اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سینیٹ الیکشن اوپن کرانے کا بل منظور کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا چئیرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سینیٹ الیکشن اوپن کرنے سے متعلق بل زیر بحث آیا،چھ ارکان نے سینیٹ الیکشن اوپن کرنے کی حمایت کردی، جبکہ اپوزیشن کے تین ارکان کی سینیٹ الیکشن خفیہ رکھنے کی حمایت کی۔
سینیٹ الیکشن اوپن کرنے کی مخالفت کرنے والوں میں پاکستان پیپلزپارٹی کے تین ارکان سید نوید قمر ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور سید حسین طارق شامل ہیں۔اپوزیشن ارکان نے الزام لگایا کہ چیئرمین کمیٹی معاملے کو بلڈوز کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے کثرت رائے سے سینیٹ الیکشن اوپن کرنے کا بل منظور کرلیا۔ بل کے حق میں 6 جبکہ مخالفت میں 3 ووٹ آئے، اجلاسں میں ن لیگ کے اراکین شرکت نہ کر سکے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 23 دسمبر کو صدر مملکت کی منظوری کے بعد سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس بھجوانے کی وزیر اعظم کی تجویز کی منظوری دے دی اور ریفرنس پر دستخط کیے تھے۔عدالت عظمیٰ میں دائر ریفرنس میں صدر مملکت نے وزیر اعظم کی تجویز پر سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی تجویز مانگی ہے۔
ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئینی ترمیم کے بغیر الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کے لیے رائے دی جائے۔وفاقی حکومت نے ریفرنس میں کہا ہے کہ خفیہ انتخاب سے الیکشن کی شفافیت متاثر ہوتی ہے اس لیے سینیٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے منعقد کرانے کا آئینی و قانونی راستہ نکالا جائے۔4جنوری 2021 کو چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے ریفرنس پر سماعت کرتے ہوئے پانچوں ایڈووکیٹ جرنلز ، اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو نوٹس جاری کیا تھا۔
2 1جنوری 2021 کو جمیعت علمائے اسلام (ف) نے سینیٹ انتخابات کے معاملے میں عدالت عظمی کی رہنمائی کے لئے صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران اوپن بیلٹ کے ذریعے انتخابات کروانے کی مخالفت کی۔ وفاقی حکومت نےاس پر تحریری جواب پیش کیا جبکہ حکومت سندھ کو ریفرنس پر اپنا مؤقف پیش کرنے کیلئے ایک ہفتہ کی مہلت دی گئی ۔
16جنوری 2021 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران سینیٹ انتخابات کے انعقاد کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت عظمی ٰ سے رہنمائی طلب کرلی ۔الیکشن کمیشن پاکستان نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی مخالفت کردی ، کمیشن نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا کہ سینیٹ انتخابات ہمیشہ آئین کی دفعہ 226 کے مطابق خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہی ہوئے ہیں۔ لہذا اوپن بیلٹ کے ذریعے مذکورہ انتخابات کے انعقاد کے لئے آئین کے آرٹیکل 226 میں ترمیم کی ضرورت ہے۔
22 جنوری 2021 کو سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دائر کردہ ایک ریفرنس میں سپریم کورٹ کے مشاورتی دائرہ اختیار کو غلط اور وقت سے پہلے رجوع کیا جس میں عدالت عظمیٰ سے سینیٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ اور شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کے بارے میں رائے طلب کی گئی ہے۔
23 جنوری 2021 کو چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صدارتی ریفرنس کا جواب پیش کرتے ہوئے اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کرانے کی حمایت کی ۔
25 جنوری 2021کو سندھ حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی مخالفت کردی۔

5 اگست کو یومِ استحصالِ کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا
- 10 گھنٹے قبل

سابق اسرائیلی انٹیلی جنس سربراہان کا ٹرمپ کو خط: غزہ جنگ ختم کرانے کے لیے کردار ادا کریں
- 9 گھنٹے قبل

برطانوی ایئرپورٹ پر طیارہ لینڈنگ کے دوران طوفانی ہواؤں کی زد میں آ گیا
- 10 گھنٹے قبل

جب تک اپنی غلطیوں کا اعتراف نہیں کرتے تب تک معاملات آگے نہیں بڑھیں گے،وزیر قانون
- 12 گھنٹے قبل
سینئر وکیل شمس الاسلام قتل کیس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم
- 10 گھنٹے قبل
روس سے تیل خریداری پر تنقید غیرمنصفانہ ہے، بھارت کا امریکا کو دوٹوک جواب
- 9 گھنٹے قبل

معذوری رکاوٹ نہیں: وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا کا ہونہار طالبعلم کو نقد انعام اور لیپ ٹاپ کا تحفہ
- 9 گھنٹے قبل

حمیرا اصغر کی ماں کی لاتعلقی پر غزالہ جاوید کا اظہار افسوس ، بیٹی کی خبر تک نہ لی
- 12 گھنٹے قبل

روسی تیل خریدنے پر بھارت پر مزید ٹیرف عائد کریں گے: ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
- 10 گھنٹے قبل

پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ
- 9 گھنٹے قبل

پی ٹی آئی نے 5 اگست کے احتجاجی منصوبے کو حتمی شکل دے دی
- 13 گھنٹے قبل

تحریک انصاف کے 15 عہدیدار پیپلز پارٹی میں شامل، اگلا وزیراعظم بلاول ہوگا: گورنر پنجاب
- 13 گھنٹے قبل