جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے سازشی بیانات کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے، سپریم کورٹ سے استدعا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو اداروں کے خلاف بیان بازی سے روکا جائے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے سازشی بیانات کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیا جائے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے سازشی بیانات کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کیا جائے، سپریم کورٹ سے استدعا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جی این این کے مطابق عدالت عظمیٰ سے یہ استدعا قوسین فیصل ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں کی گئی ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف دائر ایک اور درخواست میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف، سابق وفاقی وزرا فواد چودھری اور شیریں مزاری سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اقتدار جانے کے ساتھ ہی عمران خان نے ملک کو کمزور کرنے کی تحریک شروع کی، پی ٹی آئی رہنما عدلیہ، فوج اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر اداروں پر الزامات لگا رہے ہیں۔

قوسین فیصل ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے ہتھکنڈے ملکی سالمیت اور بقا کے لیے خطرہ ہیں، ملکی ادارے کمزور ہوں گے تو بیرونی سازشیں کامیاب ہوسکتی ہیں۔

پاکستان

مشاہد حسین سید کا ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

جتنے بھی سیای قیدی ہیں ان کو کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی رہائی ملنی چاہیے، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مشاہد حسین سید کا  ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔

کراچی کونسل آف فارن افیئرز کے زیر اہتمام پاکستان افریقہ تعلقات پر کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ جتنے بھی سیاسی قیدی ہیں ان کو رہائی ملنی چاہیے، کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی سیاسی قیدیوں کو رہائی دے دینی چاہیے، 9 مئی کے حوالے سے مجھے علم نہیں ہے۔

ہمارا رونا دھونا رہتا ہے کہ سازش ہوگئی لیکن درحقیقت ہم کچھ کرنہیں پاتے، اب ہمیں رونا دھونا بند کرکے عملی طور پر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کا افریقہ کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے۔ تعلقات صرف وزارت خارجہ تک محدود نہیں ہونے چاہیے بلکہ کاروبا کو بھی فروغ دینا چاہیے، پاکستان نے کینیا میں تنزانیہ اور یوگنڈا کے مختلف حصوں میں کام کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سے 90 سال قبل علامہ اقبال نے مغربی بالادستی ختم ہونے کی پیشگوئی کی تھیم قوم میں جذبہ موجود ہے لیکن قیادت تھوڑی کمزور ہے۔ ون مین شو کا دعویٰ کرنے والے ناکام ہو جاتے ہیں چاہے وہ فوجی ہو یا سویلین ہو۔ 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ یہ کہنا چھوڑدیں کہ امریکا اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کیا کہے گا، امید ہے آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو، ہم 23 بار تو جاچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسئلے کا حل پاکستان کے اندر ہے، پوری دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، سعودی عرب، چین، کویت، عمان والے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، پاکستان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوا، اسی وجہ سے معاشی عدم استحکام ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی فلسطین کے حوالے سے پالیسیز غلط ہیں، صدر جوبائیڈن کو فلسطین کے جرم میں شامل ہونے پر سزا ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار

ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آ رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل  ہیلی کاپٹر  حادثے کا شکار

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر کو آذربائیجان میں حادثہ پیش آیا ہے جہاں حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر نے آذربائیجان کے مشرقی صوبے میں رف لینڈنگ کی جس کے بعد جائے حادثہ پر امدادی ٹیمیں روانہ ہو گئی ہیں۔

ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آ رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق سخت موسمی حالات اور دھند کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو جائے حادثہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

میڈیا رورٹس کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ امدادی تنظیموں اور رضاکار جائے حادثہ پر پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں خراب موسم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ جس طیارے کو حادثہ پیش آیا اس میں ایرانی صدر کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہیان اور کچھ مقامی اہم عہدیداران بھی سوار تھے۔

صدر کا قافلہ تین ہیلی کاپٹرز پر مشتمل تھا اور کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، ابراہیم رئیسی اسی میں سوار تھے جبکہ بقیہ دو ہیلی کاپٹرز باحفاظت لینڈ کر چکے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم اور صدر مملکت کا ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے انتقال پر اظہار افسوس

صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم   اور صدر مملکت کا ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے انتقال پر اظہار افسوس

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کااظہار کرتےہوئےیوم سوگ کا اعلان کیا ہے

شہباز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کے اچھے دوست تھے، ہمیں اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

پوزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کاشرف حاصل ہوا ۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے،اس سانحہ پر پاکستان میں یوم سوگ منایا جائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس بڑے نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ عظیم ایرانی قوم روایتی ہمت کے ساتھ اس سانحے پر قابو پالے گی۔

دوسری طرف صدر آصف علی زرداری نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا، ایرانی صدر فلسطینی اور کشمیری عوام سمیت عالمی سطح پر مسلمانوں کے درد کو دل سے محسوس کرتے ، آج پاکستان ایک عظیم دوست کو کھو دینے پر سوگوار ہے۔

صدر مملکت نے ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور جاں بحق دیگر افراد کے سوگواران سے تعزیت کا اظہار کیا ، صدر مملکت نے کہا کہ پچھلے ماہ ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، ہماری گفتگو کے دوران، میں نے انہیں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم پایا، آغا رئیسی ہمیشہ پاکستان اور اسکے عوام کو خاص مقام دیتے،ان کا انتقال نہ صرف ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll