18 نومبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی۔

بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، جو اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی پہنچ چکا ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ کی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کا پولیس اہلکارکے قتل کی ایف آئی آر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج کرانے کا اعلان

جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی، جنہوں نے لوگوں کو بلایا ان سب کو نہیں چھوڑیں گے، محسن نقوی

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس کانسیٹبل کے قتل کی ایف آئی آر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج کرانے کا اعلان کر دیا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے مبینہ تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔

نمازجنازہ میں وزیرداخلہ محسن نقوی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پولیس اور عسکری افسران سمیت مقامی افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ وزیراعظم نے بھی مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکار کو شہید کرنے کی مذمت کی۔

نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل مبشر فرائض سرانجام دیتے ہوئے شہید ہوئے، ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ شہدا کی فیملی سے وعدہ ہے ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی، جنہوں نے لوگوں کو بلایا ان سب کو نہیں چھوڑیں گے، گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا، احتجاج کی کال دینے والے شہادت کے ذمہ دار ہیں، اسلام آباد پولیس کےدوجوانوں کی حالت بھی تشویشناک ہے۔ پولیس اہلکاروں پرگولیاں چلائی گئیں، سب پرایف آئی آردرج کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ ہکلہ انٹرچینج کے قریب مبینہ طور پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر کا تعلق مظفرگڑھ سے تھا، 46 سالہ مبشر کے 2 بیٹیوں سمیت 3 بچے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll