جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

ایلون مسک دماغی چپ کی انسانی جانچ کے قریب

کمپنی نے کلینیکل ٹرائل ڈائریکٹر اور کلینیکل ٹرائل کوآرڈینیٹر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اشتہارات بھی شائع کروا دیے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایلون مسک دماغی چپ کی انسانی جانچ کے قریب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ارب پتی بزنس مین ایلون مسک کے تعاون سے قائم امریکی نیورو ٹیکنالوجی فرم نیورا لنک نے کلینکل ٹرائلز کے لیے کلیدی ملازمین کو بھرتی کرنا شروع کر دیا ہے جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وہ اپنے دماغی امپلانٹس کی انسانی جانچ شروع کرنے کے قریب تر ہے۔

کمپنی نے کلینیکل ٹرائل ڈائریکٹر اور کلینیکل ٹرائل کوآرڈینیٹر کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اشتہارات بھی شائع کروا دیے ہیں۔

اشتہارات میں لکھا گیا ہے کہ عملہ "کچھ جدید ترین ڈاکٹروں اور اعلیٰ انجینئرز کے ساتھ مل کر کام کرے گا اور ساتھ ہی نیورالنک کے پہلے کلینیکل ٹرائل کے شرکاء کے ساتھ کام کریں گے۔"

ایلون مسک، جو 256 بلین ڈالر کی دولت کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ 2022 میں کسی بھی وقت نیورالنک دماغی چپس انسانوں میں لگائے جانے کی توقع رکھتے ہیں۔

 ایف ڈی اےکی جانب سے ایلون مسک کے منصوبوں کی منظوری باقی:  تاہم امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے دماغی چپ کی جانچ کے ان منصوبوں کی منظوری باقی ہے۔

مسک اور ان کے نیورالنک پارٹنرز نے 2016 میں دماغی چپس تیار کرنے کے لیے کمپنی کی بنیاد رکھی تھی جو انسانوں کو کمپیوٹر سے جوڑتی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ امپلانٹس مفلوج افراد کو اپنے دماغ سے اسمارٹ فون جیسے آلات کو کنٹرول کرنے کے قابل بنائیں گے۔

انہیں توقع ہے کہ ایک بار جب انسانی جانچ کا آغاز ہو گا تو مزید پیشرفت سے نیوران کے درمیان سگنلز کو  پل کر کے کئی جسمانی معذوریوں کا حل بھی شامل ہے۔

نیورالنک پہلے ہی ایک مکاک بندر اور سور کے دماغ میں اپنی چپس کا تجربہ کر چکا ہے۔ کمپنی نے گزشتہ برس اپریل میں ایک بندر کو اپنے دماغ کے ساتھ ویڈیو گیم کھیلتے ہوئے دکھایا تھا۔


مسک نے پچھلے مہینے وال سٹریٹ جرنل کے سی ای او کونسل سربراہی اجلاس میں کہا تھا کہ پہلے انسانی ٹیسٹ ریڑھ کی ہڈی کی شدید چوٹوں والے لوگوں پر ہوں گے۔

انہوں نے کہا، "ہمارے پاس نیورالنک کے ساتھ ایک موقع ہے کہ ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کی وجہ سے پورے مفلوج جسم کو فعال کر لیں

پاکستان

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے،دفتر خارجہ

پاکستان فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے، اورفلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں،ممتاز زہرا بلوچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے،دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ  نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کئی مواقع پر کہہ چکی ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ  نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران دونوں ملکوں کے درمیا ن مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں اور معاہدوں پردستخط ہوئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق روسی اسپیکر کے دعوت نامے پر روس کا دورہ کر رہے ہیں، جس میں مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔

فلسطین اور غزہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ  پاکستان فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتا ہے، اورفلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں، عالمی برادری اسرائیل کو فلسطین میں جارحیت اور نسل کشی پر جوابدہ ٹھہرائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطین میں غیر مشروط جنگ بندی کامطالبہ کرتا ہے، پاکستان لبنان میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،اخلاقی اورسفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد کو شر پسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ردالفساد فورس کے قیام کا فیصلہ

اجلاس میں آرمی چیف ،وفاقی وزرا، مریم نواز اور سیکیورٹی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد کو شر پسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ردالفساد فورس کے قیام کا فیصلہ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے رد الفساد فورس بنانے کا فیصلہ کیا  گیا ہے۔

 اسلام آباد میں امن وامان کے معاملہ پر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں امن وامان کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی خصوصی شرکت کی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے  اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی وزرا اور سکیورٹی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی،جبکہ اس موقع وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے رد الفساد فورس بنائی جائے گی، شرپسندوں کی نشاندہی کے لئے اسلام آباد میں فرانزک لیب قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اجلاس میں سوشل میڈیا پر ہونے والے  منفی پراپیگنڈہ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، 24 نومبر کے بعد ہونے والی صورتحال کے باعث شرپسند عناصر کےخلاف بھرپور قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مستقبل میں ایسے ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سربراہی میں رد الفساد فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تمام شرپسندوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے، اجلاس میں شرکا کو سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، تا ہم اجلاس میں خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیرغور نہیں آئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

منی لانڈرنگ کے الزام میں شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کے گھر اور دفتر پر چھاپہ

راج کندرا  پر فحش فلمیں بنانے اور منی لانڈڑنگ کیس میں ملوث ہونے کی  وجہ سےان کے  گھر اور دفتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

منی لانڈرنگ کے الزام میں شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کے گھر اور دفتر پر چھاپہ

بالی وڈ کی مشہور اور نامور ادکارہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا  پر فحش فلمیں بنانے اور منی لانڈڑنگ کیس میں ملوث ہونے کی  وجہ سےان کے  گھر اور دفتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے راج کندرا کے گھر اور دفتر سمیت مختلف  مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔

ای ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں کی گئی ہے جو کہ مبینہ طور پر فحش فلمیں  اور مواد کی تیاری اور موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے اس کی تقسیم سے متعلق ہے۔

ای ڈی حکام نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں راج کندرا کے کچھ ساتھیوں کے ٹھکانوں کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے جبکہ ان تحقیقات کا مقصد اس غیر قانونی کاروبار میں شامل افراد اور فنڈز کے ذرائع کا پتہ لگانا ہے۔

اس  کے علاوہ راج کندرا پر یہ بھی  الزام عائد  ہے کہ انہوں نے 2017 میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن میں جعل سازی کر کے منی لانڈرنگ کی، جس سے اس وقت کے متعدد کاروباری افراد کو 66 ارب بھارتی روپے کا نقصان ہوا،ان کی کاروباری کمپنیوں نے اس وقت بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے لیے کاروباری لوگوں  کو ماہانہ 10 فیصد منافع کا لالچ دے کر انہیں مالی نقصان پہنچایا اور اب تفتیشی ادارے اسی کیس میں ان کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل راج کندرا کو ابتدائی طور پر فحش فلمیں بنانے اور ان کے غیر قانونی پھیلاؤ کے حوالے سے جولائی 2021 میں مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا اور وہ چار ماہ تک جیل میں بھی رہے تھے، بعد ازاں ضمانت منظور ہونے پر ان کی رہائی ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll