جی این این سوشل

تجارت

ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.68 فیصد کی کمی ریکارڈ

 کراچی:ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 16.44 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ 17 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.68 فیصد کی کمی ریکارڈ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

گزشتہ ہفتے کے دوران 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق انڈے، دالوں، چکن اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

فی درجن انڈوں کی قیمت میں 2 روپے 78 پیسے مزید اضافہ ہوا، فی کلو مٹن 12 روپے جبکہ چکن کی فی کلو قیمت 1 روپیہ 50 پیسے بڑھی۔

دال مسور کی فی کلو قیمت میں 2 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوا، دال چنا 50 پیسے اور دال ماش 73 پیسے فی کلو مزید مہنگی ہوئی۔

دہی، پاؤڈر ملک، تازہ دودھ کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ فی درجن کیلے کی قیمت میں 3 روپے کمی ہوئی۔

گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر، پیاز، آلو کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، ایک ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 52 کی کمی ہوئی۔

پیاز 5 روپے 28 پیسے اور آلو 1 روپیہ 38 پیسے فی کلو سستا ہوا، لہسن 12 اور آٹے کا تھیلا 3 روپے 84 پیسے سستا ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے 24 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

پاکستان

صدر کا انتخاب صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے پہلے ممکن نہیں،فواد چوہدری

گزشتہ 3 دن سے آٹے کے حصول کے لئے 6افرادجاں بحق ہو گئے ہیں،رہنما پاکستان تحریک انصاف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدر کا انتخاب  صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات سے پہلے ممکن نہیں،فواد چوہدری

رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ صدر کا انتخاب صوبائی اسمبلیوں کے چناؤ تک ممکن نہیں۔ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ صدر کا انتخاب جب تک صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات نہیں ہو جاتے ممکن نہیں۔

ایسی صورت میں موجودہ صدر اس وقت تک صدر رہیں گے جب تک نئے صدر کو منتخب کرنے کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا، آئین اس بارے میں واضح ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دن سے آٹے کے حصول کے لئے 6افرادجاں بحق ہو گئے ہیں۔ گزشتہ تین دنوں میں چھ لوگ جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں، آٹا لینے کے لئے قطار میں کھڑے ہوئے اور یہ قطار ان کے لئے موت کی قطار ثابت ہوئی۔ہمارے آزاد میڈیا کا حال یہ ہے کہ ایک پروگرام اس ظلم پر نہیں ہوا، نہ ہی کوئی حکمران خود کو جوابدہ سمجھتا ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حسان خان نیازی ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے

کوئٹہ پولیس اسلام آباد کچہری سے حسان نیازی کو لے کر کوئٹہ کے لیے روانہ ہو گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حسان خان نیازی  ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عمران خان کے فوکل پرسن حسان خان نیازی کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے حسان خان نیازی کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر کوئٹہ پولیس کے حوالے کیا۔عدالت نے کہا کہ کوئٹہ پولیس نے کوئٹہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کے لیے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی، حسان نیازی کے ایک روزہ راہداری ریمانڈ کو منظور کیا جاتا ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ حسان خان نیازی کو تفتیشی افسر متعلقہ عدالت میں 25 مارچ کو پیش کرے، جس کے بعد کوئٹہ پولیس اسلام آباد کچہری سے حسان نیازی کو لے کر کوئٹہ کے لیے روانہ ہو گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملک بھر میں ٹی بی کا مفت علاج کیا جاتا ہے ،وزیر صحت عبدالقادر پٹیل

حکومت ٹی بی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں ٹی بی کا مفت علاج کیا جاتا ہے ،وزیر صحت عبدالقادر پٹیل

اسلام آباد: وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ حکومت ٹی بی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، ملک بھر میں وزارت صحت کی جانب سے ٹی بی کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دنیا بھر میں جمعہ کو ٹی بی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے اس موقع پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ حکومت ٹی بی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے اورت اس کے خاتمے کیلئے مربوط اقدامات کو یقینی بنار ہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں وزارت صحت کی جانب سے ٹی بی کا مفت علاج کیا جاتا ہے، حکومت آنے والی نسلوں کو ٹی بی سے پاک کرنے کیلئے موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 400,000 ٹی بی کے مریض ہر سال مفت تشخیص اور علاج کی سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ٹی بی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تمام صوبوں میں 1603 سے زائد صحت کی سہولیات سے لیس جدید لیبارٹریز موجود ہیں۔

دیگر امراض کی طرح ایڈز،ملیریا اورٹی بی کی تشخیص کیلئے ٹیسٹ کروانے چاہیے۔ابتدائی مرحلہ میں ٹی بی کو بروقت اور آسانی سے کنٹرول کیاجاسکتا ہے ۔

ماضی میں ٹی بی سے لاکھوں انسان زندگی کی بازی ہارگئے۔ لیکن اب یہ لاعلاج مرض نہیں ہے۔ ٹی بی کے مریض کا سن کر لوگ گھبراجاتے ہیں۔ آئیں عہد کریں جس طرح دنیا کے دیگر ممالک نے ٹی بی کاخاتمہ کیا ہم بھی شہریوں کو آگاہی دیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے خاتمے کیلئے مل کر کوشش جاری رکھیں گے۔ ٹی بی کے مریض پریشان نہ ہوں یہ 100فیصد قابل علاج بیماری ہے ہم ملکر ٹی بی کو شکست دیں گے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll