Advertisement
تجارت

مہنگائی نے چھوٹے کسانوں کیلئے کاشتکاری ناممکن بنا دی

ملتان: جنوبی پنجاب کے کسانوں کی مشکلات کم نہ ہو سکیں۔ حکومتی ٹیکسوں کے باعث کھاد کے بعد زرعی آلات بھی 20سے 25 فیصد مہنگے کردیئے گئے ۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 years ago پر Jan 28th 2021, 9:35 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے

جی این این کے مطابق نئے سال میں بھی کاشتکاروں کےلیے مشکلات کم نہ ہو سکیں، ملتان سمیت جنوبی پنجاب  کے کسانوں کی پریشانیوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہوگیا۔ نئے ٹیکس لگنے سے کھاد،بیج اور اسپرے کےبعد زرعی آلا ت کی قیمتوں میں25 فیصد تک اضافہ ہوگیا۔ جس سے نا صرف کسانوں بلکہ زرعی آلات کے کاروبار سے منسلک افراد کی پریشانی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، تاہم چھوٹے کسانوں کے لیے کاشتکاری ناممکن ہو جائے گی ۔

رپورٹ کے مطابق مارکیٹ میں روٹا ویٹر کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ 35 ہزار  ہوگئی۔  تھریشر ،ہل ،ٹرالی کی قیمت میں بھی دس سے پندرہ ہزار روپے اضافہ ہوگیا ہے۔دکانداورں کا کہنا ہے کہ لوہا مہنگا ہونے پر وہ ہی نہیں کسان بھی پریشان ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کی 70 فیصد سے زائد آبادی زراعت کے شعبے سے وابستہ ہے۔ ملک کی مجموعی قومی پیداوار میں زراعت کا حصہ 21 فیصد ہے۔ پاکستان میں پیدا ہونے والی کپاس، گندم، گنا اور چاول کی فصل بیرونی منڈیوںمیں خاص اہمیت رکھتی ہے اور ملک ان فصلوں کی بدولت قیمتی زرمبادلہ حاصل کرتا ہے۔ اس کے باوجود ملکی زرعی شعبے کی ترقی کی رفتار نہایت سست ہے۔ جس کی وجہ کسانوں کے مسائل ہیں۔کسانوں کو ان کی اجناس کی معقول قیمت نہیں ملتی، جبکہ حکومتی ٹیکس کی بھرمار نےبھی کسانوں کی مشکلات بڑھا رکھی ہیں۔

 

Advertisement