Advertisement
پاکستان

قومی اسمبلی: بجٹ میں تنخواہ دارطبقے پر ریلیف ختم

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں تنخواہ دار طبقےکے لیے نئی ٹیکس شرح سے متعلق ترامیم منظورکرلی گئیں جن کے بعد بجٹ میں تنخواہ دارطبقے پر ریلیف ختم ہوگیا ہے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 years ago پر Jun 29th 2022, 11:41 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
قومی اسمبلی: بجٹ میں تنخواہ دارطبقے پر ریلیف ختم

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں تنخواہ دار طبقےکے لیے نئی ٹیکس شرح سے متعلق ترامیم منظورکرلی گئیں جن کے تحت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ریلیف ختم کردیا گیا ہے۔

نئی ترامیم کے تحت ماہانہ 50 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک تنخواہ لینے والوں پر 2.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہوگا جبکہ 50 ہزار روپے یا اس کم تنخواہ لینے والوں پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہوگا،1 لاکھ سے 2 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے ملازمین پر 15 ہزار روپے فکس ٹیکس سالانہ، 1 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 12.5 فیصدکی شرح سے ماہانہ ٹیکس عائد ہوگا۔

اسی طرح 2 سے 3 لاکھ روپے تنخواہ لینے والے ملازمین پر 1 لاکھ 65 ہزار سالانہ جبکہ 2 لاکھ روپے سےاضافی رقم پر 20 فیصد ماہانہ ٹیکس عائد ہوگا، ماہانہ 3 سے 5 لاکھ روپے تنخواہ پانے والوں پر 4 لاکھ 5 ہزار روپے سالانہ ٹیکس جبکہ 3 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 25 فیصد ماہانہ ٹیکس عائد ہوگا۔

نئی ترامیم کے تحت 5 سے 10 لاکھ روپے ماہوار تنخواہ لینے والوں پر10 لاکھ روپے سالانہ اور 5 لاکھ روپے سے اضافی رقم  پر 32.5 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا گیا ہے، علاوہ ازیں ماہانہ 10 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لینے والوں پر 29 لاکھ روپےسالانہ جب کہ 10 لاکھ روپے سے اضافی رقم پر 35 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد ہوگا۔

واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ قومی اسمبلی سے منظور کر لیا گیا ہے جس میں درآمدی موبائل فونز پر لیوی عائد کی گئی ہے جبکہ پیٹرولیم لیوی میں بھی مرحلہ وار 50 روپے اضافےکی منظوری دی گئی ہے۔

Advertisement