جی این این سوشل

دنیا

امریکا کا حوثی باغیوں کو دوبارہ 'دہشتگرد' قرار دینے پر غور

امارتی مطالبے کے جواب میں امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ زیر غور ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکا کا حوثی باغیوں کو دوبارہ 'دہشتگرد' قرار دینے پر غور
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ان کی انتظامیہ یمن کی حوثیوں کو دوبارہ بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم کے قرار دینے پر غور کررہی ہے، یہ اعلان گروپ کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں ڈرون اور میزائل حملوں کا دعویٰ کرنے کے بعد سامنے آیا۔

تفصیلات کے مطابق جوبائیڈن کا یہ تبصرہ امارتی سفارتخانے کے ٹوئٹ کے بعد کی جانے والی نیوز کانفرنس میں سامنے آیا، امارتی سفیر یوسف العطیبہ نے اپنے ٹوئٹ میں جوبائیڈن انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ پیر کو ابو ظبی ائیر پورٹ اور تیل ڈپو پر کیے جانے والے حملے کے رد عمل میں تنظیم کو دوبارہ دہشت گرد قرار دیا جائے۔ 

انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر امریکی فہرست میں شامل کیا جائے ، جہاں سے اس تنظیم کا نام تقریباً ایک سال قبل خارج کردیا گیا تھا۔

امارتی مطالبے کے جواب میں امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ زیر غور ہے۔

تاہم امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ حوثیوں یمن کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت اور سعودی قیادت میں فوجی اتحاد کے درمیان تصادم، جس کا تعلق یو اے ای سے ہے ختم کرنا بہت مشکل ہوتا جارہا ہے.

جوبائیڈن کا تبصرہ جنگ کو ختم کرنے کی پیش رفت میں کمی کی عکاسی کرتا ہے جوبائیڈن نے عہدہ سنبھالنے کے ایک سال بعد اقوام متحدہ کی کوششوں کو تقویت دینے کے لیے امن مذاکرات میں پہل کی تھی تاکہ انسانی بحران سے بچا جاسکے جسے اقوام متحدہ نے دنیا ملک ترین قرار دیا ہے۔

یو اے ای کی جانب سے جوبائیڈن کے تبصرے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے امارتی سفارت خانے نے ٹوئٹ کیا کہ کیس واضح ہے شہریوں کے خلاف بلیسٹک اور کروز میزائل چلانا جارحیت برقرار رکھنے اور یمن کے شہریوں کی امداد رخ تبدیل کرنے کے مترادف ہے۔

یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد الجبر نے ٹوئٹ کیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو حوثی تحریک کے لیے نرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ نرمی دہشت گرد اداروں کو اسی طرح کا عمل کرنے کا حوصلہ فراہم کرے گی۔

گزشتہ سال امن مذاکرات کے اقدامات کے لیے جوبائیڈن نے بطور خصوصی ایلچی تجربہ کار امریکی سفیر ٹیموتھی لنڈر کینگ کا تقرر کیا تھا، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں کیے گئے فیصلے پر بھی نظر ثانی کی تھی۔

یاد رہے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے حوثی گروپ کو غیر ملکی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے ان پر مالیاتی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یاد رہے پیر کو ہونے والے ڈرون حملے میں تین افراد ہلاک ہوگئے، اس واقعے کی ذمہ داری حوثی گروپ نے قبول کی تھی۔

ڈرون حملے پر سعودی قیادت میں اتحادی افواج نے اگلے ہی روز حوثیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا پر جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں تقریباً 20 افراد ہلاک ہوئے جن میں عام شہری بھی شامل تھے۔

حوثی میڈیا اور مقامی افراد کے مطابق سال 2019 کے بعد یہ سب سے خطرناک حملہ تھا۔

قومی سیکیورٹی کونسل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عطیبہ نے جوبائیڈن کے مشیر برائے قومی سلامت جیک سولیوان نے 'واضح' مشاورت کی، گفتگو میں حوثی حملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

امارتی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ اس موقع پر عطیبہ کے ہمرا یو اے ای کی سرفہرست انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیدار علی الشمسی بھی موجود تھے۔

جوبائیڈن کے تنظیم کو دہشتگرد قرار دینے کے فیصلے پر امارتی سفارت خانے نے ایک اور ٹوئٹ کیا جس میں کہا گیا کہ عطیبہ نے سولیوان کے ساتھ اپنی ملاقات میں حوثی تنظیم کو دہشتگرد قرار دینے پر زور دیا تھا۔

ادھر اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ امریکی خصوصی ایلچی ٹیموتھی لنڈر کنگ نے امن مذاکرات کو ازسرِنو شروع اور بڑھتے ہوئے تشدد کو ختم کرنے کے لیے خلیج میں نئے میشن کا آغاز کیا ہے۔

انہوں نے کہا خصوصی ایلچی نئے سال میں فریقین پر عسکری کشیدگی ختم کرتے ہوئے یو این کی قیادت میں ایک جامع امن مرحلے میں شرکت کرنے پر دباؤ ڈالیں گے۔

پینٹاگون نے کہا کہ امریکی سیکریٹری دفاع لوئیڈ آسٹن نے گزشتہ روز ابو ظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے گفتگو کی۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر آسٹن نے جانوں کے ضیاع پر تعزیت پر کا اظہار کرتے ہوئے تمام خطرات کے خلاف یو اے ای کی سرزمین کی سلامتی اور دفاع کے لیے اپنی مستحکم حمایت پر زور دیا۔

پاکستان

گرفتار افغان دہشتگرد کے ہوشربا انکشافات

حملے کے لئے ہمارے دو بندوں کو راکٹ لانچر، گرنیڈ اورا سلحہ سے فراہم کیا گیا، انکشاف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گرفتار افغان دہشتگرد کے ہوشربا انکشافات

افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنے والے افغان دہشتگرد نے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔
23 اپریل 2024 کوبلوچستان کے علاقے ضلع پشین میں سکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 3دہشتگرد ہلاک جبکہ ایک دہشتگرد زخمی حالت میں گرفتار ہوا، گرفتار دہشتگرد کا نام حبیب اللہ عرف خالد ولد خان محمد ہے، حبیب اللہ افغانستان کے علاقے سپن بولدک کا رہائشی ہے۔
افغان دہشتگرد حبیب اللہ نے اپنے اعترافی بیان میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کیا اور کہا کہ بلوچستان کے علاقے پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی، حملے کے لئے ہمارے دو بندوں کو راکٹ لانچر، گرنیڈ اورا سلحہ سے فراہم کیا گیا اور ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی۔
دہشتگرد حبیب اللہ نے بتایا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ہمارے دو ساتھی مارے گئے اور میں زخمی ہو گیا، گرفتاری کے بعد احساس ہوا کہ ہمیں اس حملے کے لئے ورغلایا گیا جو بہت بڑی غلطی تھی، مفتی صاحب کی وجہ سے ہم اور ہمارے گھر والے برباد ہو گئے۔
افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں سر فہرست ہیں۔پاکستان میں دو دہائیوں پر محیط جاری دہشتگردی میں افغان دہشتگردوں کا کردار روز روشن کی طرح عیاں ہے۔
پاکستان میں جاری دہشتگردی کی بڑھتی لہر میں ٹی ٹی پی اور افغان دہشتگردوں کا مرکزی کردار رہا ہے، پاکستان پر حملہ آور افغان دہشتگردوں کی آماجگاہیں افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال

سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے بلوچستان کے حلقہ پی بی 51 چمن کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم بھی کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے تمام امیدواروں کی رضامندی سے معاملہ دوبارہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام امیدواروں کو سن کر 10 روز میں فیصلہ کرے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مخالف امیدوار اصغر خان اچکزئی کی درخواست پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دوبارہ پولنگ کا حکم دیتے ہوئے اسپیکر کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما عبدالخاق اچکزئی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کس ضابطے کے تحت الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کا حکم دیا، الیکشن کمیشن نے نہ تو انکوائری کی نہ ہی کوئی اصول دیکھا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نے 12 پولنگ اسٹیشنز کو دیکھا مگر دیگر کو نظر انداز کر دیا۔

جس پر ڈی جی لا الیکشن کمیشن بولے کہ جن 12 پولنگ اسٹیشنز پر زیادہ ٹرن آوٹ کی درخواست کی گئی صرف انہی کو دیکھا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو تو پورے حلقے کی دوبارہ انکوائری کروانا چاہیے تھی، اگر الیکشن کمیشن اپنا کام کر لیتا تو لوگوں کو عدالت نہ آنا پڑتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم نے چیف کمشنر اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا

محمد علی رندھاوا کو چیف کمشنر اسلام آباد تعینات کیے جانے کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم نے چیف کمشنر اسلام آباد کو عہدے سے ہٹا دیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے چیف کمشنر اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کو عہدے سے ہٹا دیا۔
ذرائع کے مطا بق چیف کمشنر اسلام آباد انوارالحق کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد محمد علی رندھاوا کو چیف کمشنر اسلام آباد تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے سیکشن افسر ایڈمن غلام مرتضیٰ کی جانب سے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو مراسلہ لکھا گیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ پنجاب حکومت میں بطور کمشنر لاہور تعینات چوہدری محمد علی رندھاوا کی خدمات بطور چیف کمشنر اسلام آباد یا سی ڈی اے میں استعمال کرنے کی خواہاں ہے لہٰذا ان کی خدمات وزارت داخلہ کے سپرد کی جائیں۔
یاد رہے محمد علی رندھاوا پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گر یڈ 20 کے افسر ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll