جی این این سوشل

دنیا

جمائما گولڈ اسمتھ کی رہائش گاہ کے باہر ن لیگ کا احتجاج

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کی رہائش گاہ کے باہر مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جمائما گولڈ اسمتھ کی رہائش گاہ کے باہر ن لیگ کا احتجاج
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لندن میں ہونے والے احتجاج کے شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے عمران خان کو رد کر دیا ہے، عمران خان جمہوری حکومت کو گرانے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک ہمارے قائد کے گھر کے سامنے احتجاج ہوگا، ہم بھی یہاں احتجاج کرتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو الیکشن کے لیے انتظار کرنا ہوگا، حکومت ختم ہونا خود ان کی نالائقی ہے۔

امن و امان قائم رکھنے کے لیے پولیس کی نفری بھی وہاں موجود تھی۔

پاکستان

جمشید دستی اور محمد اقبال خان کی اسمبلی رکنیت معطل

جمشید دستی اور محمد احسن اقبال نے اسپیکر ڈائس کے قریب دھمکی آمیز لہجہ اختیار کیا، اسپیکر ایاز صادق

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جمشید دستی اور محمد اقبال خان کی اسمبلی رکنیت معطل

قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن کے ارکان قومی اسمبلی جمشید دستی اور محمد اقبال کی رکنیت معطل کردی۔

اسپیکر نے صدر آصف زرداری کے خطاب کے دوران غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے پر ایک اجلاس کی لیے دونوں اراکین کی رکنیت معطل کی۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ صدراتی خطاب کے دوران جمشید دستی اور محمد اقبال نے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، ان افراد نے اسمبلی قواعد کی خلاف وزری کی۔

اسپیکر کا کہنا تھا کہ ان ممبران کی رکنیت اس اجلاس کے لیے معطل کی جا رہی ہے، دونوں افراد موجودہ اجلاس میں حصہ نہیں لے سکتے۔دونوں ارکان نے باجے بجائے اور ایوان کی توہین کی، ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقبال خان نے کہا یہ احتجاج توکچھ بھی نہیں، ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی اور پاسداری کےلیے ہرحد تک جائیں گے، احتجاج کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کو تاحال مزار قائد پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ ملی،سماعت 26 اپریل تک ملتوی

جواب جمع نہ کرانے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا ڈپٹی کمشنر شرقی پر برہمی کا اظہار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کو تاحال مزار قائد پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ ملی،سماعت 26 اپریل تک ملتوی

پی ٹی آئی کو تاحال مزار قائد پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ مل سکی، عدالت نےسماعت 26 اپریل تک ملتوی کر دی۔

سندھ ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کو مزار قائد کے قریب جلسہ کرنے کی اجازت سےمتعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی نے سوال کیا کہ ہم نے آخری حکم نامے میں کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنر مناسب جواب جمع کرائیں، آپ نے کیا جواب جمع کروایا ہے؟

ڈپٹی کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ مزارقائد کے سامنے گراؤنڈ کی اجازت مزار قائد انتظامیہ اور دیگر کی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ شائد غلط تشریح کررہے ہیں۔

چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اتنا ٹائم کیوں لگ رہا ہے ڈی سی صاحب فیصلہ کریں، آپ کو اندازہ ہے کہ کس قدر غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ گراؤنڈ میں پی پی، ایم کیوایم، پی ایس پی اور دیگر کے جلسے ہوتے رہے ہیں، یا تو ماضی میں غلط فیصلے ہوئے یا پھر اب غلط تشریح کی جارہی ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارا اس جگہ سے کوئی لینا دینا نہیں وفاق یا پھر مزارانتظامیہ اس معاملے پر اجازت دے گی۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم نےمتعلقہ اداروں سے رابطہ کیا ہے انکا جواب آنے کے بعد ہم اجازت فیصلہ کریں گے، ہم نےوفاق، مزار انتظامیہ، پولیس اور دیگر اداروں سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیے ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 26 اپریل تک ملتوی کردی۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہم نے 21 تاریخ پھر 26 اور اب 28 تاریخ جلسہ کی تاریخ رکھی لیکن انتظامیہ اور پی پی کے سرکاری ملازمین عدالتوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جعلی مینڈیٹ والےخوف کا شکار ہیں، ہم نے آئینی طریقہ اپنایا ہے جلسے کی اجازت مانگی ہے، ابھی جلسہ کا معاملہ فائنل نہیں کیا ہمارے کارکنان کی پکڑ دھکڑشروع کردی جب کہ پنجاب میں محسن نقوی جو کررہا ہے مراد علی شاہ وہی سندھ میں کررہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے وزراء سے حلف لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

بلوچستان کی 14 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا۔

گورنر ہاؤس کوئٹہ میں بلوچستان کابینہ کی حلف برداری کی تقریب جمعہ کو منعقدہوئی۔ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے وزرا ءسے حلف لیا۔

حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، صوبائی سیکرٹریز، وکلاء، صحافیوں، قبائلی عمائدین سمیت پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

حلف اٹھانے والوں میں صادق عمرانی، علی مدد جتک، ظہور بلیدی، نور محمد دمڑ شامل ہیں جبکہ سردار فیصل جمالی، سرفراز ڈومکی، عبدالرحمان کھیتران، سلیم کھوسہ، عاصم کردگیلو،بخت محمد کاکڑ، نوابزادہ طارق مگسی شامل تھے۔شعیب نوشیروانی، راحیلہ درانی اور ضیا لانگو نے بھی بطور صوبائی وزراء حلف اٹھایا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll