جی این این سوشل

جرم

پنجاب پولیس کی وردی پہن کر ٹک ٹاک بنانے والا شہری گرفتار

ٹک ٹاکر کےخلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پنجاب پولیس کی وردی پہن کر ٹک ٹاک بنانے والا شہری گرفتار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پنجاب پولیس کی وردی پہن کر ٹک ٹاک بنانے والے نوجوان کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کرلیا گیا ہے، وردی بھی برآمد کرلی۔

ٹک ٹاکر کےخلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاکر سلیمان پیرودھائی کا رہائشی ہے۔ ملزم کے قبضے سے پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر کی وردی برآمد ہوئی، ملزم نے پولیس کی وردی پاس رکھ کر اور ٹاک بناکر جرم کا ارتکاب کیا۔۔۔ابتدائی تحقیقات میں ملزم کا کہنا ہے کہ وہ شوقیہ پولیس کی وردی ساتھ رکھتا ہے۔

پاکستان

اسلام آ باد : حکومت نے ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کروانے کیلئے کمرکس لی

گولڑا موڑجی ٹی روڈ، چھبیس چونگی، نیومارگلہ روڈ ون الیون کے مقام پر بند کیا گیا ہے۔ ایران ایوینو کو ڈی 12 کے مقام سے بند کردیا گیا۔ جی ٹی روڈ کو بھی مختلف مقامات سے بند کردیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آ باد : حکومت نے ہائیکورٹ کے احکامات پر  عمل درآمد کروانے کیلئے کمرکس لی

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سےغیرقانونی احتجاج اوردھرنے کی اجازت نہ دینے کے احکامات پروفاقی حکومت نے عمل درآمد کروانے کیلئے کمرکس لی۔ 

پی ٹی آئی کے کل کے احتجاج کے پیشِ نظر فیض آباد پل سے اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے آج بند کر دیے گئے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ جانے والا راستہ جزوی بند کیا گیا ہے۔

اسلام آباد اورلاہورمیں موٹرویزکے تمام انٹری پوائنٹس بھی بند ہیں، لاہور سے اسلام آباد جانے والے راستے ٹھوکر نیاز بیگ، بابو صابو انٹرچینج، سگیاں پل اور شاہدرہ چوک بھی بند ہیں، رنگ روڈ کو بھی 2 دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں داخلے کے لیے ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پردونوں اطراف سے بند کیا گیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں میٹرو بس سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

گولڑا موڑجی ٹی روڈ، چھبیس چونگی، نیومارگلہ روڈ ون الیون کے مقام پر بند کیا گیا ہے۔ ایران ایوینو کو ڈی 12 کے مقام سے بند کردیا گیا۔ جی ٹی روڈ کو بھی مختلف مقامات سے بند کردیا گیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم : قبائلی  کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

 ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔

دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔

دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔

پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی احتجاج : اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند

دارالحکومت کو جانے والے زيادہ تر راستوں پر کنٹیرز کھڑے کر دیئے گئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی احتجاج : اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) احتجاج، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند کر دیئے گئے۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر حکومت نے اسلام آباد کے راستے بند کر دیئے ہیں اور دارالحکومت کو جانے والے زيادہ تر راستوں پر کنٹیرز کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔ چھبیس نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دی گئی ہے اور وہاں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند کر دی گئی ہے۔

ایکسپریس وے بھی کھنہ پل کے مقام پر دونوں طرف سے بند کر دی گئی ہے، کھنہ پل پر رکھے گئے ایک کنٹینر میں آگ بھڑک اٹھی تاہم اس کی وجہ معلوم نہ ہو سکی۔ ایئر پورٹ جانے والے راستے پر بھی کنٹینرز لگا دیئے گئے ہیں جبکہ فیض آباد سے اسلام آباد کا راستہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔

جڑواں شہروں کا مرکزی رابطہ پل فیض آباد انٹرچینج ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند ہے، اسلام آباد ایکسپریس وے اور آئی جی پی روڈ کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا جبکہ مری روڈ کو فیض آباد سے صدر تک مختلف پوائنٹس سے بند کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے، 6 ہزار پولیس اہلکار اور افسران تعینات کیے گئے ہین جبکہ 2 ہزار پولیس نفری بیک اپ کے لیے تیار ہے۔

راولپنڈی سے اسلام آباد داخلے کے لیے 135 بلاگنگ پوائنٹس اور چوکیاں قائم ہیں، اینٹی رائڈ اور ایلیٹ فورس کو فسادات سے نمٹنے کے لیے آلات فراہم کردیئے گئے۔پولیس اہلکاروں کو موبائل فون کے استعمال سے روک دیا گیا، انٹرینٹ کی سہولت انتہائی سلو کردی گئی جبکہ میٹرو بس سروس تاحکم ثانی بند کردی گئی۔راولپنڈی اسلام آباد کو ملانے والے 70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی، پولیس کو آنسوں گیس کے شیل اور گنز فراہم کردی گئی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی احتجاج، مظاہرے یا ریلی کی اجازت نہیں دی جائے گی، امن میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایات ہیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔

دوسری طرف راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بھی معطل ہے جبکہ پمز سے بارہ کہو تک گرین لائن سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔اس کے علاوہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سروس بھی متاثر ہے، اس حوالے سے وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا، وائی فائی سروس بندش کا تعین کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll