جی این این سوشل

پاکستان

اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کونسل اجلاس کے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں:وزیرخارجہ

اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کی وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کونسل اجلاس کے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں:وزیرخارجہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  آج ایک بیان میں وزیرخارجہ نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ آج پہنچ رہے ہیں جو اجلاس کے خصوصی مہمان کی حیثیث سے شرکت کریں گے۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کل ایک سال کیلئے اسلامی تعاون تنظیم کی چیئرمین شپ سنبھالے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے موقع پر دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہونگی۔ تمام وزرائے خارجہ 23 مارچ کو نیشنل ڈے پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے ۔  وزیر اعظم عمران خان اس اجلاس سے کلیدی خطاب کریں گے ، امہ کو درپیش سلگتے ہوئے موضوعات کے علاوہ 100 سے زائد قراردادیں زیر بحث آئیں گی،انشاءاللہ پاکستان کے وقار میں اضافہ ہو گا، کل او آئی سی کی چیئرمین شپ ایک سال کیلئےپاکستان کو منتقل ہوجائےگی ، اس اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہمیں دو طرفہ ملاقاتوں کا موقع بھی میسر آئے گا۔

سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کوئی محاذ آرائی نہیں چاہتے اور کسی بھی رکن کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے  نہیں روکا جائے گا، انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی طریقے سے عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کرے گی۔

وزیرخارجہ  نے کہا کہ عدم اعتماد میں نمبرز پورے کرنے کی ذمہ داری اپوزیشن کی ہے، اپوزیشن نمبرز پورے کرنے کیلئے ضمیر فروشی پراترچکی ہے ، مجھےبلاول کی بہت سی باتوں پر ہنسی آتی ہے، وقت کےساتھ ساتھ سیکھ جائیں گے۔ 

 

کھیل

ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں، وزیر اعظم

کھلاڑیوں کو محکموں میں دوبارہ شامل کرنے کی پالیسی پر ایک ہفتے میں عملدرآمد کیاجائے، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں، وزیر اعظم

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ہاکی کاکھیل دوبارہ عروج حاصل کرے گا،ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں گے، کھلاڑیوں کو محکموں میں دوبارہ شامل کرنے کی پالیسی پر ایک ہفتے میں عملدرآمد کیاجائے۔

وزیراعظم ہائوس میں اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلنے والی قومی ہاکی ٹیم کے اعزازمیں تقریب سے خطاب کرتےہوئے شہباز شریف نے کہاکہ آج آپ کے سامنے مہمان خصوصی بن کر نہیں بلکہ آپ نے پاکستان کے نام کو ہاکی میدان میں بلند کرنے کے لئے دنیاکے سامنے جو شاندار کارکردگی پیش کی ہے اسے سراہنے کے لئے موجود ہوں۔ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی قومی ہاکی ٹیم کے کپتان ، کھلاڑی ، فیڈریشن کے عہدیدار اور اولمپکس گیمزمیں حصہ لینے والے دوسرے کھلاڑی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتےہیں۔پوری قوم اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں ہماری ہاکی ٹیم ہاری نہیں جیتی ہے ۔ پچھلے ڈیڑھ دو عشروں میں پاکستان میں ہاکی کا کھیل انحطاط کا شکار رہا ۔ سمجھ نہیں آتی تھی کہ کب وہ دن آئے گا جب پاکستان کے عوام آپ کی کارکردگی دیکھ کر صلاح الدین ، اختر رسول اور دوسرے مایہ نازکھلاڑیوں کو یاد کریں گے۔ ان عظیم کھلاڑیوں اور ہیروز نے پوری دنیا میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ ہاکی کاکھیل دوبارہ عروج حاصل کرے گا۔میری خواہش ہے کہ ہاکی کے کھلاڑیوں کی کارکردگی ایسی ہو کہ ماضی کےہیروز آپ میں دکھائی دیں۔ ہاکی ٹیم کی مربوط کاوش آج رنگ لائی ہے، ہار جیت کھیلا کا حصہ ہے لیکن جس طریقے سے آپ نے مقابلہ کیا ہے وہ مستقبل میں جیت کی نوید ہے۔ شاندار کارکردگی پر ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں ، ان کے والدین ، کوچز اور منتظمین کو مبارکباد اور سلام پیش کرتاہوں۔ہاکی کے فروغ اور بحالی کے لئے وفاقی حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ اس سلسلہ میں فیڈریشن اور دیگر فریقین کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان مشکل حالات میں ہم نے ملکی معیشت کو بہتری کی طرف گامزن کیا۔ اس وقت ہم نے کرکٹ، ہاکی اور دیگر کھیلوں کے کھلاڑیوں کو محکموں میں شامل کرنے کی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ اب اس کو یقینی بنایا جائےگاکہ ہمارے ممتازکھلاڑیوں کو اداروں میں ملازمت کے مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ وہ کھیل کے میدان میں پوری طرح اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں اور انہیں وسائل کی کمی کاسامنا نہ ہو۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ اور چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر اس پالیسی کااجرااور عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں، ایتھلیٹ ارشد ندیم اور پیرس اولمپکس کے لئےکوالیفائی کرنے والے رایفل شوٹنگ ٹیم میں چیک تقسیم کئے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پبلک ٹرانسپورٹرز کے کرایوں میں کمی کا اعلان

کرایوں میں کمی روٹس کے حساب سے کی گئی ہے، چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پبلک ٹرانسپورٹرز کے کرایوں میں کمی کا اعلان

لاہور پبلک ٹرانسپورٹرز نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا۔کرایوں میں 3 سے 5 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

لاہور میں کرایوں میں کمی کا فیصلہ آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کے چیئرمین حاجی اکرم ذکی کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے بتایا کہ کرایوں میں کمی روٹس کے حساب سے کی گئی ہے، لاہور سے فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی روٹس پر 10 روپے جبکہ لاہور سے کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر لمبے روٹس پر 50 روپے فی مسافر یکطرفہ کرایہ کم کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

از خود نوٹس :فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

از خود نوٹس :فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال سپریم کورٹ طلب

سپریم کورٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیصل واوڈا اور مصطفٰی کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل تھے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا یہ پریس کانفرنس توہینِ عدالت کے زمرے میں آتی ہے؟۔ کوئی مقدمہ اگر عدالت میں زیر التوا ہوتو اس پر رائے دی جاسکتی ہے؟۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس سے کہیں زیادہ باتیں میرے خلاف کی گئیں۔ لیکن کیا آپ اداروں کی توقیر کم کرنا شروع کردیں گے۔ اگر میں نے کچھ غلط کیا تو مجھے کہیں، عدالت کو نہیں۔ وکلا، ججز اور صحافیوں سب میں ا چھے بُرے لوگ ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے میں نے بھی اس ادارے میں 500 نقائص دیکھے ہوں۔ باپ کے گناہ کی ذمے داری بیٹے کو نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایسی باتوں سے آپ عدلیہ کا وقار کم کرنا چاہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ شفافیت لانے کی کوشش کی، اپنے اختیارات کم کیے، بندوق اٹھانے والا اور گالی دینے والا کمزور ترین شخص ہوتے ہیں۔ جس کے پاس دلیل ختم ہو، وہ بندوق اٹھاتا ہے یا گالی دیتا ہے۔ ایک کمشنر صاحب اٹھے اور کہا میں نے انتخابات میں دھاندلی کروائی۔ بھئی بتاؤ تو سہی چیف جسٹس کیسے دھاندلی کروا سکتا ہے؟۔ مذہب معاشروں میں ایسے الزامات نہیں لگائے جاتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے عوام کے ہوتے ہیں، اداروں کو بدنام کرنا ملک کی خدمت نہیں، اداروں میں کوتاہیاں ہوسکتی ہیں، میں کسی اور کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو بتائیں، تنقید کریں، ہم ہر روز ہم اچھا کام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون پر عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کے پاس دلائل ہوں گے وہ ہم ججز کو بھی چپ کرادے گا، میں نے اپنی ذات کے لیے نہیں بلکہ ادارے کے لیے حلف لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کو نوٹس جاری کرتے ہیں، دونوں کو بلا لیتے ہیں، ہمارے منہ پر آکر تنقید کر لیں۔

ریمارکس میں کہا کہ ملک کا ہر شہری عدلیہ کا حصہ ہے۔ جرمنی میں ہٹلر گزرا ہے، وہاں آج تک کوئی رو نہیں رہا۔ غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کر کے آگے بڑھیں۔ اسکول میں بچے غطی تسلیم کرے تو استاد کا رویہ بدل جاتا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 5 جون تک ملتوی کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll