جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق لیے جانے کی ترمیم چیلنج کردی

اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق لیے جانے کی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق لیے جانے کی ترمیم چیلنج کردی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کرامت بھنڈاری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی درخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن اور نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ الیکشن ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو غیر آئینی قرار دے، الیکشن کمیشن اور دیگر کو اوورسیز پاکستانیوں کو دی گئی ووٹ کی سہولت کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو نادرا کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیا جائے، نادرا اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار بنائے۔

واضح رہے کہ رواں برس مئی میں پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت نے قومی اسمبلی سے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل منظور کرایا تھا۔

اس بل کے تحت پی ٹی آئی حکومت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کے حوالے سے کی گئی ترامیم ختم کردی گئی تھیں۔

دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیا ،  سابق حکومت نے 2021 میں ای ووٹنگ کا بل متعارف کروایا اور اس کے ساتھ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو نتھی کرتے ہوئے پارلیمان کو بلڈوز کر کے اس کو پاس کروایا تھا۔

 وفاقی  وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ایسا ملک جہاں اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال جاننے میں دس پندرہ سال لگ گئے وہاں ای وی ایم کے استعمال سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے  کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے لیے درجہ بہ درجہ آگے بڑھا جائے۔

دنیا

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار پچھلی ایک دہائی سے اپنی انتہاپسند پالیسیوں کی وجہ خطے کا امن تباہ کر رہی ہے ، 2014 سے مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں ۔ 

اونچی ذات کے ہندو مغربی ملکوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں مثلآ دلت ہندؤوں کو دبانے میں ملوث ہیں،مودی کے حمایتی مغربی ممالک میں مسلمانوں کو عالمی سطح پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

مودی سرکار کے زیر سایہ مسلمانوں اور دلتوں کی مظلومیت عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں ، مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندو اور بھارتی ڈاسپورا مغربی پالیسی سازوں کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔ 

اگست 2019 سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستان رقم کر چکا ہے ، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو مغربی ملکوں میں چھپانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم میں مغربی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں ۔ 

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں دلتوں اور مسلمانوں کی مظلومیت پر عالمی سطح پر خاموشی انتہائی تشویشناک ہے ۔ 

 کب تک مودی سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کیے رکھے گی؟

مودی کی قیادت میں بھارت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا فروغ مثلاً بھارتی مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے لئے شہری ترمیمی بل جیسے گھناؤنے بل بھی پاس کے جا رہے ہیں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا مسئلہ، کشمیری عوام کا عدم اطمینان کا اظہار

مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیٹوں اور ووٹوں کا معاملہ، کشمیری عوام نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھتے ہوئے دسمبر 2023 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا حکم دیا تھا، انتخابات سے پہلے مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے اختیارات کو مزید کم کر دیا۔

مودی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات منتقل کر دیئے گئے جو کشمیریوں کو قبول نہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کی کامیابی کا بہت زیادہ انحصار جموں پر ہے، اسی تناظر میں نئی حلقہ بندیوں میں جموں کی کم آبادی کے باوجود اسے زیادہ نشستیں دیں جو غلط حد بندی میں آتی ہیں جس سے کشمیری عوام میں عدم اطمینان پیدا ہوا ہے۔

مودی حکومت کو مسلح حملوں اور حکومت پر عوامی عدم اطمینان جیسے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کے ووٹر بنیادی طور پر استحکام، ترقی، ملازمت کے مواقع، تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال جیسی سہولیات چاہتے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کا راولپنڈی کا جلسے احتجاج میں تبدیل، ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں جاری

28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسے کے معاملے پر تحریک انصاف کی جانب سے لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں دائر پٹیشن واپس لے لی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا راولپنڈی کا  جلسے احتجاج میں تبدیل، ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں  جاری

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے راولپنڈی میں جلسے کو احتجاج میں تبدیل کردیا ہے اور اس ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر تیاریاں بھی جاری ہیں۔

پی ٹی آئی نے جلسے کے لیے دائر درخواست بھی واپس لے لی اور خیبرپختونخوا کی قیادت نے احتجاج کو موثر بنانے کے لیے کارکنوں اور عہدیداروں کو کل 10 بجے نکلنے کی ہدایت کردی۔

28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسے کے معاملے پر تحریک انصاف کی جانب سے لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں دائر پٹیشن واپس لے لی گئی، پٹیشن پی ٹی آئی کے وکیل محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ نے واپس لی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کل اڈیالہ جیل سے راولپنڈی جلسے کے لیے دائر پٹیشن واپس لینے کی ہدایت کی تھی۔

پی ٹی آئی نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی جاری نہ کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں پٹیشن دائر کی تھی جو آج سماعت کے لیے مقرر تھی۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے وکیل نیاز اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے باہر پرامن احتجاج کیا جائے گا، پرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll