جی این این سوشل

صحت

امریکہ  کیجانب سے کورونا تشخیص کیلئے قومی ادارہ صحت کو چار موبائل لیبارٹریز کا عطیہ

اسلام آباد: امریکی حکومت نے کرونااوردیگر وبائی امراض کی تشخیص کے لئے قومی ادارہ صحت کو چار موبائل لیبارٹریزعطیہ کی ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ  کیجانب سے  کورونا تشخیص کیلئے قومی ادارہ صحت کو چار موبائل لیبارٹریز کا عطیہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے کی طرف سے فراہم کردہ یہ موبائل لیبارٹریز قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران وزیرصحت عبدالقادرپٹیل نے وصول کیں۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیرڈونلڈ بلوم نے کروناسے نمٹنے کے لئے پاکستان کی موثرکوششوں کوسراہا۔ 

وزیرصحت نے  تقریب میں  اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں صحت کی خدمات میں بہتری کیلئے امریکی حکومت کے تعاون کاشکریہ ادا کیا جو دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات کا عکاس ہے۔ 

دنیا

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

غزہ کے مکینوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کر گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق 18 اپریل سے شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے۔ احتجامی مظاہروں میں شریک طلبہ اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔امریکی طلبہ کے اس احتجاج کا آغاز نیویارک نیورسٹی سے ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتےیہ امریکا کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی پھیل گیا ۔

احتجاجی مظاہرے پورے یورپ اور آسٹریلیا میں بھی پھیل گئے ہیں ، جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور طلبہ کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔احتجاجی مظاہروں میں شامل طلبہ اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات اور شخصیات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

صرف ہفتے کو امریکا کی بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی، فینکس کی ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی، بلومنگٹن کی انڈیانا یونیورسٹی اور سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں مظاہروں کے دوران تقریباً 275 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔متعدد یونیورسٹیوں میں اساتذہ نے بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف طلبہ کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔

اس وقت امریکا کی جن یونیورسٹیوں میں طلبہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ان میں کولمبیا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا، آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا اسٹیٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی شامل ہیں۔اس کےعلاوہ ایمرسن کالج، نیویارک یونیورسٹی، ایموری یونیورسٹی، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، ییل یونیورسٹی، فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سٹی کالج آف نیویارک، انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی ایسٹ لانسنگ کیمپس میں بھی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔

آسٹریلیا میں سڈنی یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگائے،آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کی جائے اوران کے ساتھ معاہدے ختم کئے جائیں۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں درجنوں طلبہ نے سوربون یونیورسٹی کے باہرغزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔جرمن پارلیمنٹ کے باہر غزہ کے حق میں لگائے گئےایک ایسے ہی کیمپ کے شرکا کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

عرب اور مسلم حکام کا اسرائیل کے خلاف مؤثر پابندیاں لگانے کا مطالبہ

عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے جواب میں اسرائیل پر موثر پابندیاں عائد کرے، عرب ممالک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عرب اور مسلم حکام کا اسرائیل کے خلاف مؤثر پابندیاں لگانے کا مطالبہ

عرب اور دیگر مسلم ممالک نےعالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے جواب میں اسرائیل پر موثر پابندیاں عائد کرے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ کے حوالے سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والے عرب اور دیگر مسلم ممالک کی وزارتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی ۔

اجلاس میں اردن، مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ سمیت قطر، فلسطینی اتھارٹی اور اسلامی تعاون تنظیم کے حکام نے شرکت کی۔سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق حکام نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل پر مؤثر پابندیاں عائد کرنے اور اسے ہتھیاروں کی برآمدات روکنے جیسے اقدامات کا مطالبہ کیا۔

سعودی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق حکام نے ان جرائم پر اسرائیلی حکام سے جواب طلبی کے لیے بین الاقوامی قانونی ذرائع کو فعال کرنے، آبادکاروں کی دہشت گردی کو روکنے اور اس کے خلاف واضح اور مضبوط مؤقف اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اجلاس میں فلسطینیوں کو ان کی آبائی زمینوں سے بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے راستے تلاش کیے گئے۔ حکام نے مغرب میں فلسطین کے حامی مظاہرین کے خلاف کیے گئے اقدامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف سے بل گیٹس کی ملاقات

گیٹس فائونڈیشن کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کیلئے کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف سے بل گیٹس کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کے درمیان ملاقات ہوئی ہے جس میں وزیراعظم نے گیٹس فائونڈیشن کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کیلئے کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

بل گیٹس نے پنجاب میں بطور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی قیادت میں حفاظتی ٹیکوں اور پولیو کے حفاظتی قطروں کے پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے اس طرز کے پروگرام کو ملک بھر میں پھیلانے کی تجویز دی جبکہ وزیراعظم نے پاکستان اور گیٹس فاؤنڈیشن کے درمیان مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے بل گیٹس کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پیر کو ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے بانی اور شریک چیئرمین بل گیٹس سے ملاقات کی۔اس سے پہلے دونوں رہنماؤں نے عالمی اقتصادی فورم کے ایک اعلیٰ سطحی پینل مباحثے میں شرکت کی تھی جس کا عنوان ’’عالمی صحت کے ایجنڈے کی نئی تعریف‘‘ تھا۔ وزیر اعظم نے اپنے دوبارہ انتخاب پر بل گیٹس کے تہنیتی خط پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

اپنے سابقہ دور حکومت کے دوران بل گیٹس کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے پاکستان اور گیٹس فاؤنڈیشن کے درمیان مضبوط شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے بل گیٹس کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے دیرینہ تعاون پر بی ایم جی ایف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پولیو سے پاک پاکستان کے حتمی مقصد تک پہنچنے کے لیے تمام شراکت داروں کی طرف سے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll