جی این این سوشل

پاکستان

بھارت کا ایجنڈا عمران خان پورا کررہا ہے ، ہم اس کا نقاب اتاریں گے : خواجہ آصف

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کا ایجنڈا عمران خان پورا کررہا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھارت کا ایجنڈا عمران خان پورا کررہا ہے ، ہم اس کا نقاب اتاریں گے : خواجہ آصف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت کا ایجنڈا عمران خان پورا کررہا ہے، دفاعی ادارے میں بھی دراڑ ڈال رہا ہے، اس کا ایک ہی مشن ہے کہ ایٹمی پروگرام کمزور ہو، ہم اس کا نقاب اتاریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ کسی اور یا کسی مٹی کا کیا وفادار ہوگا، یہ اپنے خون کا وفادار نہیں، امریکاسے بھی معافی مانگ رہا ہےاور  پنڈی والوں سے بھی، بیگم صاحبہ کی ٹیپ لیک ہونے پر آج حواس باختہ ہے۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بتایا کہ عمران خان کیخلاف توشہ خانہ سے متعلق ریفرنس جمع ہوچکا ہے، ملک کے خلاف باتیں کرنے پر عمران خان کو سپریم کورٹ لے جائیں گے۔

پاکستان

پی ٹی آئی کا  26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے ہمارے دکھ درد کو سمجھا ہم ان کے تہہ دل سے مشکور ہیں، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا  26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف نے  26 ویں آئینی ترمیم کیلئے ووٹ نہ دینے کا اعلان کردیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ ہم مولانا صاحب کے گھر آئے تھے، ہماری ملاقاتیں کافی عرصے سے جاری ہے، مولانا نے بردباری کا مظاہرہ کیا،ہمارے دکھ درد کو سمجھا اور ہم مولانا فضل الرحمان کے تہہ دل سے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ہم نے آج بھی حکومتی مسودہ پر غور کیا ہے، ہم ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے مشورے سے کرتے ہیں، 26 ترمیم پر مولانا کے کردار کی قدر کرتے ہیں لیکن تحریک انصاف 26 ویں ترمیم میں ووٹ نہیں دے گی ۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی فلور  پر جائے گی اور اپنا مؤقف بتائے گی مگر ووٹ نہیں کریں گے، مولانا ہمارے ساتھ رہے ان کے معتقد ہیں، مولانا بالکل آزاد ہیں اور ان کے بل کی حمایت کرنے کو ہم سراہیں گے۔ مولانا فضل الرحمان سے مستقبل میں بھی ایسا ہی تعلق رہے گا

۔رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمیشہ ساتھ رہے گا ، ہمارا ان سے کوئی گلہ شکوہ نہیں ، ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں ،ہمارے ایم این ایز اور سینیٹرز کو ہراساں کیا گیا۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ ہم نےمجموعی طور پرکالے سانپ کے دانت توڑ دیے، زہر نکال دیاہے، پی ٹی آئی کو متن پر اعتراض نہیں، آئین قوم کا ہوتا ہے، ہم نے مل کر محنت کی لیکن ایک پارٹی کی اپنی کوشش ہوتی ہے۔ سمجھتا ہوں پی ٹی آئی نے جائز احتجاج کیا ہے، جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہوا جو ان کے بانی کے ساتھ ہوا ان کا اختلاف بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ جو بل ہم نے مسترد کیا تھا اس کو تبدیل کردیا گیا ہے، ہم نے لمبا عرصہ نمائش کے لیے تو نہیں گزارا، آئین پاکستان تب بنا جب بلوچستان اسمبلی کو توڑ دیا گیا تھا، ترمیم کے لیے کسی پارٹی پر جبر نہیں کرسکتے۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ سینیارٹی کے ساتھ کارکردگی کی بھی اپنی اہمیت ہوتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملہ، اسرائیل کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تنصیبات پر حملہ

حزب اللہ نے لبنان سے اسرائیل پر متعدد میزائل حملے کیے، ایک ڈرون حملے میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملہ، اسرائیل کا  حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تنصیبات پر حملہ

ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر پر ڈرون حملے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ روز جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کی تنصیبات پر حملہ کیا۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیل نے کہا کہ گزشتہ روز حزب اللہ نے لبنان سے اسرائیل پر متعدد میزائل حملے کیے، اس دوران مبینہ طور پر ایک ڈرون حملے میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ڈرون حملے کے وقت اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ گھر میں موجود نہیں تھے جب کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ گروپ نے شمالی اسرائیل میں حیفا شہر کے قریب فوجی اڈے پر متعدد راکٹ فائر کیے تاہم حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی قصبے قیصریہ میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کو حملہ بنانے کی خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ حزب اللہ نے 23 ستمبر کو اسرائیل کے ساتھ شروع ہونے والی جنگ میں سخت مرحلے کے آغاز کا اعلان کرنے کے بعد حیفا کے مشرق میں فوجی اڈے پر جدید راکٹوں سے حملہ کیا۔

اسرائیلی پولیس کے مطابق لبنان سے داغے گئے متعدد راکٹوں کو فضا میں ہی روک دیا گیا تھا تاہم اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ان حملوں کے نتیجے میں مختلف مقامات پر ایک شخص ہلاک اور 9 افراد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنی رہائش گاہ پر حملے کو ’سنگین غلطی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ گروہ نے انہیں اور ان کی اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش کی جس کی انہیں ’بھارتی قیمت‘ ادا کرنی پڑے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فیضیاب بی این پی اور پی ٹی آئی کا نیا واویلہ

پاکستان کی سیاست میں ہارس ٹریڈنگ کی داستان نئی نہیں لیکن ثابت کرنے میں ہر سیاسی جماعت ناکام رہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فیضیاب بی این پی اور پی ٹی آئی کا نیا واویلہ

پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں ہارس ٹریڈنگ اراکین پارلیمنٹ کے اغواء کی داستان نئی نہیں ہے ہر جماعت یہ الزامات لگاتی ہے لیکن ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

قانون سازی کے حوالے 2018 کے انتخابات کی دو بینیفشری جماعتیں پی ٹی آئی اور بی این پی مینگل جو فیض یاب ہوئی تھیں اب انہیں وہ فیض حاصل نہیں رہا تو اپنی اندرونی ٹوٹ پھوٹ کو چھپانے کےلئے نیا واویلا مچا رہی ہیں۔دونوں جماعتیں عددی برتری کے باوجود اپنے اراکین پر کنٹرول رکھنے میں ناکام ہو رہی ہیں، جس کے نتیجے میں یہ دعوے کیے جا رہے ہیں کہ اراکین اغواء ہو رہے ہیں۔

2018 میں ان جماعتوں نے سینیٹ میں ایسے آزاد اراکین کو جگہ دی تھی جو ان کے نظریات سے ہم آہنگ نہیں تھے۔ مثال کے طور پر، پی ٹی آئی کے عبدالقادر اور بی این پی مینگل کی نسیمہ احسان شاہ جیسے آزاد سینیٹرز کو منتخب کیا گیا، بی این پی کے دوسرے سینیٹر کیلئے ایک کاروباری شخص کو نظریاتی کارکنوں ملک ولی کاکڑ اور ساجد ترین پر فوقیت دی گئی۔
 
اب جب کہ سینیٹ میں ان جماعتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، ان اراکین کی عدم وفاداری نے انہیں نئے چیلنجز سے دوچار کر دیا ہے۔ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کو الوداع تو کہہ دیا، لیکن پارلیمنٹ لاجز کا فلیٹ چھوڑنے سے گریزاں ہیں۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا، "میں کمبل کو چھوڑتا ہوں، کمبل مجھے نہیں چھوڑتا۔" یہ فقرہ کبھی موصوف نے خود کہا تھا بس قومی اسمبلی کو استعفی کی تصدیق کے بغیر چھوڑ گئے لیکن پارلیمنٹ لاجز کا فلیٹ انہیں نہیں چھوڑتا ایسے ہی وہ قانون سازی کو چھوڑتے ہیں لیکن انکے فیضیاب سینیٹر نہیں چھوڑتے اب سیاسی عزت سادات کے بچائو کیلئے واویلہ مچا رکھا ہے

نسیمہ احسان شاہ کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہیں گھریلو نظربندی میں رکھا گیا ہے، لیکن ان کے ووٹ سے پہلے منظر عام پر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ معاملہ کچھ اور ہے۔ سردار اختر اگر اپنے سینیٹرز کو کنٹرول کر پاتے تو وہ مستعفی ہوکر دبئی نہ جاتے بلکہ چھ نکات تیار کرکے اسلام آباد میں گناہ اور ثواب کا حساب کرتے لیکن جب سینیٹر ہی قابو میں نہیں تو کیا کریں۔

مقبولیت کے طالب سردار اختر مینگل ماہ رنگ کی سیاست کو پروان چڑھتے دیکھ کر عجلت میں استعفی دیکر مقبول ہونے کی ناکام کوشش میں نہ پھنسے ہوتے تو چھ نکات بھی ہوتے اور قانون سازی کے شریک بھی ہوتے جیسے پی ٹی آئی کی حکومت کی تشکیل اور پی ڈی ایم کی عدم اعتماد کی کامیابی میں تھ

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll