تجارت
اوگرا نے پیٹرول 83 اور ڈیزل 119 روپے مہنگا کرنے کی تجویز دے دی
اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ساتھ بڑے اضافے کی تجویز دے دی ہے۔
تفصیلات کی مطابق اوگرا نے 16 اپریل سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی تجویز دی ہے۔
اوگرا نے قیمتوں میں اضافے کی تجویز پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی، جس میں پیٹرول 83 اور ڈیزل 119 روپے مہنگا کرنے کا کہا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ تجویزجی ایس ٹی اور لیوی کی موجودہ شرح پربھیجی گئی ہے، اوگرا کی جانب سے تجویز 70 فیصد جی ایس ٹی اور 30 روپے فی لیٹرلیوی کی بنیاد پر بھیجی گئی۔
فل لیوی اور ٹیکسوں کی بنیاد پرپیٹرول فی لیٹر83.50 روپے بڑھانےکی تجویز دی گئی ہے، اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں بھی 119 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
فل ٹیکس اورلیوی پر مٹی کے تیل کی قیمت 77.56 روپے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل 77 روپے 13 پیسے مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق موجودہ ٹیکس شرح پرپیٹرول فی لیٹر 21.53 روپے جبکہ ڈیزل فی لیٹر 51 روپے 30 پیسےمہنگا کرنے کی سمری بھیجی گئی ہے۔
اوگرا کی تجویز پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف وزارت خزانہ کی مشاورت سے کریں گے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 22 فروری کو اعلان کیا تھا کہ بجٹ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی۔
عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اب فیصلے کا اختیار نو منتخب وزیر اعظم شہباز کے پاس ہے۔
پاکستان
حکومتی وفدکی ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ آمد
حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں
حکومتی وفد ایک بار پھر سربراہ جے یو آئی( ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچ گیا، ملاقات میں آئینی ترامیم پر مشاورت ہو گی۔
حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل ہیں، حکومتی وفد مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم کے حوالے سے مجوزہ مسودہ دکھائے گا۔
واضح رہے قبل ازیں سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مجوزہ مسودہ نہ دکھانے کا شکوہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مصروفیت کے باعث حکومتی وفد سے ملاقات نہ ہو سکی، حکومتی وفد مولانا سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
دنیا
انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران
مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،دی گارڈین
انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا ہے۔
برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، کشمیر میں بھارتی حکومت کا امن قائم کرنے کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔
اخبار نے مطابق نام نہ بتانے کی شرط پر بھارتی خفیہ ایجنسی اور فورسز کے پانچ افسران نے کشمیری علیحدگی پسندوں کے پاس ڈرونز کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے پرامن کشمیر کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہورہے ہیں، ان تازہ حملوں سے کشمیری حریت پسندی کی لہر میں شدت آئی ہے۔
اخبار کے مطابق کشمیر میں حریت پسندوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید آلات نے بھارتی سیکیورٹی حکام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے، ریاستی حملوں نے کشمیر میں جاری خون ریزی کا پردہ چاک کر دیا ہے اور بھارتی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔
گارڈین کا کہنا ہے کہ مودی کے کشمیر کو سیاحتی مقام بنانے کے دعوے بھی محض بیانات تک محدود ہیں، کشمیری حریت پسندپسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی سرتوڑ کوششیں مقبوضہ کشمیر میں حالات زندگی معمول پر ہونے کے بھاتی دعوے کی مکمل نفی کرتی ہیں ۔
گارڈین نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال انتہائی سطح تک گر چکا ہے، بھارتی افواج میں کشمیری حریت پسندوں کے حملوں کو لے کر شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ بھی مسترد ہوچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قطعاً پانچ اگست کے اقدامات کو تسلیم نہیں کیا۔
تجارت
آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار
آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کی دھمکی دیدی
انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کمپنیوں نے کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپکو کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کمپنیوں نے کیسپیٹی چارجز سمیت بجلی نرخوں میں کمی سے انکار کردیا ہے جبکہ مالکان نے حکومت کو آگاہ کر دیا کہ معاہدوں سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑے گی۔بجلی کمپنیوں نے حکومت سے پہلے اپنے 52 فیصد پاور ہاؤسز کے نرخ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں پر 38 فیصد ناجائز ٹیکسز واپس لے۔
آئی پی پیز مالکان کے مطابق دنیا بھر میں ایف بی آر اپنے ٹیکس خود اکٹھا کرتا ہے، یہاں ایف بی آر نااہل ہے تو اس کی سزا ٹیکس گزار کو بجلی بلوں پر کیوں عائد ہے، آئی پی پیز نے زبردستی کرنے پر عالمی ثالثی عدالت رجوع کرنے کی دھمکی دے دی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ حکومت پہلے ٹیکس ختم کرے اور اپنے پاور پلانٹس کے نرخ کم کرے پھر مذاکرات کرنے آئے، بجلی کے گھریلو اور کمرشل نرخ اس وقت 60 سے 80 روپے فی یونٹ ہو گئے، یہ نرخ دنیا بھر میں بلند ترین سطح پر ہیں، اس وجہ سے ٹیکسٹائل سٹیل پلاسٹک سمیت ہزاروں صنعتیں بند ہوچکی ہیں، لسیکو کے سسٹم پر گرڈ ایک سال کے مقابلے میں 24 فی صد کم لوڈ پر ہیں
-
دنیا 2 دن پہلے
رشوت کا الزام ثابت ہونے پرسابق آئی جی کو 20 سال قید
-
پاکستان ایک دن پہلے
آج کا بل قانون کی خلاف ورزی ہو گی ، بیرسٹر گوہر
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی کی ملاقات
-
علاقائی 17 گھنٹے پہلے
خیبر پختونخوا پولیس افسران اور اہلکاروں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی
-
دنیا 2 دن پہلے
روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے ترک صدر کی تجویز مسترد کر دی
-
تفریح ایک دن پہلے
اربوں کے فراڈ میں ملوث معروف بھارتی اداکارہ شوہر سمیت گرفتار
-
دنیا ایک دن پہلے
کانگو میں بغاوت میں ملوث 37 افراد کو سزائے موت
-
تجارت 13 گھنٹے پہلے
آئی پی پیزکا کیپسیٹی چارجز سمیت بجلی کے نرخوں میں کمی سے انکار