جی این این سوشل

پاکستان

لوئر دیر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیراعظم پر جرمانہ عائد

لوئردیر : انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر (ڈی ایم او) لوئر دیر حمید اللّٰہ نے وزیر اعظم عمران خان پر 50ہزار جرمانہ کر دیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لوئر دیر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیراعظم پر جرمانہ عائد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  وزیراعظم عمران  خان  کو 22 مارچ تک پچاس ہزار روپے جرمانہ بھرنے کا حکم دیا گیا ہے ، یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی دوبارہ خلاف ورزی پر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے خیبرپختون خوا کے وزیراعلیٰ محمود خان، گورنر شاہ فرمان، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، مراد سعید، اسد عمر اور پرویز خٹک پر بھی جرمانہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 11 مارچ کو الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو لوئر دیر میں جلسہ کرنے سے روکا تھا ، الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پبلک آفس ہولڈرز پر الیکشن مہم میں حصہ لینے پر پابندی ہے۔

پاکستان

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔

مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔

گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو  ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ڈیرہ غازی خان کی سرحدی چوکی پر خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام

پنجاب پولیس نے خوارجی دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملاتے ہوئے حملہ آوروں کو پسپا کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈیرہ غازی خان کی سرحدی چوکی پر خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام

پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں سرحدی چوکی لکھانی پر 25 سے 30 خوارجی دہشت گردوں نے حملہ کردیا، پولیس کی جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہو گئے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے تھانہ وہوا کی سرحدی چوکی لکھانی پر خوارجی دہشت گردوں نے رات دیر گئے حملہ کردیا، خوارجی دہشت گردوں نے راکٹ، دستی بموں سمیت بھاری اسلحے کا استعمال کیا ۔

پولیس کے مطابق 25 سے 30 خوارجی دہشت گرد لکھانی چیک پوسٹ پر چاروں طرف سے حملہ آور ہوئے تاہم پنجاب پولیس نے خوارجی دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملاتے ہوئے حملہ آوروں کو پسپا کر دیا۔

ترجمان نے کہا کہ تھرمل امیج کیمروں کی مدد سے خوارجی دہشت گردوں کی نشاندہی کی گئی، پولیس، ایلیٹ فورس، رینجرز اور سی ٹی ڈی نے مل کر خوارجی دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، پولیس کی جوابی کاروائی نے دہشت گردوں کو فرار پر مجبور کر دیا، مؤثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد بھاری جانی نقصان اٹھا کر فرار ہو گئے، خیبرپختونخوا بارڈر پر تمام چیک پوسٹس پہلے سے ہائی الرٹ تھیں۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے دہشت گردوں کا حملہ پسپا کرنے پر ڈیرہ غازی خان پولیس کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس قبل ازیں بھی خوارجی دہشت گردوں کے کئی حملے ناکام بنا چکی ہے، دہشت گردوں کو کسی بھی صورت پنجاب میں داخل ہونے نہیں دیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار

سوشل میڈیا پراحتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، سکیورٹی ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد میں  احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار

سکیورٹی ذرائع نے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار دے دیں۔

اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی جانب سے احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اپنی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، کل رات پولیس اور رینجرز آپریشن میں کسی قسم کے آتشی اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll